• 19 ستمبر, 2025

آج کی دعا

خدا تعالیٰ کے پاک ناموں کا واسطہ دے کر کی جانے والی پیاری دعا

وَ لِلّٰہِ الۡاَسۡمَآءُ الۡحُسۡنٰی فَادۡعُوۡہُ بِہَا

(الاعراف: 181)

ترجمہ:
اور اللہ ہی کے سب خوبصورت نام ہیں۔ پس اُسے ان (ناموں) سے پکارا کرو۔

سید ومولیٰ، خیر الوریٰ، خاتم الانبیاء، پیارے رسول حضرت محمدﷺ اللہ کے ناموں کا واسطہ دے کر یوں دعا فرماتے ہیں کہ –

اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِاسْمِكَ الطَّاهِرِ الطَّيِّبِ الْمُبَارَكِ الْأَحَبِّ إِلَيْكَ، الَّذِي إِذَا دُعِيتَ بِهِ أَجَبْتَ، وَإِذَا سُئِلْتَ بِهِ أَعْطَيْتَ، وَإِذَا اسْتُرْحِمْتَ بِهِ رَحِمْتَ، وَإِذَا اسْتُفْرِجْتَ بِهِ فَرَّجْتَ

(سنن ابن ماجہ كِتَابُ الدُّعَاءِبَابُ اسْمِ اللَّهِ الْأَعْظَمِ،حدیث: 3859)

ترجمہ :یا اللہ! میں تجھ سے تیرے اس طاہر، طیب، برکت والے اور تجھے سب سے پیارے نام کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جس کے وسیلے سے جب تجھ سے دعا کی جائے تو قبول فرماتا ہے، اور جب تجھ سے اس کے وسیلے سے کچھ مانگا جائے تو عطا فرماتا ہے، اور جب تجھ سے اس کے واسطے سے رحمت طلب کی جائے تو تو رحمت فرماتا ہے، اور جب تجھ سے اس کے واسطے سے پریشانی دور کرنے کی درخواست کی جائے تو تو پریشانی دور کرتا (اور مشکل کشائی فرماتا) ہے۔

یہ آنحضور ﷺ کی خدا تعالیٰ کے پاک ناموں کا واسطہ دے کر کی جانے والی عظیم دعا ہے۔

پیارے امام عالی مقام سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے مختلف نام ہیں، مختلف صفات ہیں۔ تم اپنی ضرورت کے مطابق میرے ناموں کا حوالہ دے کر میری صفات کا حوالہ دے کر مجھے پکارو تو مَیں اپنے ناموں کا اتنا پاس رکھنے والا ہوں کہ جب میرے بندے کی وہ حالت بن جاتی ہے جو مَیں پہلے بیان کر آیا ہوں کہ کیا حالت ہونی چاہئے؟ تو اگر میری رحمانیت کی ضرورت ہے تو اس صورت میں بندے کے لئے رحمانیت جوش میں آئے گی، اگر رحیمیت کی ضرورت ہے تو بندے کے لئے رحیمیت جوش میں آئے گی۔ اگر وہاب نام سے پکارو گے اور اس کی ضرورت ہے تو اللہ تعالیٰ کی عطا کے دروازے کھلتے چلے جائیں گے۔ غرض کہ اللہ کے جو بے شمار نام ہیں اور یہ تمام نام اللہ تعالیٰ نے ہماری دعاؤں کو سننے کے لئے ہی ہمیں سکھائے ہیں، یہ سب صفات اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر اس لئے ظاہر فرمائیں کہ ان کا فہم و ادراک حاصل کرتے ہوئے، ان صفات کے حوالے سے اس کو پکارا جائے۔ پس مومن کو چاہئے کہ جب ہمارا خدا ہم پر اتنا مہربان ہے، ہمیں اس طرح راستے دکھاتا ہے کہ کسی طرح میرے بندے شیطان کے چنگل سے بچیں اور اس طرح آخرت کے عذاب سے بچ جائیں تو اس کے خالص عبد بنتے ہوئے اس کے حضور دعاؤں میں لگے رہنا چاہئے۔

(خطبہ جمعہ 22 ستمبر 2006ء)

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

افضل الانبیاء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 فروری 2022