جلسہ سالانہ برطانیہ 2022ء کے موقع پر دوسرے روز مستورات کے سیشن میں حضرت امیر المؤمنین ایدہ اللہ کی موجودگی میں عزیزہ رضوانہ احمد نے حضرت مصلح موعودؓ کا کلام ’’بڑھتی رہے خدا کی محبت خدا کرے‘‘ جس الحاح، سوز اور اللہ کے حضور جس فروتنی و عاجزی سے پڑھا وہ ہر سامع کے دل میں اتر کر اپنے خالق حقیقی کے حضور دعا بن کر التجاء کرنے لگا۔
اس منظوم کلام کا طبیعت پر اس قدر اثر ہے کہ سوچا اپنے پیارے اور معزز قارئین کو بھی اپنے ساتھ لے کر چلوں سو یہ منظوم کلام پیش ہے۔ اس دعائیہ کلام کو روزانہ اپنی زندگیوں کا حصہ بنانے کی ضرورت ہے۔ اللہ کرے یہ تمام دعائیں ہم میں سے ہر ایک کے حق میں قبول فرمائے۔ آمین
بڑھتی رہے خدا کی محبت خداکرے
حاصل ہو تم کو دید کی لذت خداکرے
توحید کی ہو لب پہ شہادت خداکرے
ایمان کی ہو دل میں حلاوت خداکرے
پڑ جائے ایسی نیکی کی عادت خداکرے
سرزد نہ ہو کوئی بھی شرارت خداکرے
حاکم رہے دلوں پہ شریعت خداکرے
حاصل ہو مصطفےٰؐ کی رفاقت خداکرے
مٹ جائے دل سے زنگِ رذالت خداکرے
آجائے پھر سے دورِ شرافت خداکرے
مل جائیں تم کو زہد و امانت خداکرے
مشہور ہو تمہاری دیانت خداکرے
بڑھتی رہے ہمیشہ ہی طاقت خداکرے
جسموں کو چھو نہ جائے نقاہت خداکرے
مل جائے تم کو دین کی دولت خداکرے
چمکے فلک پہ تارۂ قسمت خداکرے
ٹل جائے جو بھی آئے مصیبت خداکرے
پہنچے نہ تم کوکوئی اذیت خداکرے
منظور ہو تمہاری اطاعت خداکرے
مقبول ہو تمہاری عبادت خداکرے
سن لے ندائے حق کو یہ اُمت خداکرے
پکڑے بزور دامنِ ملت خداکرے
چھوٹے کبھی نہ جامِ سخاوت خداکرے
ٹوٹے کبھی نہ پائے صداقت خدا کرے
راضی رہو خدا کی قضا پر ہمیش تم
لب پر نہ آئے حرفِ شکایت خداکرے
احسان و لطف عام رہے سب جہان پر
کرتے رہو ہر اک سے مروت خداکرے
گہوارۂ علوم تمہارے بنیں قلوب
پھٹکے نہ پاس تک بھی جہالت خداکرے
بدیوں سے پہلو اپنا بچاتے رہو مدام
تقوی ٰکی راہیں طے ہوں بَعُجلت خداکرے
سننے لگے وہ بات تمہاری بذو ق و شوق
دنیا کے دل سے دور ہو نفرت خداکرے
اخلاص کا درخت بڑھے آسمان تک
بڑھتی رہے تمہاری ارادت خداکرے
پھیلاؤ سب جہان میں قولِ رسولؐ کو
حاصل ہو شرق و غرب میں سَطوَت خداکرے
پایاب ہو تمہارے لیے بحرِ معرفت
کھل جائے تم پہ رازِ حقیقت خداکرے
اُٹھتارہے ترقی کی جانب قدم ہمیش
ٹوٹے کبھی تمہاری نہ ہمت خدا کرے
تبلیغِ دین و نشرِ ہدایت کے کام پر
مائل رہے تمہاری طبیعت خدا کرے
سایہ فِگن رہے وہ تمہارے وجود پر
شامل رہے خدا کی عنایت خدا کرے
زندہ رہیں علوم تمہارے جہان میں
پایندہ ہو تمہاری لیاقت خدا کرے
سو سو حجاب میں بھی نظر آئے اُس کی شان
تم کو عطا ہو ایسی بصیرت خدا کرے
ہر گام پر فرشتوں کا لشکر ہو ساتھ ساتھ
ہر ملک میں تمہاری حفاظت خدا کرے
قرآن پاک ہاتھ میں ہو دل میں نور ہو
مل جائے مومنوں کی فراست خدا کرے
دجال کے بچھائے ہوئے جال توڑ دو
حاصل ہو تم کو ایسی ذِہانت خدا کرے
پرواز ہو تمہاری نُہ افلاک سے بلند
پیدا ہو بازوؤں میں وہ قوت خدا کرے
بطحا کی وادیوں سے جو نکلا تھا آفتاب
بڑھتا رہے وہ نورِ نبوت خدا کرے
قائم ہو پھر سے حکمِ محمدؐ جہان پر
ضائع نہ ہو تمہاری یہ محنت خدا کرے
تم ہو خدا کے ساتھ خدا ہو تمہارے ساتھ
ہوں تم سے ایسے وقت میں رُخصت خدا کرے
اک وقت آئے گا کہ کہیں گے تمام لوگ
ملت کے اس فدائی پہ رحمت خدا کرے
(کلام محمود صفحہ252۔253)
(ابو سعید)