احکام خداوندی
قسط نمبر 24
حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
‘‘جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہےوہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے۔ ’’
(کشتی نوح)
اخلاقیات
حصہ 9
انصاف کی تائید میں گواہ بننا
- یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کُوۡنُوۡا قَوّٰمِیۡنَ لِلّٰہِ شُہَدَآءَ بِالۡقِسۡطِ ۫ وَ لَا یَجۡرِمَنَّکُمۡ شَنَاٰنُ قَوۡمٍ عَلٰۤی اَلَّا تَعۡدِلُوۡا ؕ اِعۡدِلُوۡا ۟ ہُوَ اَقۡرَبُ لِلتَّقۡوٰی ۫ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ
(المائدہ: 9)
اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ کی خاطر مضبوطی سے نگرانی کرتے ہوئے انصاف کی تائید میں گواہ بن جاؤ اور کسی قوم کی دشمنی تمہیں ہرگز اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم انصاف نہ کرو۔ انصاف کرو یہ تقویٰ کے سب سے زیادہ قریب ہے اور اللہ سے ڈرو۔ یقیناً اللہ اس سے ہمیشہ باخبر رہتا ہے جو تم کرتے ہو۔
ماپ تول میں انصاف کرنا اور کم نہ تولنا
- قَدۡ جَآءَتۡکُمۡ بَیِّنَۃٌ مِّنۡ رَّبِّکُمۡ فَاَوۡفُوا الۡکَیۡلَ وَ الۡمِیۡزَانَ وَ لَا تَبۡخَسُوا النَّاسَ اَشۡیَآءَہُمۡ وَ لَا تُفۡسِدُوۡا فِی الۡاَرۡضِ بَعۡدَ اِصۡلَاحِہَا ؕ ذٰلِکُمۡ خَیۡرٌ لَّکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ
(الاعراف: 86)
یقیناً تمہارے پاس تمہارے ربّ کی طرف سے کھلی کھلی نشانی آچکی ہے۔ پس ماپ اور تول پورا کیا کرو اور لوگوں کو اُن کی چیزیں کم نہ دیا کرو اور زمین میں اس کی اصلاح کے بعد فساد نہ پھیلایا کرو۔ یہ تمہارے لئے بہتر تھا اگر تم ایمان لانے والے ہوتے۔
- اَوۡفُوا الۡکَیۡلَ وَ لَا تَکُوۡنُوۡا مِنَ الۡمُخۡسِرِیۡنَ
- وَزِنُوۡا بِالۡقِسۡطَاسِ الۡمُسۡتَقِیۡمِ
- وَ لَا تَبۡخَسُوا النَّاسَ اَشۡیَآءَہُمۡ وَ لَا تَعۡثَوۡا فِی الۡاَرۡضِ مُفۡسِدِیۡن
(الشعراء: 182 تا 184)
پورا پورا ماپ تولو اور ان میں سے نہ بنو جو کم کرکے دیتے ہیں۔
اور سیدھی ڈنڈی سے تولا کرو۔
اور لوگوں کے مال ان کو کم کر کے نہ دیا کرو اور زمین میں فسادی بن کر بدامنی نہ پھیلاتے پھرو۔
فاسق اور بدکردار کی خبر
کی چھان بین کرنے کا حکم
- یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ جَآءَکُمۡ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوۡۤا اَنۡ تُصِیۡبُوۡا قَوۡمًۢا بِجَہَالَۃٍ فَتُصۡبِحُوۡا عَلٰی مَا فَعَلۡتُمۡ نٰدِمِیۡنَ
(الحجرات: 7)
اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! تمہارے پاس اگر کوئی بدکردار کوئی خبر لائے تو (اس کی) چھان بین کرلیا کرو، ایسا نہ ہو کہ تم جہالت سے کسی قوم کو نقصان پہنچا بیٹھو پھر تمہیں اپنے کئے پر پشیمان ہونا پڑے۔
ہم جنس پرستی، ڈاکہ ڈالنے اور
ناپسندیدہ باتوں سے اجتناب
- اَئِنَّکُمۡ لَتَاۡتُوۡنَ الرِّجَالَ وَ تَقۡطَعُوۡنَ السَّبِیۡلَ ۬ۙ وَ تَاۡتُوۡنَ فِیۡ نَادِیۡکُمُ الۡمُنۡکَرَ ؕ فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوۡمِہٖۤ اِلَّاۤ اَنۡ قَالُوا ائۡتِنَا بِعَذَابِ اللّٰہِ اِنۡ کُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ
(العنکبوت: 30)
کیا تم (شہوت کے ساتھ) مَردوں کی طرف آتے ہو اور راہزنی کرتے ہو اور اپنی مجالس میں سخت ناپسندیدہ باتیں کرتے ہو۔ پس اس کی قوم کا جواب کچھ نہ تھا مگر (یہ) کہ انہوں نے کہا ہمارے پاس اللہ کا عذاب لے آ اگر تُو سچوں میں سے ہے۔
چور کا ہاتھ کاٹنے کی سزا
- وَ السَّارِقُ وَ السَّارِقَۃُ فَاقۡطَعُوۡۤا اَیۡدِیَہُمَا جَزَآءًۢ بِمَا کَسَبَا نَکَالًا مِّنَ اللّٰہِ ؕ وَ اللّٰہُ عَزِیۡزٌ حَکِیۡمٌ
(المائدہ: 39)
اور چور مَرد اور چور عورت سو دونوں کے ہاتھ کاٹ دو اُس کی جزا کے طور پر جو انہوں نے کمایا (یہ) اللہ کی طرف سے بطور عبرت (ہے) اور اللہ کامل غلبہ والا (اور) حکمت والا ہے۔
مہمان نوازی
- ہَلۡ اَتٰٮکَ حَدِیۡثُ ضَیۡفِ اِبۡرٰہِیۡمَ الۡمُکۡرَمِیۡنَ
- اِذۡ دَخَلُوۡا عَلَیۡہِ فَقَالُوۡا سَلٰمًا ؕ قَالَ سَلٰمٌ ۚ قَوۡمٌ مُّنۡکَرُوۡنَ
- فَرَاغَ اِلٰۤی اَہۡلِہٖ فَجَآءَ بِعِجۡلٍ سَمِیۡنٍ
- فَقَرَّبَہٗۤ اِلَیۡہِمۡ قَالَ اَلَا تَاۡکُلُوۡنَ
- فَاَوۡجَسَ مِنۡہُمۡ خِیۡفَۃً ؕ قَالُوۡا لَا تَخَفۡ ؕ وَ بَشَّرُوۡہُ بِغُلٰمٍ عَلِیۡمٍ
(الذاریات: 25 تا 29)
کیا تجھ تک ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر پہنچی ہے؟جب وہ اس کے پاس آئے تو انہوں نے کہا سلام! اس نے بھی کہا سلام! (اور جی میں کہا) اجنبی لوگ (معلوم ہوتے ہیں) وہ جلدی سے اپنے گھروالوں کی طرف گیا اور ایک موٹا تازہ (بُھنا ہؤا) بچھڑا لے آیا۔ پھر اُسے ان کے سامنے پیش کیا (اور) پوچھا کیا تم کھاؤگے نہیں؟۔ تب اُس نے ان کی طرف سے خوف محسوس کیا۔ انہوں نے کہا ڈر نہیں۔ اور انہوں نے اُسے ایک صاحبِ علم بیٹے کی خوشخبری دی۔
تحفے کے بدلے اچھا تحفہ پیش کرنے کا حکم
- وَ اِذَا حُیِّیۡتُمۡ بِتَحِیَّۃٍ فَحَیُّوۡا بِاَحۡسَنَ مِنۡہَاۤ اَوۡ رُدُّوۡہَا ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ حَسِیۡبًا
(النساء: 87)
اور اگرتمہیں کوئی خیرسگالی کا تحفہ پیش کیا جائے تو ا سے بہتر پیش کیا کرو یا وہی لَوٹا دو۔ یقیناً اللہ ہر چیز کا حساب لینے والا ہے۔
چیز کھونے پر غم نہ کرنا
- لِکَیۡلَا تَاۡسَوۡا عَلٰی مَا فَاتَکُمۡ وَ لَا تَفۡرَحُوۡا بِمَاۤ اٰتٰٮکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ لَا یُحِبُّ کُلَّ مُخۡتَالٍ فَخُوۡرٍ
(الحدید: 24)
(یاد رہے یہ تقدیر الٰہی ہے) تاکہ تم اس پر جو تم سے کھویا گیا غم نہ کرو اور اُس پر اِتراؤ نہیں جو اُس نے تمہیں دیا اور اللہ کسی تکبر کرنے والے، بڑھ بڑھ کر فخر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔
کسی پے اللہ کا فضل دیکھ کر حرص نہ کرنا
- وَ لَا تَتَمَنَّوۡا مَا فَضَّلَ اللّٰہُ بِہٖ بَعۡضَکُمۡ عَلٰی بَعۡضٍؕ لِلرِّجَالِ نَصِیۡبٌ مِّمَّا اکۡتَسَبُوۡاؕ وَ لِلنِّسَآءِ نَصِیۡبٌ مِّمَّا اکۡتَسَبۡنَؕ وَ سۡئَلُوا اللّٰہَ مِنۡ فَضۡلِہٖؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمًا
(النساء: 33)
اور اللہ نے جو تم میں سے بعض کو بعض پر فضیلت بخشی ہے اس کی حرص نہ کیا کرو۔ مردوں کے لئے اس میں سے حصہ ہے جو وہ کمائیں۔ اور عورتوں کے لئے اس میں سے حصہ ہے جو وہ کمائیں۔ اور اللہ سے اس کا فضل مانگو۔ یقیناً اللہ ہر چیز کا خوب علم رکھتا ہے۔
(700 احکام خداوندی از حنیف محمود)
(قدسیہ نور والا۔ ناروے)