فتح مکہ اور پیغمبر اسلام
کے عفوودرگذر کا اعلیٰ نمونہ
وہ مکہ جو آپ ﷺ کو بہت پیارا تھا، جس کے باسیوں نے آپؐ اور آپؐ کے ساتھیوں پر اسی مکہ میں طرح طرح کے ظلم روا رکھے تھے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپؐ کو ہجرت ِ مدینہ کا حکم دے دیا، مگر جب حضورؐ ایک فاتح کی حیثیت سے دس ہزار قدوسیوں کے ساتھ مکہ میں داخل ہوئے تو سب دشمنوں کویہ کہہ کر معاف فرمادیاکہ ’’جاؤ! آج تم سب آزاد ہو صرف میں ہی تمہیں معاف نہیں کرتا بلکہ اپنے اللہ سے بھی تمہارے لئے معافی کاطلبگار ہوں۔‘‘
(ابنِ ہشام)
(بشریٰ نذیر آفتاب۔ سسکا ٹون، کینیڈا)