• 24 اپریل, 2024

مڈغاسکر میں مسجد نور کا قیام

مڈغاسکر میں مسجد نور کا قیام
اس مسجد کی تعمیر کے اخراجات لجنہ ماریشس نے ادا کئے

مڈغاسکر کے دارالحکومت Antananarivo (انتَ نانا ریؤ) میں جماعت نے 1999ء میں ایک زمین کا رقبہ خریدا۔ 2014ء میں مکرم مجیب احمد منیر نیشنل صدر و مشنری انچارج جماعت احمدیہ مڈغاسکر نے پہلی مسجد اور مشن ہاؤس کی تعمیر کی باقاعدہ اجازت کے حصول کے لئے متعلقہ حکومتی اداروں سے رابطے کئے اور ان کاوشوں کے نتیجہ میں مؤرخہ 14 نومبر 2014ء بعد از نماز جمعہ مکرم موسیٰ تیجو صاحب امیر جماعت ماریشس نے مڈغاسکر میں جماعت احمدیہ کی پہلی پختہ مسجد کا سنگ بنیاد رکھا۔

نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد اس موقع کی مناسبت سے 5 بکرے صدقہ کئے گئے۔ اس کے بعد مقررہ جگہ پر ایک مختصر پروگرام منعقد کیا گیا جس میں تلاوت قرآن کریم، نظم اور ترانہ پیش کئے گئے۔ بعد ازاں سنگ بنیاد کی رسم ادا کی گئی۔ سنگ بنیاد کا پہلا پتھر مکرم موسی تیجو صاحب امیر جماعت ماریشس نے رکھا۔ جس کے بعد مکرم مجیب احمد منیر نیشنل صدر و مشنری انچارج مڈغاسکر نے پتھر رکھا اور اس کے بعد مبلغین سلسلہ اور دیگر احباب نے پتھر رکھا۔ اس موقع پر لوکل احمدی ممبران نیز پاکستان سے آئے ہوئے احمدی احباب کے ساتھ ساتھ جماعت کے اسکول کے کچھ اساتذہ اور طلباء بھی شامل ہوئے۔ اس موقع پر لوگوں نے پر جوش نعرہائے تکبیر بلند کئے۔ اس تقریب میں کل حاضری 150 سے زائد احباب تھی جس میں بعض غیر از جماعت دوست اور حکومتی عہدیداران بھی مدعو تھے۔

اس تقریب کے لئے تمام احمدی گھرانوں کی طرف سے مشترکہ دعوت کا انتظام تھا جس میں تمام گھرانے ایک ایک ڈش بنا کر لائے تھے۔ چنانچہ سنگ بنیاد کی تقریب کے بعد تمام حاضرین کو کھانا پیش کیا گیا۔ کھانے کے بعد بعض غیر از جماعت مہمانان کرام اور حکومتی عہدیداران نے اپنے نیک جذبات کا اظہار کیا۔ آخر پر مکرم موسی تیجو صاحب امیر جماعت ماریشس نے خطاب کیا اور پھر دعا کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔

سیدنا و امامنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس مسجد کا نام از راہ شفقت ’’مسجد نور‘‘ رکھا اور اس مسجد کی تعمیر کا خرچ مجلس لجنہ اماء اللہ ماریشس نے ادا کیا۔ فجزاھم اللّٰہ احسن الجزاء

یہ مسجد اپنے محل وقوع کی مناسبت سے گول شکل میں بنائی گئی ہے۔ اس کی نچلی منزل مرد حضرات کے لئے مخصوص ہے جس کا کل رقبہ قریباً 200 مربع میٹر ہے اور اس میں قریباً 320 افراد نماز پڑھ سکتے ہیں۔ نچلی منزل کے اوپر جزوی طور ایک تہائی حصہ پر ایک درمیانی چھت ڈال کر خواتین کے لئے دوسری منزل بنائی گئی ہے جس کا کل رقبہ تقریباً 60 مربع میٹر ہے اور اس میں کل 100 نمازیوں کی گنجائش ہے۔ اس گول مسجد کی ایک طرف محراب کا اضافہ کیا گیا ہے اور دیگر تین اطراف پر دروازے رکھے گئے ہیں۔ اس مسجد کا ایک مینار ہے جوکہ محراب کے اوپر ہی بنایا گیا ہے اور اس کی کل اونچائی قریباً 19 میٹر ہے۔

اس مسجد سے قریباً ایک کلومیٹر کے فاصلہ پر حکومت کے اعلیٰ حکومتی ادارے موجود ہیں جن میں وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، وزارت تعلیم، امیگریشن پولیس کا ہیڈ کوارٹر اور عدالتیں شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ اس مسجد کو اس علاقہ، اس شہر اور اس ملک میں توحید کو پھیلانے والا بنائے اور ہمیں اللہ کے اس گھر کو آباد کرنے والا اور اپنے فرائض کماحقہ ادا کرنے والا بنائے۔ آمین

(مدثر احمد۔ مبلغ سلسلہ مڈغاسکر)

پچھلا پڑھیں

نطم

اگلا پڑھیں

عشق جب بھی کیا والہانہ کیا