مکرم رحمت اللہ بندیشہ۔استاد جامعہ احمدیہ جرمنی قارئین الفضل سے دعا کی درخواست کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔
مؤرخہ 15 مئی 2022ء کو رات 8:30 بجے میرا چھوٹا بھائی مکرم سمیع اللہ ابن مکرم شریف احمد بندیشہ جبکہ وہ احمدیہ بیت الذکرادھوالی فیصل آباد کے سامنے گھر سے ملحق اپنی دوکان پر کھڑا تھا، اُس پر مخالفین احمدیت (تحریک لبیک کے کارکنان) نے اچانک جان لیوا حملہ کردیا۔ ڈائریکٹ فائرنگ سےبھائی کے دائیں بازو اور پیٹ پر دو گولیاں لگی ہیں (ضمناً تحریر ہے کہ اسی دوران فائرنگ سے کچھ گولیاں ہماری بچھڑے کو لگی جو کہ موقع پر مر گیا تھا)۔ بھائی تاحال ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ موصوف اُسی دن دوپہر کو ایک جماعتی فنکشن پر تین دن ڈیوٹی دینے کے بعد گھر واپس آیا تھا۔
یاد رہے کہ عرصہ تقریباً دو سال سے ہمارے گاؤں میں ایک نئے مولوی صاحب کی آمد کے بعد سے شدید مخالفت اور مقاطعہ یعنی بائی کاٹ جاری ہے۔ مثلاً
- انہی مخالفین کی درخواستوں پر مؤرخہ 17 جون 2021ء کو ہمارے گاؤں کی مسجد سے پولیس اور سرکاری اہلکاروں نے مینار، کلمہ طیبہ، اور دیگر قرآنی آیات و أدعیہ کو توڑ دیا تھا، نیز تمام احمدی گھروں سے بھی دعائیہ کلمات توڑ دیئے تھے۔
- جولائی 2021میں عید الاضحیہ کے موقع پر انہی مخالفین کی درخواست پر پولیس نے ہمیں قربانی کرنے سے روک دیا تھا۔
- مؤرخہ 25جولائی 2021ء کو انہی مخالفین نے ہماروں گھروں پر براہ راست فائرنگ کی، مزید ظلم یہ ہوا کہ بجائے مخالفین کو پکڑنے کے پولیس نے میرے بھائیوں اور کزنوں سمیت پانچ افراد کو پکڑ لیا اور اِن سب پر دہشتگری کی دفعات کے تحت پرچے درج کردیئے گئے تھے۔
- اس کے بعد ہمارے بچوں کو جو مختلف جگہوں پر ٹیویشن وغیرہ پڑھتے تھے اُن کو بھی نکال دیا گیا۔
- مؤرخہ 26 اپریل 2022ء کو انہی مخالفین کے ٹولے نے میرے کزن کے بیٹے پر گھات لگا کر حملہ کیا،جس سے وہ شدید زخمی ہوا۔
- اور اب میرے چھوٹے بھائی مکرم سمیع اللہ پر دوبارہ گھر کی دہلیز پر جان لیوا حملہ کیا گیا، جس سے موصوف اب شدید زخمی ہے۔جبکہ عملاً گاؤں میں شدید مخالفت کا بازار گرم ہے۔
تمام قارئین الفضل سے دعا کی عاجزانہ درخواست ہے کہ خداوند شافی تمام زخمیوں کو مکمل صحت عطا فرمائے اور مخالفین کے شر انہی پر لُٹا دے اور ہم سب کو اپنی حفظ وامان میں رکھتے ہوئے دین و دنیا کی حسنات سے نوازتا چلا جائے۔آمین ثم آمین