• 29 اپریل, 2024

احکام خداوندی (قسط نمبر14)

احکام خداوندی
قسط نمبر14

حضرت مسىح موعودؑ فرماتے ہىں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم مىں سے اىک چھوٹے سے حکم کو بھى ٹالتا ہےوہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے-‘‘

(کشتىٔ نوح)

امثال القرآن قسط 2

’’قرآن شرىف پر تدبر کرو۔ اس مىں سب کچھ ہے۔ نىکىوں اور بدىوں کى تفصىل ہے۔ اور آئندہ زمانہ کى خبرىں ہىں۔‘‘

(حضرت مسىح موعود علىہ السلام)

آج کے اکثر علما ىہ کہتے ہىں کہ قرآن پاک مىں استعارے اور مثالىں نہىں بىان ہوئىں۔ بلکہ وہ ہر بات کو ظاہرى رنگ مىں پورا ہونا سمجھتے ہىں جس سے وہ قرآن پاک کى توہىن کرتے ہىں۔ لىکن اللہ بار بار مثالىں دے کے سمجھاتا ہے اور ىہى کہتا ہے کہ ہداىت تو متقىوں کے لئے ہے۔ اس لئے ان امثال کو سمجھنے کے لئے متقى ہونا شرط ہے۔ اللہ ہمىں متقى اور ثابت قدم بنائے آمىن۔

آئىے !دىکھتے ہىں کہ آخر اللہ تعالىٰ مثالىں کىوں دىتا ہے؟

اسلام اور دىگر مذاہب کى مثال

اَلَمۡ تَرَ کَىۡفَ ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا کَلِمَۃً طَىِّبَۃً کَشَجَرَۃٍ طَىِّبَۃٍ اَصۡلُہَا ثَابِتٌ وَّ فَرۡعُہَا فِى السَّمَآءِ۔
تُؤۡتِىۡۤ اُکُلَہَا کُلَّ حِىۡنٍۭ بِاِذۡنِ رَبِّہَا ؕ وَ ىَضۡرِبُ اللّٰہُ الۡاَمۡثَالَ لِلنَّاسِ لَعَلَّہُمۡ ىَتَذَکَّرُوۡنَ۔
وَ مَثَلُ کَلِمَۃٍ خَبِىۡثَۃٍ کَشَجَرَۃٍ خَبِىۡثَۃِ ۣاجۡتُثَّتۡ مِنۡ فَوۡقِ الۡاَرۡضِ مَا لَہَا مِنۡ قَرَارٍ۔

(ابراہىم: 25تا27)

کىا تو نے غور نہىں کىا کہ کس طرح اللہ نے مثال بىان کى ہے اىک کلمہء طىّبہ کى اىک شجرہء طىّبہ سے۔ اس کى جڑ مضبوطى سے پىوستہ ہے اور اس کى چوٹى آسمان مىں ہے۔ وہ ہر گھڑى اپنے ربّ کے حکم سے اپنا پھل دىتا ہے۔ اور اللہ انسانوں کے لئے مثالىں بىان کرتا ہے تاکہ وہ نصىحت پکڑىں۔ اور ناپاک کلمے کى مثال ناپاک درخت کى سى ہے جو زمىن پر سے اُکھاڑ دىا گىا ہو۔ اس کے لئے (کسى اىک مقام پر) قرار مقدر نہ ہو۔

نبى اور جھوٹا مدعى برابر نہىں ہوسکتے

اَفَمَنۡ کَانَ عَلٰى بَىِّنَۃٍ مِّنۡ رَّبِّہٖ وَ ىَتۡلُوۡہُ شَاہِدٌ مِّنۡہُ وَ مِنۡ قَبۡلِہٖ کِتٰبُ مُوۡسٰۤى اِمَامًا وَّ رَحۡمَۃً ؕ اُولٰٓئِکَ ىُؤۡمِنُوۡنَ بِہٖ ؕ وَ مَنۡ ىَّکۡفُرۡ بِہٖ مِنَ الۡاَحۡزَابِ فَالنَّارُ مَوۡعِدُہٗ ۚ فَلَا تَکُ فِىۡ مِرۡىَۃٍ مِّنۡہُ ٭ اِنَّہُ الۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّکَ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا ىُؤۡمِنُوۡنَ۔

(ہود: 18)

پس کىا وہ جو اپنے ربّ کى طرف سے اىک روشن دلىل پر ہے اور اس کے پىچھے اس کا اىک گواہ آنے والا ہے اور اس سے پہلے موسىٰ کى کتاب بطور امام اور رحمت موجود ہے (وہ جھوٹا ہو سکتا ہے؟) ىہى (اس موعود رسول کے مخاطبىن بالآخر) اسے مان لىں گے۔ پس جو بھى احزاب مىں سے اس کا انکار کرے گا تو آگ اس کا موعود ٹھکانا ہوگى۔ پس اس بارہ مىں تُو کسى شک مىں نہ رہ۔ ىقىناً ىہى تىرے ربّ کى طرف سے حق ہے لىکن اکثر لوگ اىمان نہىں لاتے۔

مچھر کى مثال بىان کرنے کى حقىقت

اِنَّ اللّٰہَ لَا ىَسۡتَحۡىٖۤ اَنۡ ىَّضۡرِبَ مَثَلًا مَّا بَعُوۡضَۃً فَمَا فَوۡقَہَا ؕ فَاَمَّا الَّذِىۡنَ اٰمَنُوۡا فَىَعۡلَمُوۡنَ اَنَّہُ الۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّہِمۡ ۚ وَ اَمَّا الَّذِىۡنَ کَفَرُوۡا فَىَقُوۡلُوۡنَ مَا ذَاۤ اَرَادَ اللّٰہُ بِہٰذَا مَثَلًا ۘ ىُضِلُّ بِہٖ کَثِىۡرًا ۙ وَّ ىَہۡدِىۡ بِہٖ کَثِىۡرًا ؕ وَ مَا ىُضِلُّ بِہٖۤ اِلَّا الۡفٰسِقِىۡنَ۔

(البقرہ: 27)

اللہ ہرگز اس سے نہىں شرماتا کہ کوئى سى مثال پىش کرے جىسے مچھر کى بلکہ اُس کى بھى جو اُس کے اوپر ہے۔ پس جہاں تک ان لوگوں کا تعلق ہے جو اىمان لائے تو وہ جانتے ہىں کہ ىہ ان کے ربّ کى طرف سے حق ہے۔ اور جہاں تک ان لوگوں کا تعلق ہے جنہوں نے انکار کىا تو وہ کہتے ہىں (آخر) ىہ مثال پىش کرنے سے اللہ کا مقصد کىا ہے۔ وہ اس (مثال) کے ذرىعہ سے بہتوں کو گمراہ ٹھہراتا ہے اور بہتوں کو اس کے ذرىعہ سے ہداىت دىتا ہے اور وہ اس کے ذرىعہ فاسقوں کے سوا کسى کو گمراہ نہىں ٹھہراتا۔

ہداىت ىافتہ اور ہداىت سے عارى شخص برابر نہىں ہو سکتے

وَ ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا رَّجُلَىۡنِ اَحَدُہُمَاۤ اَبۡکَمُ لَا ىَقۡدِرُ عَلٰى شَىۡءٍ وَّ ہُوَ کَلٌّ عَلٰى مَوۡلٰىہُ ۙ اَىۡنَمَا ىُوَجِّہۡہُّ لَاىَاۡتِ بِخَىۡرٍ ؕ ہَلۡ ىَسۡتَوِىۡ ہُوَ ۙ وَ مَنۡ ىَّاۡمُرُ بِالۡعَدۡلِ ۙ وَ ہُوَ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسۡتَقِىۡمٍ۔

(النحل: 77)

نىز اللہ دو شخصوں کى مثال بىان کرتا ہے۔ ان دونوں مىں سے اىک گونگا ہے جو کسى چىز پر کوئى قدرت نہىں رکھتا اور وہ اپنے مالک پر اىک بوجھ ہے۔ وہ اسے جس طرف بھى بھىجے وہ کوئى خىر (کى خبر) نہىں لاتا۔ کىا وہ شخص اور وہ برابر ہو سکتے ہىں جو عدل کا حکم دىتا ہے اور سىدھے راستے پر (گامزن) ہے؟

مشرک اور مومن کى مثال

ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا عَبۡدًا مَّمۡلُوۡکًا لَّا ىَقۡدِرُ عَلٰى شَىۡءٍ وَّ مَنۡ رَّزَقۡنٰہُ مِنَّا رِزۡقًا حَسَنًا فَہُوَ ىُنۡفِقُ مِنۡہُ سِرًّا وَّ جَہۡرًا ؕ ہَلۡ ىَسۡتَوٗنَ ؕ اَلۡحَمۡدُ لِلّٰہِ ؕ بَلۡ اَکۡثَرُہُمۡ لَا ىَعۡلَمُوۡنَ۔

(النحل: 76)

نىز اللہ مثال بىان کرتا ہے اىک بندے کى جو کسى کى ملکىت ہو اور وہ کسى چىز پر کوئى قدرت نہ رکھتا ہو اور اس کى بھى جسے ہم نے اپنى جناب سے اچھا رزق عطا کىا ہو اور وہ اس مىں سے خفىہ طور پر بھى خرچ کرتا ہو اور علانىہ بھى۔ کىا وہ برابر ہو سکتے ہىں؟ تمام حمد اللہ ہى کے لئے ہے جبکہ حقىقت ىہ ہے کہ اکثر اُن مىں سے نہىں جانتے۔

حق اور باطل کى مثال

اَنۡزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَسَالَتۡ اَوۡدِىَۃٌۢ بِقَدَرِہَا فَاحۡتَمَلَ السَّىۡلُ زَبَدًا رَّابِىًا ؕ وَ مِمَّا ىُوۡقِدُوۡنَ عَلَىۡہِ فِى النَّارِ ابۡتِغَآءَ حِلۡىَۃٍ اَوۡ مَتَاعٍ زَبَدٌ مِّثۡلُہٗ ؕ کَذٰلِکَ ىَضۡرِبُ اللّٰہُ الۡحَقَّ وَ الۡبَاطِلَ ۬ؕ فَاَمَّا الزَّبَدُ فَىَذۡہَبُ جُفَآءً ۚ وَ اَمَّا مَا ىَنۡفَعُ النَّاسَ فَىَمۡکُثُ فِى الۡاَرۡضِ ؕ کَذٰلِکَ ىَضۡرِبُ اللّٰہُ الۡاَمۡثَالَ۔

(الرعد: 18)

اس نے آسمان سے پانى اُتارا تو وادىاں اپنے ظرف کے مطابق بہہ پڑىں اور سىلاب نے اوپر آجانے والى جھاگ کو اٹھا لىا۔ اور وہ جس چىز کو آگ مىں ڈال کر دہکاتے ہىں تا کہ زىور ىا دوسرے سامان بنائىں اس سے بھى اسى طرح کى جھاگ اٹھتى ہے اسى طرح اللہ سچ اور جھوٹ کى تمثىل بىان کرتا ہے۔ پس جو جھاگ ہے وہ تو بے کار چلى جاتى ہے اور جو انسانوں کو فائدہ پہنچاتا ہے تو وہ زمىن مىں ٹھہر جاتاہے۔ اسى طرح اللہ مثالىں بىان کرتا ہے۔

مرىم اور فرعون کى بىوى کى مثال

وَ ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا لِّلَّذِىۡنَ اٰمَنُوا امۡرَاَتَ فِرۡعَوۡنَ ۘ اِذۡ قَالَتۡ رَبِّ ابۡنِ لِىۡ عِنۡدَکَ بَىۡتًا فِى الۡجَنَّۃِ وَ نَجِّنِىۡ مِنۡ فِرۡعَوۡنَ وَ عَمَلِہٖ وَ نَجِّنِىۡ مِنَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِىۡنَ۔
وَ مَرۡىَمَ ابۡنَتَ عِمۡرٰنَ الَّتِىۡۤ اَحۡصَنَتۡ فَرۡجَہَا فَنَفَخۡنَا فِىۡہِ مِنۡ رُّوۡحِنَا وَ صَدَّقَتۡ بِکَلِمٰتِ رَبِّہَا وَ کُتُبِہٖ وَ کَانَتۡ مِنَ الۡقٰنِتِىۡنَ۔

(التحرىم: 12۔13)

اوراللہ نے اُن لوگوں کے لئے جو اىمان لائے فرعون کى بىوى کى مثال دى ہے۔ جب اس نے کہا اے مىرے ربّ! مىرے لئے اپنے حضور جنت مىں اىک گھر بنادے اور مجھے فرعون سے اور اس کے عمل سے بچالے اور مجھے ان ظالم لوگوں سے نجات بخش۔

اور عمران کى بىٹى مرىم کى (مثال دى ہے) جس نے اپنى عصمت کو اچھى طرح بچائے رکھا تو ہم نے اس (بچے) مىں اپنى روح مىں سے کچھ پھونکا اور اس (کى ماں) نے اپنے ربّ کے کلمات کى تصدىق کى اور اس کى کتابوں کى بھى اور وہ فرمانبرداروں مىں سے تھى۔

(700 احکام خداوندى از حنىف محمود)

(قدسیہ نور والا۔ ناروے)

پچھلا پڑھیں

ایڈیٹر کے نام خطوط

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 اکتوبر 2021