ایک ادنیٰ سا اشارہ اس زمیں پر کیا ہوا
غم کے سائے ہر طرف انساں پریشان ہر طرف
جو خدا بن کر خدائی کر رہا تھا چار سُو
دیکھتا ہے اب وہی ہو ہو کے حیراں ہر طرف
وہ جو اس کی قدرتوں سے بے خبر تھا ہر گھڑی
ڈھونڈتا پھرتا ہے اب وہ رب رحماں ہر طرف
تیرگی ہی تیرگی ہے بات کچھ بنتی نہیں
معاف کر اب تیرے بندے ہیں پشیماں ہر طرف
واسطہ ہے رحمۃلّلعالمین کا کبریا!
بخش دے اور رحم کر تو میرے یزداں ہر طرف
(مبشر احمد کاہلوں۔جرمنی)