سچی اطاعت اور پوری فرما نبرداری
اس وقت خداتعالیٰ پھر ایک قوم کو معزّز بنانا چاہتا ہے اور اس پر اپنا فضل کرنا چاہتا ہے لیکن اس کے لئے بھی وہی شرط اور امتحان ہے جو ابراہیم علیہ السلام کیلئے تھا۔ وہ کیا؟ سچی اطاعت اور پوری فرمانبرداری۔ اس کو اپنا شِعار بناؤ اور خداتعالیٰ کی رضا کو اپنی رضا پر مقدم کر لو۔ دین کو دُنیا پر اپنے عمل اور چلن سے مقدم کر کے دکھاؤ۔ پھر خداتعالی کی نصرتیں تمہارے ساتھ ہونگی۔ اس کے فضلوں کے وارث تم بنو گے۔
(خطباتِ نُور۔ صفحہ189، ایڈیشن چہارم۔ سنِ اشاعت دسمبر2003ء)
(مرسلہ: بشریٰ نذیر آفتاب۔ سسکاٹون، کینیڈا)