تسبیح بعد کی ایجاد ہے
ایک شخص نے ذکرکیا کہ مخالف کہتے ہیں کہ یہ لوگ نمازیں توپڑھتے ہیں لیکن تسبیحیں نہیں رکھتے۔
حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا:
صحابہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمْ کے درمیان کہاں تسبیحیں ہوتی تھیں۔ یہ تو ان لوگوں نے بعد میں باتیں بنائی ہیں۔
فرمایا: ایک شخص کا ذکر ہے کہ وہ لمبی تسبیح ہاتھ میں رکھا کرتا تھا اور کوچہ میں سے گذر رہا تھا۔ راستہ میں ایک بڑھیا نے دیکھا کہ خدا کا نام تسبیح پر گِن رہا ہے۔ اس نے کہا کہ کیا کوئی دوست کا نام گِن کر لیتا ہے۔ اس نے اسی جگہ تسبیح پھینک دی۔ اللہ تعالیٰ کی نعمتیں بے حساب ہیں ان کو کون گِن سکتا ہے۔
(ملفوظات جلد پنجم صفحہ13 مطبوعہ 2010)
(مرسلہ: فرخ شبیر لودھی۔مبلغ سلسلہ لائبیریا)