• 29 اپریل, 2024

ہمارا ہتھیار صرف دعا ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں۔
’’پاکستانی احمدیوں کو جو وہاں رہنے والے ہیں اپنے لئے خاص دعا کرنی چاہئے۔ پہلے بھی میں کئی دفعہ کہہ چکا ہوں کہ دعاؤں میں جو ایک جوش ہونا چاہئے وہ نہیں ہے اس لئے اس طرف توجہ دیں۔ جہاں تک دعاؤں کے علاوہ کسی کوشش کا سوال ہے ہم نے نہ تو پہلے قانون ہاتھ میں لیا اور بدلے لئے اور نہ آئندہ لیں گے لیکن دعا کا ہتھیار ہے جو ہم ہمیشہ استعمال کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ ہمیشہ ان لوگوں کی جماعت کو ختم کرنے کی جو منصوبہ بندیاں ہیں ان سے بچاتا رہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان شاء اللہ آئندہ بھی بچائے گا۔ نہ صرف بچائے گا بلکہ انشاء اللہ تعالیٰ جماعت ترقی کی منازل کی طرف بھی پہلے سے زیادہ قدم بڑھائے گی۔ اسی طرح الجزائر میں بھی جماعت کے خلاف ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کارروائی ہو رہی ہے لیکن اِکّا دُکّا کے علاوہ تمام احمدی مضبوطی سے اپنے ایمان پر قائم ہیں اور مجھے لکھتے ہیں کہ آپ فکر نہ کریں۔ ہم ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔ بلکہ ایک نے یہ بھی لکھا کہ آپ کہتے ہیں نئی جماعت ہے۔ ٹھیک ہے ہم نئی جماعت ہیں۔ گزشتہ دس سال سے قائم ہوئی جماعت ہے لیکن ہماری قربانیاں دینے کی جو تاریخ ہے وہ بہت پرانی ہے اس لئے جب ہم پہلے قربانیاں دیتے رہے ہیں تو اب جبکہ ہم نے حق پا لیا ہے تو یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ ہم قربانیاں نہ دیں۔…یہ دنیادار حکومتیں اور طاقتیں اُس کے سامنے ایک حقیر چیونٹی کے برابر بھی نہیں ہیں۔‘‘

(خطبہ جمعہ 30جون 2017ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 اپ ڈیٹ 28 ۔اپریل 2020ء