افریقہ میں کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال
کل مریض | تندرست ہونے والے | اموات |
27,495 | 8,179 | 1,297 |
کیسز کی تعداد کے لحاظ سے پہلے پانچ ممالک
1 | مصر | 3891 |
2 | جنوبی افریقہ | 3953 |
3 | مراکش | 3568 |
4 | الجیریا | 3007 |
5 | کیمرون | 1430 |
عوامی جمہوریہ کونگو
مقامی بازار میں کورونا وائرس کے علاج کے لیے دیسی دوائیوں کی پھر مار ہو چکی ہے۔ (افریقہ نیوز)
افریقہ کے دیسی حکیموں کا خیال ہے کہ جو علامات کرونا وائرس کی ہیں اس سے ملتی جلتی علامات کا علاج ہم روز مرہ زندگی میں دیسی دوائیوں سے کرتے ہیں ۔ پھر کیا وجہ ہے کہ اس وائرس کا علاج ان دوائیوں سے نہ ہو سکے۔ مقامی طور پر ملیریا اور دیگر مقامی بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی اشیاء میں نیم کے پتے ، پپیتہ اور اس کے پتے ، Artimicia کا پودا اور Kongo bololoکے علاوہ اور بہت ساری جڑی بوٹیاں استعمال ہوتی ہیں اور بہت حد تک غریب علاقوں میں صدیوں سے چلتے آرہے یہ روایتی علاج واحد امید کی کرن ہیں۔تاہم ا س وقت المیہ یہ ہے کہ تمام دیسی حکیم کورونا وائرس کا علا ج بھی انہیں دوائیوں میں بتا کر عوام کا اعتماد حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں ۔ اس وقت مڈگاسکر کے صدر مملکت کے اس معاملے کی نہ صرف حمایت کرنے بلکہ دیسی دوائی کو کورونا کے علاج کے لئے پیش کرنے کی وجہ سے کئی افریقی ممالک کے لوگوں کی مزید حوصلہ افزائی ہوئی ہے ۔
ایبولا کے مریض کی تلاش
کونگو میں ایک میڈیکل سنٹر سے فرار ہونے والے ایبولا کے مریض کیتلاش جاری ہے ۔ کیمونٹی ورکرز لوگوں کو ترغیب دلا رہے ہیں کہ اس مریض کو چھپایا نہ جائے بلکہ اگر کسی کو علم ہو تو فوراً اطلاع دے ۔ 2018سے کونگو میں ایبولا سے 2200 اموات ہو چکی ہیں۔
ساؤتھ افریقہ
WHOنے جنوبی افریقہ کی کوششو ں کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ جس طرح جنوبی افریقہ نے وبا کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات کئے ہیں وہ مثالی ہیں ۔ جنوبی افریقہ 67 موبائل لیب یونٹس اور 28000اٹھائیس ہزار ہیتلھ ورکرز کے ساتھ اب تک ایک لاکھ بیس ہزار ٹسٹ کر چکاہے ۔ جس میں سے صرف 2.7فیصد لوگ پازیٹو آئے ہیں ۔ WHOنے کہا ہے کہ یہ ناقابل یقین اور حیران کن ہے۔ ہم جنوبی افریقہ کی حکومت کو ان اقدامات پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔( SANews)
جنوبی افریقہ کےصدر ایک ٹی وی پروگرام میں ماسک پہنتے ہوئے مشکل کا شکار ہوئے ان کا ماسک باربار گر رہا تھا اس وجہ سے کافی لوگوں کو سوشل میڈیا پر کمنٹس کر کے لاک ڈاؤن کے ان دنوں میں ہنسنے کا موقع ملا ہے۔ (بی بی سی)
مراکش
مراکش کی 142000 یعنی 57فیصد کمپنیوں نے اپنا بزنس بند کر دیا ہے ۔ جن میں سے بعض نے مستقلاً اور بعض نے عارضی بندش کا اعلان کیا ہے ۔ بقایا کمپنیاں اپنی پروڈکشن کم کر چکی ہیں ۔ یہ اعدادو شمار HCPیعنی ہائی پلاننگ کمیشن کی طرف سے جاری کئے گئے ہیں ۔تجارت بچانے کے لئے حکومت قرضے اور مدد کی صورت میں متفرق اقدامات کر رہی ہے۔
ورلڈ بنک کی ایک رپورٹ کے مطابق مراکش کے دس ملین لوگ مشکل ترین حالات کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ (افریقہ نیوز )
https://fr.africanews.com/2020/04/23/coronavirus-57-pourcent-des-entreprises-marocaines-a-l-arret/
مصر
وزیر اعظم نے کرفیو کے اوقات میں رمضان کے مہینے میں کمی کا اعلان کیا ہے ۔ تاہم مساجد بند رہیں گی ۔ اور اجتماعات پر پابندی برقرار ہے ۔ کچھ مزید کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی ہے ۔رمضان المارک میں ریستوران ڈیلیوری سروسز مہیا کر سکیں گے ۔(بی بی سی )
https://www.bbc.com/news/world/africa
امریکن صدر کا افریقن صدور سے رابطہ
امریکن صدر نے جنوبی افریقہ کے صدر سے رابطہ کیا اور انہیں کورونا وائرس پر قابو پانے میں مدد کی پیش کش کی ہے۔
اسی طرح کینیا کے صدر سے بھی رابطہ کیا ہے اور وبا پر قابو پانے کے لئے انہیں تعاون کی پیش کش کی ہے۔( بی بی سی افریقہ)
الجیریا
اپنے شمالی صوبے ،جو کورونا کا مرکز بنا ہوا ہے ،میں رمضان المارک میں لاک ڈاؤن ختم کر کے کرفیو نافذ کر دیا ہے ۔ کرفیو کے اوقات دوپہر دو بجے سے اگلے دن صبح سات بجے تک ہیں ۔
دارلحکومت سمیت باقی نو صوبوں میں کرفیو میں دو گھنٹے کی نرمی کی گئی ہے اور اب تین بجے کے بجائے شام پانچ بجے کرفیو شروع ہو گا۔(بی بی سی )
جبوتی
امریکن ملڑی نے اپنے مراکز میں ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے ہیلتھ امیرجنسی نافذ کردی ہے۔( بی بی سی)
جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا ملتوی
جنوبی افریق کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ سری لنکا کے خلاف محدود اوورز کے میچز کیلئے دورہ جو رواں سال جون میں طے تھا، کورونا وائرس وبا کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ (نوائے وقت)
تنزانیہ تنقید کی زد میں
کورونا وائرس کے حوالے سے دنیا بھر میں لگائی گئی پابندیاں تنزانیہ میں لگانے پر پس وپیش سے کام لیا جا رہا ہے ۔ WHOنے کہا ہے کہ اس تاخیر کی وجہ سے ملک میں وبا تیزی سے پھیل جانے کا خدشہ ہے ۔ تنزانیہ کے صدر نے وبا کے باوجود عوام کو کام جاری رکھنے ، اجتماعات کرنے اور عبادات کے لئے جمع ہونے کی ترغیب دلائی تھی اس وجہ سے انہیں دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ (بی بی سی)
افریقہ میں کورونا کے بعد ملیریا کا خطرہ
عالمی ادارہ صحت نے افریقی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ ملیریا سےبچاؤ کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں۔
ادارہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال کیڑے مار ادویات کی فراہمی میں رکاوٹوں کے باعث افریقی ممالک میں ملیریا پھیل سکتا ہے ۔اگر افریقی ممالک نے فوری اقدامات نہ کئے تو گزشتہ سالوں کے مقابلے میں رواں سال زیادہ اموات کا خدشہ ہے ۔
ڈبلیو ایچ او افریقہ کے ڈائریکٹر کے مطابق اس سال صرف سَب صحارا افریقہ میں ملیریا سے ساڑھے 7 لاکھ سے زیادہ اموات ہوسکتی ہیں۔جو سن 2000 کے بعد سب سے زیادہ اموات ہوں گی۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر افریقہ نے مزید کہا کہ سال 2014ء اور 2016ء میں ایبولا کےپھیلاؤ سے زیادہ اموات قابو پالینے والی بیماریوں سےہوئیں۔
ابوظہبی افریقہ کی مدد کرنے کو تیار
ابوظہبی کے وزیر برائے امور خارجہ و بین الاقوامی تعاون نےافریقہ میں انسداد کورونا اقدامات کا جائزہ لیا ہے – انہوں نے اس بارے میں افریقن یونین کمیشن کے چیئرپرسن سے رابطہ کیا ۔ شیخ عبداللہ نے اس حوالے سے عرب امارات کے ہرممکن معاون کردار کی یقین دہانی کرائی ۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ عالمی سطح پر موثر و مربوط کوششیں جاری رہیں تاکہ پوری دنیا کو اس بحران سے بچ نکلنے میں مدد مل سکے – ( wam.ae)
آئیوری کوسٹ
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ :
قومی یکجہتی اور ہیومینیٹرین سپورٹ فنڈ سے اپریل سے ، 13.3بلین fcfa ہر سہ ماہی میں 75،000 فرانک سیفا کی شرح سے 177،198 گھرانوں کو امداد فراہم کی جائے گی۔
چوہدری نعیم احمد باجوہ۔برکینا فاسو
نمائندہ روزنامہ الفضل لندن ( آن لائن )