حضرت عبد اللہ بن عمرؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم سعد بن عبادہؓ کی عیادت کے لیے ان کے گھر تشریف لے گئے۔ حضورؐ نے اہل خانہ سے دریافت فرمایا کہ کیا سعد فوت ہو گئے ہیں؟ ان لوگوں نے عرض کیا: حضور ابھی نہیں لیکن حالت نازک ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ و سلم ان کی تکلیف کو دیکھ کر رو پڑے اور حضور علیہ السلام کو روتا دیکھ کر دوسرے لوگ بھی رونے لگے۔ پھر آپؐ نے فرمایا: کیا تم نے نہیں سُنا کہ اللہ تعالیٰ آنکھوں سے آنسو بہانے اور دل غمگین ہونے کی وجہ سے عذاب نہیں دے گا۔ بلکہ واویلا کرنے اور بے صبری کی باتیں کرنے کی وجہ سے عذاب دے گا۔ ہاں اگر چاہے تو رحم کر دے۔
(بخاری کتاب الجنائز باب البکاء عند المریض)