• 28 اپریل, 2024

نئی ایجادات کا بہترین استعمال

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’اس زمانے میں احمدی خوش قسمت ہیں کہ جہاں اللہ تعالیٰ نے جدید سہولتیں اور ایجادات پیدا فرمائیں وہاں احمدیوں کو بھی ان سے نوازا۔ دین کی اشاعت کے لئے جماعت کو بھی یہ سہولت مہیا فرمائی۔ ٹی وی، انٹرنیٹ اور ویب سائٹس وغیرہ پر جہاں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کا کلام آج موجود ہے جس پر ہم جب چاہیں پہنچ سکتے ہیں۔ مختلف بڑی زبانوں میں ان کو دیکھ بھی سکتے ہیں اور سن بھی سکتے ہیں وہاں خلیفۂ وقت کے نصائح اور خطابات بھی وہاں سن پڑھ سکتے ہیں جو قرآن، حدیث، حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے کلام پر ہی مشتمل ہوتے ہیں۔ اور انہی پر بنیاد ہے اس کی جو دنیا میں آج ایم ٹی اے کے ذریعہ سے ہر جگہ پہنچ رہا ہے۔ جس نے جماعت کو اِکائی بننے کا ایک نیا انداز دیا ہے۔ پس آپ میں سے ہر ایک کو اس بات کو سامنے رکھنا چاہئے اور اس کی ہر ایک کو ضرورت ہے کہ ایم ٹی اے سے اپنا تعلق جوڑیں تا کہ اس اکائی کا حصہ بن سکیں۔ ہر ہفتہ کم از کم خطبہ سننے کی طرف خاص توجہ دیں۔ ہر گھر اپنے گھروں کے جائزے لے کہ کیا گھر کے ہر فردنے یہ سنا ہے یا نہیں۔ اگر بیوی سنتی ہے اور خاوندنہیں تو تب بھی فائدہ نہیں اگر باپ سنتا ہے اور ماں اور بچے نہیں سن رہے تب بھی کوئی فائدہ نہیں۔ یہ انتظام جو اللہ تعالیٰ نے ایک اکائی بننے کے لئے پیدا فرمایا ہے اس کے لئے ایک وقت میں دنیا کے ہر کونے میں خلیفۂ وقت کی آواز پہنچ جاتی ہے اس کا حصہ بننے کی ہر احمدی کو ضرورت ہے۔ پس اس طرف توجہ کریں۔ اگر یہ پتا نہیں کہ کیا کہا جا رہا ہے تو اطاعت کس طرح ہو گی۔ باتیں سنیں گے تو اطاعت کے قابل ہوں گے۔ پس ان باتوں کی تلاش کریں جن کی اطاعت کرنی ہے ورنہ تو یہ صرف دعویٰ ہے اور صرف ظاہری اعلان ہے کہ آپ جو بھی معروف فیصلہ کریں گے اس کی پابندی کرنی ضروری سمجھوں گا یا عورت ہے تو ضروری سمجھوں گی۔ یا اجتماعوں پر کھڑے ہو کر یا بیعت کے وقت یہ اعلان کر دیں کہ خلافت احمدیہ کے استحکام کی ہم کوشش کرتے رہیں گے۔

اللہ تعالیٰ کرے کہ ہر گھر اس طرف توجہ دینے والا ہو اور اللہ تعالیٰ نے ہماری تربیت کے لئے جو سہولت مہیا فرمائی ہے ہم اس سے بھرپور استفادہ کرنے والے ہوں۔‘‘

(خطبہ جمعہ مورخہ9۔اکتوبر 2015ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

بدی اور گناہ سے پرہیز