• 4 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

• مکرم انجینئر محمود مجیب اصغر۔ سویڈن سے لکھتے ہیں:
یہ زندگی غم اور خوشی کا مجموعہ ہے۔ ایک طرف معاندین پاکستان میں ہماری قدیم تاریخی مساجد گرا رہے ہیں اور ان پر لکھا ہوا کلمہ طیبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ مُحَمَّدٌ رَسُوْلُ اللّٰہ مٹاتے چلے آرہے ہیں اور دوسری طرف اللہ تعالیٰ ہمیں دنیا بھر میں نئی نئی مساجد عطا فرما رہا ہے۔ بھیرہ میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلواۃ والسلام کے بہت سے صحابہ تھے۔ حضرت مفتی محمد صادق صاحب کی ایک خواب سن کر کہ حضورؑ بھیرہ گنج منڈی میں رونق افروز ہیں حضور ؑنے فرمایا تھا بھیرہ سے ہمیں نصرت پہنچی ہے۔

• مکرم ناصر محمود طاہر۔نکورو کینیا سے لکھتے ہیں:
یہاں خاکسار الفضل آن لائن کی ترتیب کے حوالے سے کچھ عرض کرنا چاہتا ہے جو نہایت عمدہ اور بے نظیر ہےاور حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے الفضل کے بارے میں جاری کردہ پراسپیکٹس کے عین مطابق ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ، ارشاد نبویؐ، اسی مناسبت سےحضرت سلطان القلمؑ کے رشحاتِ قلم اور فرمان حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزگو یا دریا کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف ہے۔ اس ترتیب سے نہ صرف خطبہ جمعہ یا کوئی بھی تقریر یا مضمون بآسانی تیار کیا جا سکتا ہے۔ جس کی مثال شاید ہی کسی اور دنیوی اخبار اور رسالہ میں مل سکتی ہے۔

مثلاً 23؍دسمبر 2022ء کے شمارے میں خیانت کے حوالے سے جو ترتیب اور مضمون بیان ہوا ہے بہت عمدہ اور دل کو چھو جانے والا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کار خیر کی عمدہ جزاء دے اور خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے سائے اور سر پرستی میں الفضل کا یہ شجر ہمیشہ پھلتا، پھولتا اور بڑھتا رہے اور اس کے پھلوں سے تمام دنیا سیر آمین۔

• مکرم نصرت قدسیہ۔ فرانس سے لکھتی ہیں:
مساجد کے بارے میں معلومات جو افادہ عام کے لئے الفضل میں شائع ہورہی ہیں نہایت دلچسپ اور معلوماتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام لکھنے کو اپنے خاص افضال سے نوازے آمین

• مکرمہ صادقہ مرزا۔ آٹوا کینیڈا سے لکھتی ہیں:
ناصرہ رشید صاحبہ کا لکھا ہوا طویل اور پر تفسیر مضمون جو لندن کی پہلی مسجد ’’فضل‘‘ کی عظیم الشان تاریخ تھا پڑھنے کو ملا ۔الفضل آن لائن کے 3سال مکمل ہونے اور چوتھے سال کی ابتدا میں یہ تفصیلی مضمون پڑھ کرایسے لگا کہ میں اس دور میں موجود ہوں اور ان بابرکت لمحات کو محسوس کررہی ہوں۔ کیا ہوا، کب، کہاں اور کیسے ہوابہت تفصیل سے بیان کیا گیا ہے ۔خدائے بزرگ و برتر نے کیسے کیسے پیارے اور مبارک وجود ہمارے بھلائی کے لئے پیدا کئے جو پہلے آئے اور کارہائے نمایاں سر انجام دئے۔ اللہ تعالیٰ تمام لکھاریوں کو اور آپ کی فعال ٹیم میں شامل تمام کارکنان کو مزید خدمت کی توفیق عطا فرماتا چلا جائے. آمین:

• مکرمہ مبارکہ شاہین۔ جرمنی سے لکھتی ہیں:
مؤرخہ 25؍دسمبر کو لجنہ اماء اللہ کی سو سالہ جوبلی کے موقع پر نورالدین مسجد ڈارمشٹڈ میں نماز تہجد و فجر میں ستر سے زائد لجنہ ممبرات شامل ہوئیں۔ مکرم مربی سلسلہ نعمان خالد صاحب نے اسلام میں عورت کا مقام و عورتوں کے حقوق و فرائض کے بارے میں بہت عمدہ درس دیا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔ بعد ازاں ناشتے کا بھی انتظام تھا۔

اللہ تعالیٰ لجنہ اماء اللہ کےلئے ترقیات کے یہ سو سال بہت مبارک فرمائے اور انہیں مزید ترقیات کا پیش خیمہ بنائے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور ہماری نسلوں کو تاقیامت اپنی عبادت اور مقبول خدمت دین کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

• مکرمہ امۃ الشافی رومی ۔قادیان سے لکھتی ہیں:
لجنہ کی جوبلی پر بہت بہت مبارک بادپیش ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ادارہ الفضل کو لجنہ اماءاللہ کی صد سالہ جوبلی پر عظیم خدمت کی تو فیق عطا فرمائی۔ اللہ تعالیٰ قبول فرمائے اور بہترین جزاء عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین

• مکرمہ بشرٰی نذیر آفتاب۔ سسکاٹون، کینیڈا سے لکھتی ہیں۔
روز نامہ الفضل آن لائن کے تین سال بڑی آن بان اور شان سے مکمل ہونے پر اپنی چار سوسے زائد ممبرات کی طرف سے سب سے پہلے ہمارے پیارے حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتی ہوں۔ اسی طرح ہم لجنہ آپ اور آپ کی تمام ٹیم اور دنیا بھر میں بسنے والے تمام قارئین کی خدمت میں بھی دلی مبارک باد پیش کرتی ہیں۔ شریروں نے اپنے تمام لاؤ لشکر سمیت اس روحانی مائدے پر پہرے بٹھانے اور ہر طرح کی قدغن لگانے کی کوششیں کیں مگر اللہ تعالیٰ نے ان کی تمام بندشوں کو خائب و خاسر کردیا اور ان کے تمام شر ان پر ہی الٹا دیئے۔ حضرت مسیح پاک علیہ السلام نے کیا خوب فرمایا ہے:

شریروں پر پڑے ان کے شرارے
نہ ان سے رک سکے مقصد ہمارے

ہمارا الفضل ہر روز رنگ برنگے پھولوں کا گلدستہ، علمی و ادبی مضامین کی شکل میں لے کر آتا ہےجو نہ صرف ہمارے لئے ازدیادعلم و ایمان کا باعث ہوتا ہے بلکہ قلبی اور ذہنی سکون و اطمنیان کا باعث بھی بنتاہے۔ ہمارا یہ مؤقر جریدہ افراد جماعت کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں۔ اپنے اس اخبار کے مطالعہ کی عادت اب اتنی پختہ ہو چکی ہے کہ اگر کسی دن زیادہ مصروفیت کی وجہ سے اخبار کا مطالعہ نہ کر سکیں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ کوئی بہت ہی اہم کام ہونے سے رہ گیا ہے۔ پہلے توالفضل کے دستر خوان پر قسما قسم کے غذائیت سے بھر پور روحانی کھانے چنے جاتے تھے مگر اب تو ہر دوسرے تیسرے ہفتے روزنامہ الفضل کے کارکنان کی جانب سے باقاعدہ ایک پُر تکلف دعوت کا اہتمام ہوتا ہے جو کتابی شکل میں ہر ہر گھر میں پہنچ جاتی ہے۔

اس طرح سے مفید اور علمی مضامین ایک ہی جگہ پر (کتابی شکل) مل جاتے ہیں۔ ان کتب سے دنیا بھر میں رہنے والے افراد جماعت خوب مستفید ہورہے ہیں۔ ہم لجنہ اماءاللہ پریری ریجن تو اس پُر تکلف روحانی مائدے سے بھرپور استفادہ کر رہی ہیں۔ جلسہ جات ہوں یا ماہانہ اجلاسات، ناصرات اور واقفات کی کلاسز ہوں یا تبلیغ اور اشاعت کے پروگرام، الغرض تقریباً ہر شعبے سے متعلق معلوماتی مواد مل جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کی ساری انتھک ٹیم کو اس کار خیر کی احسن رنگ میں جزاء دے۔ آمین

اللہ تعالیٰ بے شمار رحمتیں نازل فرمائے۔ حضرت مصلح موعودرضی اللہ عنہ کی روح پر جنہوں نے خلافت کے زیر سایہ اس اخبار کا اجراء فرمایا اور پھر آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے دورِ خلافت میں بھی اپنی دعاؤں کے پانی سے اسے سیراب کیا۔ آپ کے بعد آنے والے خلفائے احمدیت نے بھی اس اخبار کو معیاری بنانے، اس کے مطالعہ اور اس کے مدیران کے ساتھ تعاون کی تحریک کی۔ آج مسیح موعود و مہدی مسعود علیہ السلام کے پانچویں خلیفۃ المسیح کی دعاؤں اور ہدایت و رہنمائی میں ہمارا پیارا اخبار ترقی کی جانب رواں دواں ہے الحمدللّٰہ علیٰ ذلک

• مکرمہ ثمرہ خالد۔ جرمنی سے لکھتی ہیں:
مؤرخہ19؍دسمبر 2022ء کی اشاعت میں ’’خلافت ثانیہ کی سلور جوبلی میں حق کی متلاشی خواتین‘‘ بہت ایمان افروز واقعات سے مزین تھی۔ بلاشبہ ایمان کی حفاظت اور حق کے حصول کے لیے جرات و ہمت کی قابل قدر مثال جو محترمہ نسیمہ رحمان دہلوی نے قائم کی۔

امتہ الباری ناصر صاحبہ کی تحریر ’’دعاؤں کی چھاؤں میں‘‘ جس کی قسط اول کچھ ذاتی مصروفیات کے باعث نہ پڑھ پائی تھی لیکن قسط دوم کی اشاعت پر جو پڑھنا شروع کیا تو ربط اور حُسن تحریر نے اپنے حصار میں ایسا باندھا کہ ایک ہی نشست میں دونوں اقساط کو پڑھ کر دم لیااوران بہنوں کی خوش بختی پر بہت رشک آیا کہ جنہوں نے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی دعاؤں اور محبتوں سے حصہ پاتے ہوئے خدمات سر انجام دیں۔

اداریہ ’’الفضل کی خدمت و معاونت میں احمدی خواتین کو خراجِ تحسین‘‘ ہماری عاجزانہ اور حقیر سی کوششوں کو اتنا بڑا خراج تحسین تھا کہ جس نے دل بڑا کر دیا۔ آپ کے ایسے ہی حوصلہ افزاء اقدام قدم آگے بڑھانے کی ہمت دلاتے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ مجھ سمیت اور بہت سی دوسری بہنوں کے ہاتھ میں آپ ہی کا تھما یا ہوا قلم ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو بہترین جزا عطا فرمائے۔آمین

پچھلا پڑھیں

کینیا میں پہلی احمدیہ مسجد کی تعمیر

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی