اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا، وَرِزْقًا طَيِّبًا، وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا
(سنن ابن ماجہ كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَابَابُ مَا يُقَالُ بَعْدَ التَّسْلِيمِ حدیث: 925)
ترجمہ: اے اللہ! میں تجھ سے فائدہ دینے والے علم، پاک رزق اور قبول ہونے والے عمل کا سوال کرتا ہوں۔
یہ سید ومولیٰ، خیر الوریٰ، مقدس الانبیاء، پیارے رسول حضرت محمدﷺ کی نفع رساں علم، طیب رزق، اور پسندیدہ عمل کے عطا کئے جانے کی عظیم الشان دعا ہے۔
ہمارے پیارے امام عالی مقام سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزاس دعا کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرماتے ہیں
آنحضرتﷺ کی ایک دعا ہے جو آپؐ کیا کرتے تھے۔ اس زمانے میں تو خاص طورپر یہ دعا بہت اہم ہے۔ ایک حدیث میں آتا ہے۔ حضرت ام سلمیٰؓ بیان کرتی ہیں کہ نبی کریمﷺ جب صبح کی نماز ادا کرتے تو سلام پھیرنے کے بعد یہ دعا کرتے کہ (مندرجہ بالا دعا)۔ پس یہ دعا ہے اس کی طرف بھی توجہ کرنی چاہئے۔
(خطبہ جمعہ 13فرمودہ جون 2008ء)
(مرسلہ:مریم رحمٰن)