قرآنی پیشگوئیوں کے عین مطابق جیسے اسلام نے دور اول میں معجزانہ ترقی کی اور نہایت قلیل عرصہ میں امن و سلامتی کی پر اثر تعلیمات کی وجہ سے اطراف عالم میں پھیلا۔ اسی طرح مسیح آخرالزمان کے اس بابر کت دور میں خدائی تائید و نصرت کی وجہ سےایک مرتبہ پھر اسلام برق رفتاری سے چار سو ترقیات کی جانب گامزن ہے۔
آخرین کے اس بابرکت دور میں دورِ اول کی طرح مخالفین کی طرف سے مختلف حربوں کا سامنا رہتا ہے۔ اور ان کی ان ناکام سازشوں سے اگر ایک طرف بظاہر ترقی کی رفتار میں سستی نظر آتی ہے تو وہیں دوسری طرف خداتعالیٰ کی تائید و نصرت کے نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ جہاں ایک طرف مساجد کو گرایا جاتا ہے وہیں دوسری طرف خداتعالیٰ سینکڑوں کی تعداد میں جماعت کو مزید مساجد بنانے کی توفیق عطا فرماتا چلا جاتا ہے۔ اور اس دور آخر میں اسلام کی ترقی میں جماعت احمدیہ یعنی حقیقی اسلام نے دنیا کے تمام ممالک میں مساجد کی تعمیر کر کے اسلامی مراکز کی بنیاد رکھی اور اب وہاں سے اسلام کی تعلیم دورجدید کے تقاضوں کے مطابق پھیلائی جا رہی ہے۔
اس سلسلہ کی کڑی کے تسلسل میں محض اللہ تعالیٰ کے خاص فضل اور پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی خاص راہنمائی میں جماعت احمدیہ سینیگال کو ریجن تانباکنڈا Tambacounda میں ایک نئی دیدہ زیب مسجد کی تعمیر کی توفیق ملی۔ اَلحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی ذَلِکَ۔
یہ مسجد ریجن تانباکنڈ اTambacounda کے ایک اہم شہر کسانارKoussanar میں نیشنل ہائی وے کے قریب ہی تعمیر کی گئی ہے۔اس شہر کے ارد گرد 15دیہاتوں میں احمدیت کا قیام ہو چکا ہے۔ اس مسجد کی زمین کا کل احاطہ تقریبا 3000 مربع میٹر ہے۔ مسجد کا احاطہ 700 مربع میٹر ہے۔اس مسجد کا نام «احمدیہ مسجد کسانار» تجویز ہوا ہے۔ مسجد کا سنگ بنیاد ستمبر 2020 میں مکرم و محترم ناصر احمد سدھو صاحب امیر و مشنری انچارج سینیگال نے رکھا اور دعا کروائی۔ مسجد کی تعمیر کا کام ایک سال میں مکمل ہوا۔ اس کی تعمیر میں کافی کام وقار عمل کے ذریعہ کیا گیا۔ حافظ مصور احمد مزمل مبلغ سلسلہ ریجن تانبا کنڈاکو تعمیر کی نگرانی کی توفیق ملی۔مسجد کا مسقف حصہ 144مربع میٹر ہے جس میں 250نمازیوں کی گنجائش ہے۔ محراب نما ستونوں کی وجہ سے مسجد باہر سے نہایت خوبصورت نظر آتی ہے۔ مسجد کی اندرونی دیواروں کو اسمائے باری تعالیٰ سے مزین کیا گیا ہے۔ مسجد کے مینارے شہر میں داخل ہوتے ہی دور سے اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔غرض شہریوں کے بقول احمدیہ مسجد کسانار شہر کی خوبصورتی میں ایک نمایاں اضافہ ہے۔
مؤرخہ 29 اکتوبر 2021ء کو مکرم و محترم ناصر احمد سدھو صاحب امیر جماعت و مشنری انچارج سینیگال نےفیتہ کاٹا اور دعا کروا کر مسجد کا رسمی افتتاح کیااس کے بعد نماز جمعہ کی امامت کروائی۔اس موقع پر شہر کے معززین،امام،متعدد دیہاتوں کے چیفس اور آئمہ،مختلف حکومتی نمائندوں کے علاوہ ریجن کے گورنر کی نمائندگی میں شہر کے ڈپٹی کمشنر بھی اس موقع پر موجود تھے۔تمام حاضرین نے جماعت احمدیہ کی مذہبی و فلاحی سرگرمیوں کی تعریف کی۔اور ہر موقع پر جماعت احمدیہ کے خدمت خلق کے کاموں کو سراہا۔ اس بابرکت موقع پر ارد گرد کے دیہاتوں کے علاوہ دیگر ریجنز کے نمائندگان بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔ شاملین کی کل تعداد 530 تھی۔حاضرین کی بعد از نماز جمعہ طعام سے تواضع کی گئی۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس مسجد کو نور و ہدایت کا سرچشمہ بنا دے،یہاں سے اسلام کی حقیقی تعلیم کی تبلیغ ہو،اس مسجد کے ذریعہ احمدیوں کی اعلیٰ اسلامی رنگ میں تربیت ہو اور ارد گرد کے دیگر دیہاتوں کی ہدایت کا موجب ہو۔ آمین
(رپورٹ : حافظ مصور احمد مزمل۔ نمائندہ روزنامہ الفضل آنلائن سینیگال)