• 27 اپریل, 2024

ایڈیٹر کی ڈاک

تاثرات۔ آراء۔ تجاویز

محترمہ منزہ خالد لکھتی ہیں۔
جہاں لاک ڈاؤن دنیا کے لئے زحمت بن کر آیا وہاں کسی کسی پر رحمت کی شکل میں بھی نازل ہوا۔جہاں پر تدریسی مصروفیات، جماعتی ذمہ داریوں کی ادائیگی اور کبھی نہ ختم ہونے والے گھریلو امور کے باعث سر اٹھانے کی فرصت نہ تھی۔ کہاں اب تعطیلات کی بے وقت راگنی نے، محدود آمد ورفت نے، پُرسکون دماغ نے اور الحمدللہ انرجی سے بھرپور روح نے زندگی کا حسن دوبالا کردیا۔

سب سے پہلا کام ’’آن لائن الفضل‘‘ کی ایپ کو ڈاؤن لوڈ کیا اور اس کے علمی مضامین سے ذہن کو جلاملی۔حضور انور نے ازراہ شفقت میرا قلمی نام ’’فائقہ‘‘ رکھا۔ اب للہ کے فضل سے الفضل میں لکھ کر خود کو پھر ایک بار قلمی جہاد میں حصہ لینے کے اہل پارہی ہوں اور کوشش کروں گی کہ اس کا حق ادا کرسکوں اور اللہ اس اخبار کو دن دگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔آمین

محترمہ کوثر ضیاء لکھتی ہیں۔
ابھی صبح صبح پیارے الفضل کا تازہ شمارہ 6مئی 2020ء ایک ہی نشست میں دل لگا کر پڑھا، ماشاء اللہ یہ ایک مہکتے پھولوں کا گلدستہ ہے جس کی مہک بلاشبہ دل و روح کو معطر کرنے والی ہے۔ سحری کے بعد نماز اور قرآن جیسے خوبصورت کاموں سے فارغ ہوکر،جبکہ چاروں طرف ایک خاموشی اور سنّاٹا چھایا ہواہے۔ صرف اور صرف پرندوں کی چہکار سنائی دے رہی ہے اور موتیا اور گلاب کی خوشبو خداتعالیٰ کی قدرت نمائی کا اظہار کررہی ہو ایسے میں گھر کے ٹیرس میں بیٹھ کر الفضل آن لائن کا مطالعہ کرنا ایک ایسی عجیب کیفیت طاری کرتا ہے اور ایسے الوہی جذبوں کو مہمیز کرتا ہے جو خلافت کے ساتھ آپ کے روحانی تعلق کو اتنی پختگی عطا کرتا ہے جس کا اظہار الفاظ میں ممکن ہی نہیں۔یہ ایک کیفیت کا نام ہے جو صرف اور صرف محسوس کی جاسکتی ہے۔

اب ذرا آج کے شمارے پر ایک نظر ڈال لیں صفحہ اول پر اس زمانہ کے امام صادق سلطان القلم کے رشحات قلم کے نمونے دیکھے یہ اس زمانہ کے مجدد اور مامور من اللہ ہی کے شایان شان ہے کہ وہ اپنی قوم کی روحانی تربیت اور کردارکی تعمیر کا فکر رکھے۔

ارشادات خلفاء کا انتخاب بھی لاجواب تھا اور ماہ مئی چونکہ خلافت کے بابرکت نظام کے ساتھ جو اس زمانے محض خدا کے فضل کے ساتھ جاری و ساری ہوا تھا،خاص تعلق رکھتا ہے۔حالات کے باعث زندگی بندشوں کا شکار ضرور ہوئی لیکن خلافت کے سچے تعلق کے میرے رب نے سودر وا کردئیے،ایم ٹی اے کی صورت میں، آن لائن جماعتی لٹریچر، جریدے روزنامے، ماہنامے، خلیفۃ المسیح کے لائیو خطبات کی صورت میں۔ یہ تعلق ہمہ وقت روح کے تاروں کو گنگناتا رکھتا ہے اور کوئی مایوسی اور کمزوری کا لمحہ قریب سے پھٹکتا بھی نہیں۔ خدا ہماری نسلوں کو بھی ہمیشہ خلافت کے ساتھ وابستہ رکھے۔ آمین

شاید یہ ہر ایک کے جذبات کی عکاسی ہے جس کو چند لوگ سب کی نمائندگی کرتے ہوئے لفظوں کی صورت میں آپ کو بھجوادیتے ہیں۔ کورونا اور خوراک کا بحران ایک فکر انگیز تحریر تھی۔ اللہ تعالیٰ سارے عالم پر رحمت کی نظر رکھے۔ضیاء الحق شمس کی یادوں نے دل افسردہ کردیا۔ بہرحال خداتعالیٰ کی رضا جو سب سے مقدم ٹھہری۔

طہارت وپاکیزگی پر تحریر دل پر اثر کرنے والی تھی۔ کھجور کے فوائد ایک معلوماتی مضمون تھا۔ ’’میں بخیل نہیں ہوں‘‘ حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ کے حوالہ سے خوبصورت یاد شیئر کی گئی۔ عبارت کی لذت کے حوالہ سے حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ کا اقتباس بہت اچھا لگا۔

مختصر یہ کہ ایم ٹی اے کی طرح الفضل بھی ایک دریچہ ہے جہاں سے تازہ ہوا کے جھونکے روح کو گہرائیوں تک تازہ دم کردیتے ہیں۔ اتنی خوبصورت اور بھرپور کاوش پر ادارہ الفضل بہت بہت مبارکباد کا مستحق ہے۔

پچھلا پڑھیں

Covid-19 افریقہ ڈائری نمبر28 ، 14 ۔مئی 2020ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 مئی 2020