• 26 اگست, 2025

قارئین الفضل دن کیسے گزارتے ہیں

مکرم انصر شہزاد باجوہ لکھتے ہیں۔

خاکسار نے مورخہ 6۔اپریل کو جب آنمحترم کی جانب سے اداریہ ’’آجکل دن کیسے گزارا جائے‘‘ کے نام سے پڑھا تو خاکسار نے اسی دن ٹائم ٹیبل مقرر کیا اوراس کے مطابق آج تک خاکسار مع اپنے اہل خانہ عمل پیرا ہے۔

اب میں اختصار کے ساتھ ٹائم ٹیبل بیان کرتا ہوں:

  • ٹائم ٹیبل کے مطابق خاکسار مع اپنے تمام افراد خانہ کے صبح 4:00 بجے بیدار ہوتا ہے اور نماز تہجد ادا کرتا ہے ،اسی طرح دن کے دیگر اوقاتِ فراغت میں نوافل ادا کرتا ہے۔
  • روزانہ نماز فجر اور نماز مغرب کے بعد نصف نصف پارہ تلاوت قرآن کریم باترجمہ کی جاتی ہے۔
  • تلاوت کے بعد خاکسار بچوں کو قاعدہ یسرنا القرآن اور قرآن مجید پڑھاتا ہے۔
  • اس کے بعد روزانہ نصف گھنٹہ گھر میں ہی یا کبھی گھر سے منسلک خالی احاطہ میں ورزش/سیر کی جاتی ہے۔
  • خاکسار روزانہ صبح 8 سے 10 بجے تک روحانی خزائن کا مطالعہ کرتا ہے اور نوٹس لیتا ہے۔
  • 10 سے 1 بجے تک خاکسار دفتری کام/دیگر لازمی مطالعہ کرتاہے۔
  • نماز ظہر اور ظہرانہ کے بعد ایک گھنٹہ اخبار روزنامہ الفضل لندن اور دیگر اخبارات کا مطالعہ کرتا ہے۔
  • اس کے بعد قیلولہ کیا جاتا ہے۔
  • نماز عصر کے بعد خاکسار کا گھر کے بعض کاموں اپنی والدہ محترمہ میں ہاتھ بٹاتا ہے۔
  • نماز مغرب کے بعد نصف پارہ قرآن کریم مع ترجمہ تلاوت، اور اس کے بعد بچوں کو قاعدہ پڑھایا جاتا ہے۔
  • نماز عشاء اور عشائیہ کے بعد MTA اور دیگر نیوز چینلز سے حالاتِ حاضرہ سے آگاہ رہنے کیلئے استفادہ کیا جاتا ہے۔
  • روزانہ حضور انور اید ہ اللہ تعالیٰ بنصرۃ العزیز کی خدمت میں دعائیہ خط لکھا جاتا ہے۔
  • اس کے بعد کچھ اضافی مطالعہ کیا جاتا ہے اور پھر ضروری کام وغیرہ کر کے 11:00 بجے لائٹس بند کر دی جاتی ہیں،اور دعا کے ذریعے نفسِ خود کو مالکِ حقیقی کے سپرد کر دیا جاتا ہے۔

مکرم محمداشرف کاہلوں لکھتے ہیں

غیرمعمولی حالات و واقعات میں یقیناً معمولات زندگی متاثرہوتے ہیں۔کرونا کی وبائے ناگہانی نے حیات انسانی کو ہلا کے رکھ دیا ہے۔ فکروعمل کے زاویے بدل دئیے ہیں۔ حسب معمول قیام نماز اورواجبی وظائف کا سلسلہ تو جاری وساری تھا ہی مگر ان ایام آفت میں یہ روبہ ترقی ہوگیا ہے۔یعنی یہ کہ نوافل میں اضافہ، تسبیحات، درود، استغفار اور لَاحَوْلَ کا بکثرت ورد شب وروز ہے۔ ایام وبا میں حضرت اقدس مسیح موعودؑ کا بیان فرمودہ الہامی وظیفہ یا حفیظ یاعزیز یارفیق بھی ورد زبان ہے۔ گھریلو ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ یہ مشاغل بھی حصہ اوقات ہیں۔ کتب بینی اورروزنامہ الفضل لندن آن لائن کا باقاعدہ مطالعہ بھی روٹین میں ہے۔احباب کی خبرگیری کی جانب بھی توجہ رہتی ہے۔دعائیں بدستور وطیرہ شام و سحر ہے۔حفظان صحت کی ہدایات کی پابندی کا خیال ملحوظ خاطر رہتا ہے۔یہ سب تو ظاہری تدابیر ہیں لیکن اللہ تعالیٰ پرہی ہمہ وقت نگاہ ہے۔

رَبَّنَا ارْفَعْ عَنَّا الْبَلَاءَ وَالْوَبَاءَ۔ آمین

مکرم انجینئر محمود مجیب اصغر لکھتے ہیں۔

جس شخص کو خدا تعالیٰ امامت اور خلافت کے لئے چن لیتا ہے اس کو روشنی کی رفتار سے بھی زیادہ ماضی، حال اور مستقبل دیکھنے کے لئے روحانی آنکھیں عطا فرما دیتا ہے اس لئے اپنی کمزور استعدادوں اور محدود سمجھ کے مطابق جو ہدایات اور تدابیر خلیفۂ وقت کی طرف سے آرہی ہیں انہی کے مطابق اضطراب کے یہ ایام گزارنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ مقصد حیات حاصل ہوجائے یعنی خدا تعالیٰ کی محبت اور عشق اور محبت سے مراد خالق اور مخلوق دونوں کی محبت ہے۔

فرض عبادت کے ساتھ نوافل، تلاوت قرآن، ذکر الہٰی، درود و استغفار، صدقہ و خیرات، امام وقت اور اپنوں اور بیگانوں کے لئے دعائیں تلاوت قرآن کریم کے علاوہ آیات کو سمجھنے کےلئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تفسیر، کتب اور حضرت خلیفۃ المسیح اولؓ کے حقائق الفرقان اور حضرت مصلح موعودؓ کی تفسیر صغیر و کبیر اور حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ اور حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کے مطبوعہ و غیر مطبوعہ نکات معرفت قرآن اور خلیفہ وقت کے خطبات کا مطالعہ اور سائنس اور ٹیکنالوجی پر دستیاب مضامین اور کتب کا مطالعہ اور حضرت مسیح موعودؑ کے اس ارشاد پرعمل کہ ’’قلم کو روکنا نہیں چاہئے‘‘ پیش نظر رہتا ہے۔

ہمارا ایمان اور یقین ہے کہ موجودہ بلائیں اور آفات تو امام وقت کے وجود کی برکت اور توجہ اوردعا سے ہی دور ہونی ہیں۔ انشاء اللہ

اللہ تعالیٰ تمام احباب کو اپنے حفظ و آمان میں رکھے اور ہمیں حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ کی نصائح پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

پچھلا پڑھیں

افریقہ کورونا وائرس ڈائری نمبر1 ,17 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

دینی تعلیم پر عمل کرنے والے بنیں