• 7 جولائی, 2025

قرآن شریف حقیقی برکات کا سرچشمہ

’’یاد رکھو، قرآن شریف حقیقی برکات کا سرچشمہ اور نجات کا سچا ذریعہ ہے۔ یہ ان لوگوں کی اپنی غلطی ہے جو قرآن شریف پر عمل نہیں کرتے۔ عمل نہ کرنے والوں میں سے ایک گروہ تو وہ ہے جس کو اس پر اعتقاد ہی نہیں اور وہ اس کو خداتعالیٰ کا کلام ہی نہیں سمجھتے۔ یہ لوگ توبہت دور پڑے ہوئے ہیں۔ لیکن وہ لوگ جو ایمان لاتے ہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے اور نجات کا شفا بخش نسخہ ہے اگر وہ اس پر عمل نہ کریں تو کس قدر تعجب اور افسوس کی بات ہے۔ ان میں سے بہت سے تو ایسے ہیں جنہوں نے ساری عمر میں کبھی اسے پڑھا ہی نہیں۔ پس ایسے آدمی جو خداتعالیٰ کے کلام سے ایسے غافل اور لاپرواہ ہیں ان کی ایسی مثال ہے کہ ایک شخص کو معلوم ہے کہ فلاں چشمہ نہایت ہی مصفّٰی اور شیریں اور خُنک ہے اور اس کا پانی بہت سی امراض کے واسطے اکسیر اور شفاء ہے۔ یہ علم اس کو یقینی ہے لیکن باوجود اس علم کے اور باوجود پیاسا ہونے اور بہت سی امراض میں مبتلا ہونے کے وہ اس کے پاس نہیں جاتا، تو یہ اس کی کیسی بدقسمتی اور جہالت ہے۔ اسے تو چاہئے تھا کہ وہ اس چشمے پر منہ رکھ دیتا اور سیراب ہو کر اس کے لطف اور شفاء بخش پانی سے حظ اٹھاتا۔ مگر باوجو د علم کے اس سے ویسا ہی دور ہے جیسا کہ ایک بے خبر۔ اور اس وقت تک اس سے دُور رہتا ہے جو موت آکر خاتمہ کر دیتی ہے۔ اس شخص کی حالت بہت ہی عبرت بخش اور نصیحت خیز ہے۔ مسلمانوں کی حالت اس وقت ایسی ہی ہو رہی ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ ساری ترقیوں اور کامیابیوں کی کلید یہی قرآن شریف ہے جس پر ہم کو عمل کرنا چاہئے۔ مگر نہیں۔ اس کی پرواہ بھی نہیں کی جاتی۔ ایک شخص جو نہایت ہمدردی اور خیر خواہی کے ساتھ اور پھر نری ہمدردی ہی نہیں بلکہ خداتعالیٰ کے حکم اور ایماء سے اس طرف بلاوے تو اسے کذّاب اور دجال کہا جاتا ہے۔ اس سے بڑھ کر اور کیا قابل رحم حالت اس قوم کی ہو گی۔

مسلمانوں کو چاہئے تھا اور اب بھی ان کے لئے یہی ضروری ہے کہ وہ اس چشمہ کو عظیم الشان نعمت سمجھیں اور اس کی قدر کریں۔ اس کی قدر یہی ہے کہ اس پر عمل کریں اور پھر دیکھیں کہ خداتعالیٰ کس طرح ان کی مصیبتوں اور مشکلات کو دور کر دیتا ہے۔ کاش مسلمان سمجھیں اور سوچیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے یہ ایک نیک راہ پیدا کر دی ہے اور وہ اس پر چل کر فائدہ اٹھائیں۔‘‘

(ملفوظات جلد4 صفحہ140-141 ایڈیشن 1988ء)

پچھلا پڑھیں

مجلس انصاراللہ اسلام آباد، برطانیہ کے مقامی اجتماع کا انعقاد

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 اپریل 2022