• 30 اپریل, 2024

دیکھیے نہ دیکھیے!

پھر فلک ہے مہرباں، دیکھیے نہ دیکھیے
وجد میں ہے یہ جہاں، دیکھیے نہ دیکھیے

منزلوں کے درمیاں فاصلے سمٹ گئے
وقت ہے رواں دواں، دیکھیے نہ دیکھیے

اک نیا جنوں لیے قبلۂ نگاہ میں
ہر امنگ ہے جواں، دیکھیے نہ دیکھیے

اک حسین دور کا ہو چکا ہے اہتمام
کھل چکے ہیں بادباں، دیکھیے نہ دیکھیے

عشق کی ترنگ میں سوئے منزل مراد
بڑھ رہا ہے کارواں، دیکھیے نہ دیکھیے

شبنمی ہواؤں پر خوشبوؤں کا راج ہے
وہ چلی گئی خزاں ، دیکھیے نہ دیکھیے

آسماں پہ چھا گئی، روشنی شفق مثال
شام ہے دھؤاں دھؤاں، دیکھیے نہ دیکھیے

رات کے وجود سے چھٹ گئیں مصیبتیں
اب ہے صبح کا سماں، دیکھیے نہ دیکھیے

مل رہی ہیں شان سے چاند کی شہادتیں
ہو رہا ہے سچ عیاں، دیکھیے نہ دیکھیے

(عبدالصمد قریشی)

پچھلا پڑھیں

خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام میں پُر مسرت تقریب

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ