ربوہ، ربوہ ای اے
ربوہ کے لیے دعائیں
مرے ربوہ کے اے مولیٰ! سلامت بام و در رکھنا
ہمیشہ سب گھروں کے باغچوں کو باثمر رکھنا
سنا ہے یاں کی مٹی نے قدم چومے خلیفہ کے
سدا اس خاک میں اس فیض کا شامل اثر رکھنا
میرے ربوہ کا سورج ہے جو لندن میں چمکتا ہے
تو اپنے نور کو اس کا ہمیشہ ہمسفر رکھنا
خدایا! میرے ربوہ کو اندھیروں سے بچا لینا
سدا اس شہر میں توحید کی روشن سحر رکھنا
یہاں کے باسیوں کا بِن ترے کوئی نہیں، مولیٰ!
ہمارے حال پہ ہر دم کرم کی ہی نظر رکھنا
کوئی بھی احمدی تیری زمیں پر ہو کہیں رہتا
تو اپنے فضل سے مولیٰ! دلوں کو جوڑ کر رکھنا
لیے امید کا کاسہ تری نجمؔہ سوالی ہے
سدا پھل سے بھرا میری دعاؤں کا شجر رکھنا
(کنیز بتول نجمہ)