• 28 اپریل, 2024

Covid-19 اپ ڈیٹ 04 ۔مئی2020 ء

متاثرہ افراد : 35لاکھ67ہزار                           اموات: 2 لاکھ48ہزار

درجہ بندی ملک کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد
1. امریکہ 62,406
2. اٹلی 28710
3. برطانیہ 28131
4. سپینٍ 25100
5. فرانس 24724
6. بیلجئم 7765

https://covid19.who.int/

دنیا بھر سے اس وائرس سے Recover ہونے والوں کی تعداد11لاکھ 57 ہزارہے۔ جن میں امریکہ میں سب سے زیادہ1 لاکھ 80ہزار لوگ  شامل ہیں۔ اس کے بعد جرمنی 1 لاکھ 33ہزار اور سپین میں 1 لاکھ 19ہزار ہے۔

(John Hopkins University)

گزشتہ 24 گھنٹوں میں  عالمی سطح پر  متأثرین کی تعداد میں90 ہزار کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی طرح  اموات میں 5ہزار8سو کا اضافہ  ہوا ہے۔

براعظم/ علاقے متأثرین
یورپ 15 لاکھ 19ہزار
امریکہ 13 لاکھ 85ہزار
مشرقی بحیرہ روم کے علاقے (مصر، لیبیا،شام، فلسطین، ترکی وغیرہ) 2 لاکھ 6ہزار
جزیرہ جات (نیوزی لینڈ، آسٹریلیاء، فجی، جاپان، ملائیشیاء وغیرہ ممالک) 1 لاکھ 52ہزار
جنوب مشرقی ایشیا 65 ہزار

متأثرین کے حساب سے  ممالک کی درجہ بندی

  • اٹلی میں جاری سب سے پہلے نافذ کئے جانے والے لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی۔ گزشتہ چند روز سے اموات کی تعداد میں  کمی کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا۔ (بی بی سی)
  • نجی ائیر لائنز  نے اپنے مسافروں کو تلقین کی ہے کہ جب کبھی بھی فلائٹ آپریشن بحال ہوگا ، ماسک پہننے اور دیگر پابندیوں کا پاس رکھنا لازم ہوگا۔ (بی بی سی)
  • اٹلی  کے بعد فرانس اور سپین میں بھی شرح اموات میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
  • صدر ٹرمپ نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ دوران سال کے آخر تک ویکسین تیار ہوجائے گی۔ (بی بی سی)
  • نیوزی لینڈ میں گزشتہ  6 ہفتوں میں پہلی مرتبہ کیسز کی تعداد صفر رہی۔ (بی بی سی)
  • عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے لاک ڈاؤن پر مختلف دلچسپ امور سامنے آرہے ہیں۔ چنانچہ بعض رائے دھندگان کا کہنا ہے کہ دوران لاک ڈاؤن اپنے حلیے تبدیل کر کے نئے حلیے آزمانا  آسان ہوگیا ہے۔ (بی بی سی)
  • ماہرین کے مطابق  لاک ڈاؤن ختم ہونے کے باوجود اب  حفاظتی تدابیر پر عمل کرنا ضروری گردانا جائے گا اور اس طرف پہلے سے بڑھ کر توجہ ہوگی۔ (بی بی سی)
  • کورونا براعظم ایشیا سے ہوتا ہوا پہلے یورپ اور اب امریکہ میں خطرناک حد تک فعال نظر آرہا ہے۔ Financial Times
  • صدر ٹرمپ نے چائنہ کو ایک مرتبہ پھر نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ چائنہ نے کورونا سے نمٹنے کے معاملے میں سستی دکھائی ہے۔ خود کنٹرول کرلیا ہے البتہ معلومات وغیرہ کے تبادلے  نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔(نیویارک ٹائمز)

(انیس احمد ندیمؔ۔جاپان)

نمائندہ روزنامہ الفضل لندن (آن لائن)

پچھلا پڑھیں

شانِ رمضان

اگلا پڑھیں

Covid-19 افریقہ ڈائری نمبر 18، 04۔ مئی 2020ء