• 4 مئی, 2024

عید اصل میں خوشی کا نام ہے

’’یاد رکھنا چاہیے کہ عید اصل میں خوشی کا نام ہے اور خوشی اس وقت ہوتی ہے جب انسان کسی کام میں کامیابی حاصل کرے۔ اگر کامیابی نہیں تو کون عقل مند ہے جو خوش ہو گا بلکہ الٹا ناکامی پر روئے گا۔ پس عید کو بھی ہمیں اسی طرح دیکھنا ہو گا۔ جب کوئی عید مناتا ہے تو اصل میں وہ اپنی کامیابی کا دعویٰ کر رہا ہوتا ہے۔ جب یہ کامیابی کا دعویٰ ہے تو ہم میں سے ہر ایک کو اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ کیا حقیقت میں کامیابی ہے اور کیا اس کامیابی کی وجہ سے اسے حق حاصل ہو گیا ہے کہ وہ عید منائے۔ سوچنے والی بات یہ ہے کہ ایک دن ہم عید کا مقرر کر کے اس دن ہم اچھے کپڑے پہن لیں، کھانا پینا اچھا کر لیں، ظاہری طور پر رونق لگالیں، شورشرابا کر لیں، دعوتیں کھا لیں اور کھلا دیں۔ان سب چیزوں میں ہم کچھ نہ کچھ خرچ کرتے ہیں۔یہ سارے کام مفت نہیں ہوتے۔ تو جس عید پر ہم صرف خرچ کرتے ہیں اور وہ ہمیں کچھ دے کر نہیں جاتی تو پھر وہ عید نہیں ہو سکتی۔ یا کچھ حاصل بھی کیا تو وقتی خوشی۔ عید تو وہ ہے جو ہمیں کچھ دے کر جائے‘‘

(خطبہ عیدالفطر فرمودہ 24؍مئی 2020)

پچھلا پڑھیں

دنیا کے حالات اور اسیران کے لئے دعا کی تحریک

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ