• 27 اپریل, 2024

مومن کی خدا تعالیٰ کے حضور تضرعات

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔
’’اے اللہ! پس تو رحمتیں اور سلامتی نازل کر اس شفاعت کرنے والے پر جس کی شفاعت قبول کی جائے گی، جو نوع انسان کا نجات دہندہ ہے اور ہمیں مدد دے کہ ہم اس سلطان کے وجود سے فائدہ اور فیض پائیں۔اس کے (وجود کے) ذریعہ ہمیں نجات دے ہر ایک ظالم ہاتھ کے شر سے جو ظلم میں بڑھا ہوا ہے….اے اللہ ! ہمیں ان کے فتنے سے بچا اور ہمیں ان کی تہمت سے بچا اور اپنی حفاظت،اپنے انتخاب اور اپنی خیر سے ہمیں خاص کر۔ اور ہمیں اپنے غیر کی حفاظت میں نہ دے اور ہمیں ایسے صالح عمل کی توفیق دے جس سے تو خوش ہوجائے۔ ہم تجھ سے تیری رحمت،تیرا فضل اور تیری رضا طلب کرتے ہیں اور تو رحم کرنے والوں میں سب سے بہتر ہے۔ (اے)میرے ربّ! اپنے فضل سے میری قوت،میری بصارت اور جو کچھ میرے دل میں ہے اس کا نور، میری زندگی اور موت کا قبلہ بن جا اور مجھ سے محبت کر اور مجھے ایسی محبت عطا کر کہ میرے بعد کوئی اس میں آگے نہ بڑھ سکے۔

(اے) میرے ربّ!پس میری دعا قبول فرما اور مجھے میری مراد عطا کر،مجھے پاک صاف کر دے، مجھے عافیت عطا کر، مجھے اپنے اندر جذب کر لے، میری رہنمائی فرما، میری مدد فرما، مجھے صحیح راستے پر گامزن فرما،میرا تزکیہ فرما، مجھے نور عطاکر اور مجھےسارے کا سارا اپنا بنالے اور خود سارے کا سارا میرا ہوجا۔ (اے)میرے ربّ!ہر دروازے سے میری طرف آ۔ مجھے ہر پردے سے نکال دے۔ مجھے ہر مشروب سے سیر فرما۔ نفس اور جذبات کے ہیجان میں میری مدد فرما اور مجھے فراق کے خطرات اور ظلمات سے بچا۔ ایک لمحے کے لئے بھی مجھے میرے نفس کے حوالے نہ کر اور مجھے اس کی برائیوں سے بچا اور مجھے اپنی رفعت اور بلندی عطا فرما اور میرے وجود کے ذرّے ذرّے میں داخل ہو جا۔اور مجھے ان لوگوں میں بنا جو تیرے سمندروں میں غوطہ لگاتے، تیرے انوار کے باغوں سے چرتے اور تیری قضا و قدر پر راضی رہتے ہیں اور میرے اور اپنے اغیار کے درمیان دوری ڈال دے

(اے) میرے ربّ! اپنے فضل اور اپنے چہرے کے نور کے ذریعہ مجھے اپنا جمال دکھا اور مجھے اپنا شیریں شربت پلا اور مجھے ہر قسم کے حجاب اور غبار سے نکال اور مجھے ان لوگوں میں سے نہ بنا جو اندھیروں اور پردوں میں اوندھے پڑے ہیں اور برکتوں، روشنیوں اور انوارسے دور ہیں اور اپنی ناقص عقل کی وجہ سے نعمتوں کے گھر سے ہلاکت کےگھر کی طرف پھر گئے ہیں اور تو مجھے اپنے چہرے کی خالص اطاعت اور اپنےحضور ہمیشہ سر بسجود رہنے کی توفیق عطا کر اور مجھے ایسا عزّم عطا کر کہ جس میں تیری نظر عنایت پڑے اور مجھے وہ چیز عطا کر جو صرف اسی کو عطا کرتا ہے جو مقبولین میں سے ہو اور مجھ پر ایسی رحمت نازل فرما جو تو صرف اسی پر نازل کرتا ہےجو تیرے محبوبوں میں سے ہو۔ (اے)میرے ربّ!میری کوشش، میرے عزم،میری دعا اور میرے کلام سے اسلام کو زندہ کر اور میرے ذریعہ اس کی رونق،خوشحالی اور حسن و جمال دوبارہ بحال کر اور اس کے ہر معاند اور اس (معاند) کے کبر کو توڑ کر رکھ دے۔ (اے) میرے ربّ!مجھے دکھاکہ تو مردوں کو کیسے زندہ کرتا ہے، مجھے خصائل ایمانی رکھنے والے چہرے، یمنی حکمتوں والے نفوس، اپنے خوف سے رونے والی آنکھیں، اپنے ذکر سے کانپ جانے والے دل، حقو ثواب کی طرف رجوع کرنے والابنا۔‘‘

(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد5 ص5)

پچھلا پڑھیں

تنزانیہ کی جماعت دالونی میںمسجد کاافتتاح

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ