• 28 اپریل, 2024

احکام خداوندی (قسط نمبر 27)

احکام خداوندی
قسط نمبر 27

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے-‘‘

(کشتی نوح)

گھروں میں داخلے کے آداب

نفس تب ہی پاک ہوتا ہے جب اللہ تعالیٰ کے احکام کی عزت اور ادب کرے اور ان راہوں سے بچے جو دوسرے کے آزار اور دکھ کا موجب ہوتی ہیں۔

(حضرت مسیح موعود علیہ السلام)

گھروں میں دروازوں کے راستے میں
داخل ہونے کا حکم

  • وَ لَیۡسَ الۡبِرُّ بِاَنۡ تَاۡتُوا الۡبُیُوۡتَ مِنۡ ظُہُوۡرِہَا وَ لٰکِنَّ الۡبِرَّ مَنِ اتَّقٰیۚ وَ اۡتُوا الۡبُیُوۡتَ مِنۡ اَبۡوَابِہَا ۪ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوْنَ

(البقرہ: 190)

اور نیکی یہ نہیں کہ تم گھروں میں ان کے پچھواڑوں سے داخل ہوا کرو بلکہ نیکی اسی کی ہے جو تقویٰ اختیار کرے۔ اور گھروں میں ان کے دروازوں سے داخل ہوا کرو۔ اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔

گھروں میں داخل ہونے کے آداب

  • یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَدۡخُلُوۡا بُیُوۡتًا غَیۡرَ بُیُوۡتِکُمۡ حَتّٰی تَسۡتَاۡنِسُوۡا وَ تُسَلِّمُوۡا عَلٰۤی اَہۡلِہَا ؕ ذٰلِکُمۡ خَیۡرٌ لَّکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تَذَکَّرُوۡنَ

(النور: 28)

اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! اپنے گھروں کے سوا دوسرے گھروں میں داخل نہ ہوا کرو یہاں تک کہ تم اجازت لے لو اور ان کے رہنے والوں پر سلام بھیج لو۔ یہ تمہارے لئے بہتر ہے تا کہ تم نصیحت پکڑو۔

  • فَاِنۡ لَّمۡ تَجِدُوۡا فِیۡہَاۤ اَحَدًا فَلَا تَدۡخُلُوۡہَا حَتّٰی یُؤۡذَنَ لَکُمۡ ۚ وَ اِنۡ قِیۡلَ لَکُمُ ارۡجِعُوۡا فَارۡجِعُوۡا ہُوَ اَزۡکٰی لَکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ عَلِیۡمٌ

(النور: 29)

اور اگر تم ان (گھروں) میں کسی کو نہ پاؤ تو اُن میں داخل نہ ہو یہاں تک کہ تمہیں (اس کی) اجازت دی جائے۔ اور اگر تمہیں کہا جائے واپس چلے جاؤ تو واپس چلے جایا کرو۔ تمہارے لئے یہ بات زیادہ پاکیزگی کا موجب ہے۔ اور اللہ اُسے، جو تم کرتے ہو، خوب جانتا ہے۔

  • لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ اَنۡ تَدۡخُلُوۡا بُیُوۡتًا غَیۡرَ مَسۡکُوۡنَۃٍ فِیۡہَا مَتَاعٌ لَّکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ مَا تُبۡدُوۡنَ وَ مَا تَکۡتُمُوۡنَ

(النور: 30)

تم پر گناہ نہیں کہ تم ایسے گھروں میں داخل ہو جو آباد نہیں ہیں اور ان میں تمہارا سامان پڑا ہو۔ اور اللہ جانتا ہے جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو تم چھپاتے ہو۔

(نوٹ: ان آیات میں گھروں میں داخل ہونے کے درج ذیل آداب کا ذکر ہے)

-1 مومنو! کسی کے گھر میں جانے سے پہلے اجازت لے لیا کرو۔
-2 داخل ہونے سے پہلے گھر میں رہنے والوں کو سلام بھیج لیا کرو۔ یہ تمہارے لئے بہتر ہے تا تم نصیحت پکڑو۔
(اس حکم کا ذکر اسی سورہ کی آیت 62 میں مزید تفصیل سے ملتا ہے۔ )
-3 اگر گھر میں کوئی موجود نہ ہو تو اجازت کے بغیر داخل نہ ہو۔
اگر تمہیں کہا جائے کہ واپس چلے جاؤ تو واپس چلے آیا کرو یہ بہتر ہے۔
-4 ایسے گھروں میں داخل ہونے میں کوئی حرج نہیں جس میں کوئی نہ رہتا ہو اور تمہارا سامان اُس میں پڑا ہو۔

کن عزیزوں کے گھروں میں کھانا جائز ہے

  • لَیۡسَ عَلَی الۡاَعۡمٰی حَرَجٌ وَّ لَا عَلَی الۡاَعۡرَجِ حَرَجٌ وَّ لَا عَلَی الۡمَرِیۡضِ حَرَجٌ وَّ لَا عَلٰۤی اَنۡفُسِکُمۡ اَنۡ تَاۡکُلُوۡا مِنۡۢ بُیُوۡتِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اٰبَآئِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اُمَّہٰتِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اِخۡوَانِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اَخَوٰتِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اَعۡمَامِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ عَمّٰتِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ اَخۡوَالِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ خٰلٰتِکُمۡ اَوۡ مَا مَلَکۡتُمۡ مَّفَاتِحَہٗۤ اَوۡ صَدِیۡقِکُمۡ ؕ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ اَنۡ تَاۡکُلُوۡا جَمِیۡعًا اَوۡ اَشۡتَاتًا ؕ فَاِذَا دَخَلۡتُمۡ بُیُوۡتًا فَسَلِّمُوۡا عَلٰۤی اَنۡفُسِکُمۡ تَحِیَّۃً مِّنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ مُبٰرَکَۃً طَیِّبَۃً ؕ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمُ الۡاٰیٰتِ لَعَلَّکُمۡ تَعۡقِلُوۡنَ

(النور: 62)

اندھے پر کوئی حرج نہیں اور نہ لولے لنگڑے پر حرج ہے اور نہ مریض پر اور نہ تم لوگوں پر کہ تم اپنے گھروں سے یا اپنے باپ دادا کے گھروں سے کھانا کھاؤ یا اپنی ماؤں کے گھروں سے یا اپنے بھائیوں کے گھروں سے یا اپنی بہنوں کے گھروں سے یا اپنے چچوں کے گھروں سے یا اپنی پھوپھیوں کے گھروں سے یا اپنے ماموؤں کے گھروں سے یا اپنی خالاؤں کے گھروں سے یا اُس (گھر) سے جِس کی چابیاں تمہارے قبضے میں ہیں یا اپنے دوستوں کے گھروں سے۔ تم پر کوئی گناہ نہیں خواہ تم اکٹھے کھانا کھاؤ یا الگ الگ۔ پس جب تم گھروں میں داخل ہوا کرو تو اپنے لوگوں پر اللہ کی طرف سے ایک بابرکت پاکیزہ سلامتی کا تحفہ بھیجا کرو۔ اسی طرح اللہ تمہارے لئے آیات کو کھول کر بیان کرتا ہے تا کہ تم عقل کرو۔

(نوٹ: اس آیت میں درج ذیل عزیزوں کے گھروں داخل ہونے اور کھانا کھانے کی اجازت دی گئی ہے)

-1اپنے گھروں سے
-2 اپنے باپ دادا کے گھروں سے
-3 اپنی ماؤں (ننھیال) کے گھروں سے
-4 اپنے بھائیوں کے گھر سے
-5 اپنی بہنوں کے گھر سے
-6 اپنے چچوں کے گھر سے
-7 اپنی پھوپھیوں کے گھروں سے
-8 اپنے ماموؤں کے گھروں سے
-9 اپنی خالاؤں کے گھروں سے
-10 اُس گھر سے جس کی چابیاں تمہارے قبضے میں ہیں۔
-11 یا اپنے دوستوں کے گھروں سے

گھروں میں کھانا کھانے کا طریق

  • لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ اَنۡ تَاۡکُلُوۡا جَمِیۡعًا اَوۡ اَشۡتَاتًا

(النور: 62)

تم پر کوئی گناہ نہیں خواہ تم اکٹھے کھانا کھاؤ یا الگ الگ۔

(700 احکام خداوندی از حنیف محمود)

(قدسیہ نوروالا۔ ناروے)

پچھلا پڑھیں

بہتان طرازی اور الزام تراشی کی شناخت اور اس کی اشاعت سے اجتناب کا حکم

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ