حصول مغفرت اور کینہ کے دور ہونے کی مومنانہ دعا
ایک صحابی ٔ رسول ؐ نے آنحضور ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ حضورؐ نے فرمایا یہ شخص جنتی ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کو تجسّس ہوا کہ کس عمل پر خدا تعالیٰ کا یہ فضل و احسان اس پر ہوا۔ چنانچہ آپ اس شخص کے پاس جا کر مہمان رہے اس نے خوب خاطر تواضع کی۔ ابن عمر ؓ کہتے ہیں میں نے رات تہجد پڑھی وہ سوئے رہے۔ صبح میں نے نفلی روزہ رکھا انہوں نے نہ رکھا۔ تب میں نے پوچھ ہی لیا کہ رسولؐ اللہ نے فرمایا ہے تم جنتی ہو اپنا وہ عمل تو بتاؤ جو جنت کا موجب ہوا۔ انہوں نے کہا۔ آپ رسول اللہ ؐ سے ہی پوچھیں جنہوں نے آپ کو میرے جنتی ہونے کی خبر دی ہے ابن عمر ؓ آنحضور ؐ کے پاس آئے تو حضور ؐنے فرمایا کہ اسے جا کر میری طرف سے کہو کہ اپنا عمل بتا دے۔ تب اس شخص نے بتایا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ میری نظر میں دنیا کی کوئی حقیقت نہیں، جتنی مل جائے یا واپس چلی جائے مجھے اس کی پرواہ نہیں۔ دوسرے میرے دل میں کسی کے خلاف حسد یا کینہ نہیں۔ حضرت ابن عمر ؓ نے کہا بلاشبہ اللہ نے آپ کو ہم پر فضیلت دی ہے۔ یہی دعا اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو سکھائی ہے۔
(تفسیر الدرالمنثور للسیوطی جلد5 صفحہ199)
رَبَّنَا اغۡفِرۡ لَنَا وَلِاِخۡوَانِنَا الَّذِیۡنَ سَبَقُوۡنَا بِالۡاِیۡمَانِ وَلَا تَجۡعَلۡ فِیۡ قُلُوۡبِنَا غِلًّا لِّلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا رَبَّنَاۤ اِنَّکَ رَءُوۡفٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۱۱﴾
(الحشر: 11)
اے ہمارے رب! ہم کو اور ہمارے ان بھائیوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے ایمان لا چکے ہیں۔ اور ہمارے دلوں میں مومنوں کا کینہ نہ پیدا ہونے دے۔ اے ہمارے رب! تو بہت مہربان (اور) بے انتہاء کرم کرنے والا ہے۔
(قرآنی دعائیں از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ16-17)
(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔جرمنی)