• 14 مئی, 2025

سفر پر جانے کی دعائیں

عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا اسْتَوٰى عَلٰى بَعِيْرِهٖ خَارِجًا إِلَى السَّفَرِ كَبَّرَ ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ سُبۡحٰنَ الَّذِیۡ سَخَّرَ لَنَا ہٰذَا وَ مَا کُنَّا لَہٗ مُقۡرِنِیۡنَ۔ وَ اِنَّاۤ اِلٰی رَبِّنَا لَمُنۡقَلِبُوۡنَ۔ اَللّٰهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ فِيْ سَفَرِنَا هٰذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوٰى وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تَرْضٰى۔ اَللّٰهُمَّ هَوِّنْ عَلَيْنَا سَفَرَنَا هٰذَا وَاطْوِ لَنَا بُعْدَهٗ۔ اَللّٰهُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ وَالْخَلِيْفَةُ فِي الْأَهْلِ وَالْمَالِ۔ اَللّٰهُمَّ إِنِّيْٓ أَعُوْذُ بِكَ مِنْ وَعْثَآءِ السَّفَرِ وَكَآبَةِ الْمَنْظَرِ وَسُوٓءِ الْمُنْقَلَبِ فِي الْمَالِ وَالْأَهْلِ وَإِذَا رَجَعَ قَالَهُنَّ وَزَادَ فِيْهِنَّ آٰئِبُوْنَ تَآئِبُوْنَ عَابِدُوْنَ لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ۔

(صحیح مسلم، كتاب الحج باب ما يقول إذا ركب إلى سفر الحج وغيره)

حضرت ابن عمرؓ بیان کرتےہیںکہ رسول اللہؓ جب سفر پر نکلتے ہوئے اپنے اونٹ پر بیٹھتے تو تین دفعہ اللہ اکبر کہتے۔ پھر یہ دعا پڑھتے: پاک ہے وہ جس نے اسے ہمارے لئے مسخر کیا اور ہم اس کو زیر نگیں کرنے کی طاقت نہیں رکھتے تھے اور یقینا ًہم اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔ (الزخرف: 15،14) اے الله! ہم اپنے اس سفر میں تجھ سے نیکی اور تقویٰ اور ایسے عمل کی توفیق چاہتے ہیں جس سے تو راضی ہو جائے۔ اے اللہ! ہم پر ہمارا یہ سفر آسان کر دے اور اس کے فاصلہ کو (بسہولت) طے کرادے۔ اے اللہ! سفر میں بھی تو ہی ساتھی ہے اور گھر اور مال میں بھی تو ہی جانشین۔ اے اللہ میں سفر کی مشقت، کسی اندوہناک منظر اور مال اور گھر کے لحاظ سے بری واپسی سے تیری پناه مانگتا ہوں اور جب واپس تشریف لاتے تو یہی الفاظ کہتے اور ان میں یہ اضافہ فرماتے ہم لوٹنے والے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے اور اپنے رب کی حمد کرنے والے ہیں۔

پچھلا پڑھیں

جلسہ سالانہ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 اکتوبر 2021