• 26 اگست, 2025

تربیت اولاد اور ہماری ذمہ داریاں

وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا

(الفرقان:75)

ترجمہ:اور وہ لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب! ہمیں اپنے جیون ساتھیوں اور اپنی اولاد سے آنکھوں کی ٹھندک عطا کر اور ہمیں متقیوں کا امام بنا دے۔

حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ فرماتے ہیں۔
’’اس امر کی ضرورت ہے کہ اپنے اخلاق اور روحانیت کی اصلاح کی طرف ہمیشہ متوجہ رہو اور صرف کھانے، پینے، پہننے تک اپنی توجہ کو محدود نہ رکھو۔ اس کے لئے ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہئے اور ایسے ذرائع پر غور اور عمل کرنا چاہئے۔‘‘

پھر فرماتے ہیں۔
’’اس بات کی ضرورت ہے کہ بچوں کی تربیت میں اپنی ذمہ داری کو خاص طور پر سمجھو اور ان کو دین سے غافل اور بددل اور سست بنانے کی بجائے چست، ہوشیار،تکلیف برداشت کرنے والے بناؤ اور دین کے مسائل جس قدر معلوم ہوں ان سے ان کو واقف کرو اور خدا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاء کرام کی محبت، اطاعت کا مادہ ان کے اندر پیدا کرو۔ اسلام کی خاطر اور اس کی منشاء کے مطابق اپنی زندگیاں خرچ کرنے کا جوش ان میں پیدا کرو۔اس لئے اس کام کو بجالانے کے لئے تجاویز سوچو اور ان پر عمل درآمد کرو۔‘‘

(اوڑھنی والیوں کے لئے پھول صفحہ 52 ،53)

ہم الحمدللہ احمدی خواتین لجنہ اماءاللہ جو خلیفۃ المسیح کی اطاعت کا دم بھرتی ہیں یہ وہ مبارک تحریک جو حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ نے 15دسمبر 1922ء کو لجنہ اماءاللہ کے سامنے رکھی ان میں سے صرف دو باتوں کو خاکسار نے اس مضمون کا حصہ بنایا ہے۔ ہمیں اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے بچوں کی تربیت کرتے وقت اپنی خداداد صلاحیت سے پورا زور لگا کر ابتداء سے وہ سب کچھ بچوں میں پیوست کرنے کی پوری پوری کوشش کریں اپنی سستیاں دور کریں، پہلے دین کے مسائل خود سیکھیں، اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، مسیح موعود اور خلفاء کرام کی محبت کے بارے میں چھوٹے چھوٹے واقعات پڑھیں بچوں کو سنائیں اور اپنی عملی زندگی میں اس پر کاربند بھی ہوں تاکہ بچوں کو ہمارے قول وفعل میںتضاد نظر نہ آئے۔

بچے بہت ذہین ہوتے ہیں وہ سب جانتے ہیں کہ ہمارے ماں باپ کے دینی حالات کیسے ہیں۔

اگر تو ماں باپ نمازی اور پرہیزگار ہیں تو بچے خودبخود تھوڑی کوشش سے دین کی طرف مائل ہوں گے اور اگر ماں باپ دین سے لاپرواہ ہیں تو بچے ان سے زیادہ دین سے دور نظر آتے ہیں یا الا ماشاء اللہ جس کی اللہ خود مدد فرمائے۔

اپنی بہنوں سے درخواست کرتی ہوں کہ کھانا ، پینا، سونا اور نسل بڑھانا تو جانور بھی کرتے ہیں ہمیں ہمارے خدا نے انسان بنایا پھر مسلمان بنایا اس سے بڑھ کر ہمارے بزرگوں نے اس مشکل زمانے میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام مہدی موعود پر ایمان لا کر ہم پہ احسان کیا۔ کیا ہم ان کی محبتیں اپنی سستی کی وجہ سے ضائع کر رہے ہیں۔

اللہ تعالیٰ ہمیں ہر نیک بات کو سننے سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(ناصرہ ایوب۔جرمنی)

پچھلا پڑھیں

افریقہ کورونا وائرس ڈائری نمبر1 ,17 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

دینی تعلیم پر عمل کرنے والے بنیں