• 28 اپریل, 2024

جلسہ یوم خلافت جامعۃ المبشرین برکینا فاسو

اللہ تعالیٰ نے جماعت احمدیہ کو خلافت کی نعمت سے نوازاہے ۔اس کی برکات زندگی کے ہر شعبہ میں خواہ وہ دینی ہوں یادنیاوی ہوں، ہمیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ خلافت احمدیہ کی برکات اپنی اگلی نسلوں تک پہنچانے کے لیے ہر سال جماعت احمدیہ عالمگیر 27 مئی کو یوم خلافت کے طور پر مناتی ہے۔رسول اللہ ﷺ نےپیشگوئی فرمائی تھی کہ ثم تکون خلافۃ علی منھاج النبوۃ کہ آخری زمانہ میں نبوت کے بعد خلافت کا سلسلہ چلے گا۔اسی طرح حضرت مسیح موعود ؑ نے اپنی کتاب الوصیت میں بھی بڑے واضح الفاظ میں دو قدرتوں کا ذکر فرمایا ہےاور قیامت تک چلنے والی خلافت کی نعمت کی پیش گوئی فرمائی ہے۔

جیسا کہ جماعت احمدیہ کی روایات میں شامل ہے کہ ہر سال خلافت کے موضوع پر جلسہ جات کیے جاتے ہیں۔اس روایت کو جاری رکھتے ہوئے جامعہ المبشرین برکینا فاسو میں بھی 27مئی 2021ء کو یوم خلافت بڑےجوش وجزبے سے منایا گیا۔چنانچہ27مئی کو جامعہ المبشرین میں تدریسی عمل آدھے دن تک رکھا گیا۔ تدریسی عمل کے بعد یوم خلافت کے موضوع پر جلسہ رکھا گیا۔جلسہ کی صدارت خاکسار مبارک احمد منیر جامعہ المبشرین نے کی۔پروگرام کا آغازتلاوت قرآن کریم سے کیا گیا۔ درجہ ثالثہ کے طالب علم عزیزم اردا اسماعیل نے سورہ نور کی آیات 55 تا 57 کی تلاوت کی اور فرنچ تر جمہ پیش کیا۔ اس کے بعد عزیزم وارو یحیٰ نے خلافت کے موضوع پر اردونظم ترنم کے ساتھ پیش کی اور ساتھ فرنچ ترجمہ بھی پیش کیا ۔ پروگرام کی پہلی تقریر درجہ ثالثہ کے طالبعلم عزیزم سنگارے ادریس کی تھی۔ ان کی تقریر کا موضوع ’’خلافت سے عشق و وفا کا تعلق‘‘ تھا ۔اپنی تقریر میں انھوں نے کئی مثالیں دیکر یہ بات واضح کی کہ خلافت سے وابستگی ہی تمام ترقیات کی کنجی ہے۔ چنانچہ اپنی تقریر میں حضرت خلیفہ المسیح الاول ؓ کی وفات کے بعد پیدا ہونے والے فتنہ نیز خلافت کے ساتھ وابستہ رہنے والے گروہ کے ساتھ تائیدات الہیٰ کا ذکر خیر کیا۔

دوسری تقریر بھی درجہ ثالثہ کے طالبعلم عزیزم گومینا ناصر کی تھی ۔ان کی تقریر کا عنوان ’’نظام خلافت کی برکات‘‘ تھا۔ اپنی تقریر میں خلافت احمدیہ کے مختلف ادوار میں ترقیات کا ذکر کیا ۔نیز اپنی تقریر میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے زمانہ میں پاکستان میں حکومت کی طرف سے احمدیوں پر زمین تنگ کرنے کی کوشش کیے جانےکا ذکر کیا اور ساتھ ہی ان مخالفتوں کے باوجود جماعت احمدیہ کی دن دگنی رات چگنی ترقیات کا ذکر کیا۔نیز خلافت احمدیت کے ساتھ وابستہ رہ کر جماعت احمدیہ پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہونے والی برکات بیان کیں۔

اس کے بعد استاد جامعہ المبشرین مکرم حافظ محمد بلال طارق صاحب نے ’’خلیفہ خدا بناتا ہے‘‘ کے موضوع پر تقریرکی۔ انہوں نے بیان کیا کہ دنیا کے عام صدران کے الیکشن اور اللہ تعالیٰ کے خلیفہ کے چننے میں کیا فرق ہے۔ اللہ تعالیٰ کیسے اپنے خلیفہ کی محبت لوگوں کے دلوں میں ڈالتا ہے۔ مکرم حافظ صاحب نے خلافت خامسہ کے انتخاب کے موقع پر احمدیوں کی رہنمائی کےواقعات بیان کیے کہ کیسے اللہ تعالیٰ نے جماعت کے افراد کی خوابوں و کشوف اور الہامات سے راہنمائی کی۔

پروگرام کے اختتام پر پرنسپل جامعۃ المبشرین مکرم چوہدری نعیم احمد باجوہ صاحب نے خلافت کی برکات کے بارہ میں ذاتی مشاہدات ،اور بعض ایسے واقعات جن کے آپ عینی شاید تھے بیان کئے ۔آپ نے بیان کیا کہ کئی دفعہ ایسا ہوا کہ دنیاوی لوگ حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز سے ملاقات کے لیے گئے اور باہر نکلتے ہی ان کی کایا پلٹ گئی ۔ان لوگوں کے تاثرات یہ ہوتے ہیں کہ ہم نے اپنی زندگی میں ایسی ہستی سے کبھی ملاقات نہیں کی۔آپ نے بعض غیر مسلموں کے واقعات بیان کئے جنہوں نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں دعا کے لئے درخواست کی اور پھر ان کے حق میں قبولیت دعا کے معجزات رونما ہوئے۔ان واقعات کو سن کر طلباءبے اختیار نعرہ تکبیر بلند کرنے لگے ۔ ان واقعات سے تمام حاضرین کے دل خلافت کی محبت سے سراشار ہوگئے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں خلافت کی برکات حاصل کرنے کی توفیق عطأکرے اور ہمارے سروں پر تا قیامت یہ سلسلہ اپنی رحمت کے پر پھیلائے چلتا چلا جائے آمین ثم آمین۔

(رپورٹ : مبارک احمد منیر ۔استاد جامعہ المبشرین برکینا فاسو)

پچھلا پڑھیں

حضور ایدہ اللہ کا لائیو خطاب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 جون 2021