• 13 مئی, 2025

تم مجھے بخیل نہ پاتے

حضرت جبیرؓ بن مطعم کہتے ہیں کہ ایک بار وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور آپﷺ کے ساتھ اور لوگ بھی تھے۔ آپ ﷺحنین سے آرہے تھے کہ بدوی لوگ آپ سے لپٹ گئے۔ وہ آپ ﷺسے مانگتے تھے یہاں تک کہ انہوں نے آپﷺ کو ببول کے ایک درخت کی طرف ہٹنے کے لئے مجبور کر دیا جس کے کانٹوں میں آپ ﷺکی چادر اٹک گئی۔ رسول اللہﷺٹھہر گئے اور آپ ﷺنے فرمایا میری چادر مجھے دے دو۔ اگر میرے پاس ان جنگلی درختوں کی تعداد کے برابر اونٹ ہوتے تو مَیں اُنہیں تم میں بانٹ دیتا اور پھر تم مجھے بخیل نہ پاتے اور نہ جھوٹا اور نہ بزدل۔

(صحیح البخاری ،کتاب فرض الخمس ،باب ماکان النبیﷺ یعطی المؤلفۃ قلوبہم و غیرہم … حدیث نمبر3148)

پچھلا پڑھیں

سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کے حالاتِ زندگی

اگلا پڑھیں

دنیا کا امن برباد ہونے کی ایک بڑی وجہ