• 29 اپریل, 2024

آج کی دعا

رَبَّنَا عَلَیۡکَ تَوَکَّلۡنَا وَ اِلَیۡکَ اَنَبۡنَا وَ اِلَیۡکَ الۡمَصِیۡرُ ﴿۵﴾ رَبَّنَا لَا تَجۡعَلۡنَا فِتۡنَۃً لِّلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ اغۡفِرۡ لَنَا رَبَّنَا ۚ اِنَّکَ اَنۡتَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ ﴿۶﴾

(الممتحنہ: 5-6)

ترجمہ: اے ہمارے ربّ! تجھ پر ہی ہم توکل کرتے ہیں اور تیری طرف ہی ہم جھکتے ہیں اور تیری طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔اے ہمارے ربّ! ہمیں ان لوگوں کےلئے ابتلا نہ بنا جنہوں نے کفر کیا اور اے ہمارے ربّ! ہمیں بخش دے یقیناً تو کامل غلبہ والا (اور) صاحبِ حکمت ہے۔

یہ قرآن مجید کی مخالفین کے شر سے بچنے،مغفرت اور قوم کے سیدھے راستے پر چلتے رہنے کی اہم دعا ہے۔

ہمارے بہت پیارے آقا سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
پھر مخالفین کے شر سے بچنے کے لئے اور مغفرت کے لئے اور قوم کے سیدھے راستے پر چلنے کے لئے بھی ایک دعا ہے۔ فرمایا: رَبَّنَا عَلَیۡکَ تَوَکَّلۡنَا وَ اِلَیۡکَ اَنَبۡنَا وَ اِلَیۡکَ الۡمَصِیۡرُ ﴿۵﴾ رَبَّنَا لَا تَجۡعَلۡنَا فِتۡنَۃً لِّلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ اغۡفِرۡ لَنَا رَبَّنَا ۚ اِنَّکَ اَنۡتَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ ﴿۶﴾ (الممتحنہ: 6-5) اے ہمارے رب تجھ پر ہی ہم تو کل کرتے ہیں اور تیری طرف ہی ہم جھکتے ہیں اور تیری طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔ اے ہمارے رب ہمیں ان لوگوں کے لئے ابتلاء نہ بنا جنہوں نے کفر کیا اور اے ہمارے رب ہمیں بخش دے۔ یقینا تو کامل غلبے والا اور صاحب حکمت ہے۔

رَبَّنَا لَا تَجۡعَلۡنَا فِتۡنَۃً لِّلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا فرما کر اس طرف توجہ دلائی ہے کہ اے اللہ تیری باتوں اور حکموں پر عمل نہ کرکے ہم کوئی ایسی حرکت نہ کر بیٹھیں جس سے احمدیت اور اسلام کمزور ہو اور اس وجہ سے مخالفین اور کفار کو موقع ملے کہ وہ اسلام پر حملہ کریں۔ دیکھیں آج کل یہی ہو رہا ہے، جس کو موقع ملتا ہے اسلام پر حملہ کرنے کے لئے کھڑا ہو جاتا ہے۔ پس اس دُعا کی فی زمانہ بہت ضرورت ہے اور جہاں اپنے لئے دعا کریں وہاں ان دوسرے مسلمانوں کے لئے بھی دعا کریں جو کفار کو، غیر مسلموں کو یہ موقع فراہم کر رہے ہیں کہ وہ اسلام پر حملے کریں۔ مسلمانوں کو نعرے لگانے اور توڑ پھوڑ کی حد تک تو فکر ہے، ذرا سی کوئی بات ہو جائے تو توڑ پھوڑ شروع ہوجاتی ہے، نعرے شروع ہو جاتے ہیں، جلوس نکل آتے ہیں۔ اس کے علاوہ اور کوئی فکر نہیں۔ یہ کرنے کے بعد وہ سمجھتے ہیں کہ مقصد پورا ہو گیا۔ اسی وجہ سے اور ان کے انہی عملوں کی وجہ سے پھر مخالفوں کو مختلف طریقوں سے اسلام پر حملے کرنے کا مزید موقع ملتا ہے اور جو جری اللہ ان حملوں سے اسلام کو بچا رہا ہے، جس کو اللہ تعالیٰ نے بھیجا تھا یہ مسلمان اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور اللہ اور رسولؐ کا حکم نہ مان کر کافروں کے لئے اسلام کے خلاف فتنے کے سامان پیدا کر رہے ہیں اور نتیجۃً پھر اللہ تعالیٰ کی بخشش سے بھی محروم ہو رہے ہیں۔ پس یہ دعا کرنی چاہئے کہ اے اللہ جو غالب اور حکمت والا ہے ہمیں اور تمام امت کو اپنی اس صفت سے متصف کرتے ہوئے حکمت عطا فرما تاکہ ایسی باتوں سے باز رہیں جو اسلام کو نقصان پہنچانے والی ہیں اور ہم جلد تیرے دین کے غلبے کے دن دیکھیں۔

(خطبہ جمعہ 6 اکتوبر 2006ء بحوالہ خطبات مسرور جلد4 صفحہ507-508)

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

شعرا ء (مرد حضرات) متوجہ ہوں

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 جنوری 2022