• 27 اپریل, 2024

آنحضرت ؐکی حضرت معاذؓ کو نصیحت اور وصیت کی صورت میں ایک لمبی روایت میں سات دربان فرشتوں کا ذکر

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:
’’ہر شخص کو چاہئے کہ اللہ تعالیٰ کا خوف کرے اور اللہ تعالیٰ کا خوف اُس کو بہت سی نیکیوں کا وارث بنائے گا‘‘۔ پھر فرمایا کہ ’’اصل بات یہ ہے کہ اچھا اور نیک تو وہی ہے جو اللہ تعالیٰ کی پرکھ سے اچھا نکلے۔ بہت لوگ ہیں جو اپنے آپ کو دھوکا دیتے ہیں اور سمجھ لیتے ہیں کہ ہم متقی ہیں مگر اصل میں متقی وہ ہے جس کا نام اللہ تعالیٰ کے دفتر میں متقی ہو۔‘‘

(ملفوظات جلد3 صفحہ629-630 ایڈیشن 2003ء)

پس یہ وہ اہم نصیحت ہے جو اگر ہمارے سامنے ہو تو ہم اللہ تعالیٰ کے حقوق کا حق بھی ادا کرنے والے ہوں اور اُس کے بندوں کے حقوق بھی اُس کا حق ادا کرتے ہوئے ادا کرنے والے ہوں۔ لیکن اگر ہم اپنے زُعم میں اپنے آپ کو عبادتیں کرنے والے اور اللہ تعالیٰ کا حق ادا کرنے والے سمجھتے ہیں لیکن ان تمام باتوں میں کسی بھی قسم کی بناوٹ یا دکھاوا ہے یا ہم عبادتیں کر تو رہے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کی مخلوق کا حق ادا نہیں کر رہے تو ایسی عبادتیں بھی خدا تعالیٰ کی نظر میں مقبول عبادتیں نہیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی رضا کو حاصل کرنے والا نہیں بناتی جو ایک انسان کا عبادت کرنے کامقصد ہے۔ اس وقت مَیں آپ کے سامنے ایک لمبی روایت پیش کروں گا جو ایک نصیحت ہے یا وصیت کی صورت میں ہے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذؓ کو کی تھی۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن حضرت معاذ سے فرمایا۔ یَا معَاذُ اِنِّیْ مُحَدِّثُکَ بِحَدِیْثٍ اِنْ اَنْتَ حَفَظْتَہٗ نَفَعَکَ۔ اے مُعاذ! میں تجھے ایک بات بتاتا ہوں، اگر تو نے اُسے یاد رکھا تو یہ تمہیں نفع پہنچائے گی اور اگر تم اُسے بھول گئے تو اللہ تعالیٰ کا فضل تم حاصل نہیں کر سکو گے اور تمہارے پاس نجات حاصل کرنے کے بارے میں اطمینان کے لئے کوئی دلیل باقی نہیں رہے گی۔ فرمایا کہ اے معاذ! اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے سے پہلے سات دربان فرشتوں کو پیدا کیا۔ یعنی روحانی بلندیوں تک پہنچنے کے سات درجے ہیں اور اس کے مطابق انسان وہاں تک پہنچتا ہے۔ اور ان فرشتوں میں سے ایک ایک کو ہر آسمان پر بطور بَوَّاب یعنی دربان کے طور پر مقرر کر دیا ہے۔ اُن کی ڈیوٹی یہ ہے کہ تم اپنی اپنی جگہ پر رہو اور صرف اُن لوگوں کو یہاں سے گزرنے دو جن کے گزرنے کی ہم اجازت دیں۔

(خطبہ جمعہ 20؍ستمبر 2013ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

نبی کریم ؐکو جو گالی دے اسے قتل کر دو؟

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 15 اگست 2022