اَنۡتَ وَلِیُّنَا فَاغۡفِرۡ لَنَا وَارۡحَمۡنَا وَاَنۡتَ خَیۡرُ الۡغٰفِرِیۡنَ ﴿۱۵۶﴾
(الاعراف: 156)
ترجمہ: تُو ہی ہمارا ولی ہے پس ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم کر اور تو بخشنے والوں میں سب سے بہتر ہے۔
یہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی بخشش اور رحمت کی دعا ہے۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام جب 40 دن کے چلہ کے لئے اپنی قوم سے دور ہوئے تو قوم نے بچھڑے کی پرستش شروع کردی۔ جب حضرت موسیٰؑ واپس آئے تو انہوں نے اپنی قوم کی اس حرکت پر شدید افسوس کیا اور اپنے اور بھائی حضرت ہارون علیہ السلام (جنہیں وہ اپنے بعد قوم میں چھوڑ گئے تھے) کے لئے خدا سے بخشش طلب کی۔ اور اس کے بعد اپنی قوم کے لئے بھی دعا کی کہ اے اللہ! کیا تو ہمیں ان بے وقوفوں کی اس حرکت کی وجہ سے ہلاک کردے گا۔ اور اس موقع پر مندرجہ بالا دعا کی۔
(مرسلہ:مریم رحمٰن)