• 30 اپریل, 2024

آج کی دعا

اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوْذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوْذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ، وَأَعُوْذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ، وَأَعُوْذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيْحِ الدَّجَّالِ

(سنن نسائی كِتَابُ الْجَنَائِزِ التَّعَوُّذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِحدیث: 2062)

ترجمہ: اے اللہ! میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اور آگ کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اور زندگی و موت کے فتنے سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور (جھوٹے) مسیح دجال کے فتنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔

یہ سید ومولیٰ آقائے دوجہاں پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی قبر اور آگ کے عذاب سے اور مسیح دجال کے فتنہ سے بچنے کی دعا ہے۔

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہےکہ ایک یہودی عورت ان کے پاس آئی۔ اس نے عذاب قبر کا ذکر چھیڑ دیا اور کہا کہ اللہ تجھ کو عذاب قبر سے محفوظ رکھے۔ اس پر عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عذاب قبر کے بارے میں دریافت کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا جواب یہ دیا کہ ہاں عذاب قبر حق ہے۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ پھر میں نے کبھی ایسا نہیں دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی نماز پڑھی ہو اور اس میں عذاب قبر سے خدا کی پناہ نہ مانگی ہو۔

(صحیح بخاری كِتَابُ الجَنَائِزِبَابُ مَا جَاءَ فِي عَذَابِ القَبْرِحدیث: 1372)

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 16 جون 2021

اگلا پڑھیں

ایڈیٹر کے نام ڈاک