تعارف صحابہ کرامؓ
حضرت حاجی باز خانؓ -نورنگ ضلع گجرات
حضرت حاجی باز خان صاحب رضی اللہ عنہ ولد راجہ نواب خان صاحب قوم جٹ پیشہ کاشتکاری نورنگ ضلع گجرات کے رہنے والے تھے، 1903ء میں قبول احمدیت کی توفیق پائی۔ وصیت نمبر 7206 (وصیت نامہ الفضل یکم مارچ 1944ء صفحہ 6 کالم 1)
آپ کے زیادہ حالات نہیں مل سکے۔ آپ نے مورخہ 8؍جون 1955ء کو 96 سال کی عمر میں وفات پائی لیکن آپ کی بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین دسمبر 1955ء جلسہ سالانہ سے پہلے لکھی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو امانتاً پہلے اپنے گاؤں میں ہی دفن کیا گیا تھا۔ واللّٰہ اعلم۔ بہرحال خبر وفات دیتے ہوئے حضرت حکیم عبدالعزیز صاحبؓ سابق انسپکٹر بیت المال نے لکھا:
’’حاجی باز خاں صاحب مرحوم جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی اور موصی تھے، …. وفات پاگئے۔ جنازہ نورنگ ضلع گجرات سے مورخہ 24؍دسمبر 1955ء کو ربوہ لایا گیا اور بہشتی مقبرہ میں صحابہ کے قطعہ خاص میں دفن کیے گئے۔ مرحوم اپنے پیچھے تین لڑکے اور تین لڑکیاں چھوڑ گئے ہیں، ایک لڑکے ڈاکٹر میجر محمد خاں صاحب ہیں جو عدن میں کام کرتے ہیں، دوسرا لڑکا درویش احمد خان قادیان میں ہے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند تھے اور آخر دم تک آپ نماز جمعہ اور نماز پنجگانہ مسجد میں ہی ادا کرتے رہے ….‘‘
(الفضل 5؍جنوری 1956ء صفحہ 7)
آپ کی اہلیہ حضرت سردار بیگم صاحبہ بھی بفضلہٖ تعالیٰ 5/1 حصہ کی موصیہ تھیں، ان کی خبر وفات بھی یوں محفوظ ہے: ’’مسمات سردار بیگم صاحبہ موصیہ صحابیہ والدہ ڈاکٹر محمد خان صاحب کیپٹن بعمر 80 سال 1946/01/21 کو نورنگ ضلع گجرات میں فوت ہوگئیں۔‘‘
(الفضل 6؍فروری 1946ء صفحہ 2) مرحومہ بہشتی مقبرہ قادیان میں دفن ہیں۔
آپ کی اولاد میں سے ڈاکٹر محمد خان صاحب نے 12؍جون 1981ء کو بعمر 74 سال وفات پائی، آپ بفضلہٖ تعالیٰ موصی (وصیت نمبر 12025) تھے، لندن میں دفن ہوئے، یادگاری کتبہ بہشتی مقبرہ ربوہ میں لگا ہوا ہے۔
دوسرے بیٹے راجہ احمد خان صاحب تھے جن کو حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے باڈی گارڈ کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ ان کے بیٹے مکرم راجہ مسعود احمد ناصر صاحب نے 17؍جنوری 2020ء کو 60سال کی عمر میں بقضائے الٰہی جرمنی میں وفات پائی۔
(الفضل انٹرنیشنل 14؍اپریل 2020ء)
(غلام مصباح بلوچ۔ استاد جامعہ احمدیہ کینیڈا)