• 30 اپریل, 2024

جنہوں نے یوم عاشورہ کے روز کا روزہ رکھا

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ
’’ایک روایت میں آتا ہے کہ حضرت ابوہریرہؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کچھ ایسے یہودیوں کے پاس سے گزرے جنہوں نے یوم عاشورہ کے روز کا روزہ رکھا ہوا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے دریافت فرمایا:یہ کیسا روزہ ہے۔ انہوں نے جواب دیا کہ آج کے دن ہی اللہ نے موسیٰ اور بنی اسرائیل کو غرق ہونے سے بچایا تھا۔ اور اس روز فرعون غرق ہوا تھا، نوح کی کشتی جُودی پہاڑ پر رکی تھی۔ نوح علیہ السلام نے اور موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کے شکرانے کے طور پر اس دن روزہ رکھا تھا۔ اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں موسیٰ کے ساتھ تعلق کا سب سے زیادہ حقدار ہوں اور اسی وجہ سے اس دن روزہ رکھنے کا بھی میں زیادہ حقدار ہوں۔ پھر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی روزہ رکھا اور اپنے صحابہ کو بھی عاشورہ کا روزہ رکھنے کا فرمایا۔‘‘

(مسند احمد بن حنبل جلد2 صفحہ359-360 مطبوعہ بیروت)

(خطبہ جمعہ یکم اپریل 2005ء)

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ
’’تاریخ ہمیں یہی بتاتی ہے کہ …بہت سارے دن منائے جاتے تھے۔ یوم عاشورہ ہے۔ میلاد النبیؐ تو خیر ہے ہی۔ میلاد حضرت علیؓ ہے۔ میلاد حضرت حسنؓ ہے۔ میلاد حضرت حسینؓ ہے۔ میلا د حضرت فاطمۃ الزہراؓ ہے۔ رجب کے مہینے کی پہلی رات کو مناتے ہیں۔ درمیانی رات کو مناتے ہیں۔ شعبان کے مہینے کی پہلی رات مناتے ہیں۔ پھر ختم کی رات ہے۔ رمضان کے حوالے سے مختلف تقریبات ہیں اور بے تحاشا اور بھی دن ہیں جو مناتے ہیں اور انہوں نے اسلام میں بدعات پیدا کیں…‘‘

(خطبہ جمعہ 13؍مارچ 2009ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطاب مستورات جلسۂ سالانہ برطانیہ مؤرخہ 6؍اگست 2022ء

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ