ایک شخص کا سوال حضرت کی خدمت میں پیش ہوا کہ آنحضرت ﷺکے وصال کے دن روزہ رکھنا ضروری ہے یا کہ نہیں؟ فرمایا:۔
’’ضروری نہیں ہے۔‘‘
(اخبار بدر نمبر11جلد 6مؤرخہ 14؍ مارچ 1907ء صفحہ5)
اسی شخص کا سوال پیش ہوا کہ محرم کے پہلے دس دن کا روزہ رکھنا ضروری ہے یا کہ نہیں؟فرمایا:۔
’’ضروری نہیں ہے۔‘‘
(اخبار بدر نمبر11جلد 6مؤرخہ 14؍ مارچ 1907ء صفحہ5)
ایک شخص کا سوال پیش ہوا کہ میں مکان کے اندر بیٹھا ہوا تھا اور میرا یقین تھا کہ ہنوز روزہ رکھنے کا وقت ہے اور میں نے کچھ کھا کر روزہ کی نیت کی مگر بعد میں ایک دوسرے شخص سے معلوم ہوا کہ اس وقت سفیدی ظاہر ہوگئی تھی۔ اب میں کیا کروں؟حضرت نے فرمایا کہ:۔
’’ایسی حالت میں اس کا روزہ ہو گیا، دوبارہ رکھنے کی ضرورت نہیں کیونکہ اپنی طرف سے اس نے احتیاط کی اور نیت میں فرق نہیں، صرف غلطی لگ گئی اور چند منٹوں کا فرق پڑ گیا۔‘‘
(اخبار بدر نمبر 7جلد 6 مؤرخہ 14؍ فروری 1907ء صفحہ 8)
ایک شخص کا سوال حضرت صاحب کی خدمت میں پیش ہوا کہ روزہ دار کو آئینہ دیکھنا جائز ہے یا نہیں؟ فرمایا:۔
’’جائز ہے۔‘‘
(اخبار بدر نمبر 6جلد 6مؤرخہ 07؍ فروری 1907ء صفحہ 4)
اسی شخص کاایک اور سوال پیش ہوا کہ حالت روزہ میں سر کو یا ڈاڑھی کو تیل لگانا جائز ہے یا نہیں؟ فرمایا:۔
’’جائز ہے۔‘‘
(اخبار بدر نمبر 6جلد 6مؤرخہ 07؍ فروری 1907ء صفحہ 4)
اسی شخص کا ایک اور سوال پیش ہوا کہ روزہ دار کی آنکھ بیمار ہو تو اس میں دوائی ڈالنی جائز ہے یا نہیں؟فرمایا:۔
’’یہ سوال ہی غلط ہے۔ بیمار کے واسطے روزہ رکھنے کا حکم نہیں۔‘‘
(اخبار بدر نمبر 6جلد 6مؤرخہ 07؍ فروری 1907ء صفحہ 4)
اسی شخص کا یہ سوال پیش ہوا کہ جو شخص روزہ رکھنے کے قابل نہ ہو اس کے عوض مسکین کو کھانا کھلانا چاہئے۔ اس کھانے کی رقم قادیان کے یتیم فنڈ میں بھیجنا جائز ہے یا نہیں؟ فرمایا:۔
’’ایک ہی بات ہے۔ خواہ اپنے شہر میں کسی مسکین کو کھلائے یا یتیم اور مسکین فنڈ میں بھیج دے۔‘‘
(بحوالہ فتاوٰی حضرت مسیح موعودؑ صفحہ 150-151 ایڈیشن 2013ء)