مقدمات میں مصنوعی گواہ بنانا
ایک مختار عدالت نے سوال کیا کہ بعض مقدمات میں اگرچہ وہ سچا اور صداقت پر ہی مبنی ہو مصنوئی گواہوں کا بنانا کیسا ہے۔
(حضرت مسیح موعودؑ نے) فرمایا:۔
اوّل تو اس مقدمہ کے پیروکار بنو جو بالکل سچا ہو۔ یہ تفتیش کر لیا کرو کہ مقدمہ سچا ہے یا جھوٹا پھر سچ آپ ہی فروغ حاصل کرے گا۔ دوم گواہوں سے آپ کا کچھ واسطہ ہی نہیں ہونا چاہئے۔ یہ موکل کا کام ہے کہ وہ گواہ پیش کرے۔ یہ بہت بُری بات ہے کہ خود تعلیم دی جاوے کہ چند گواہ تلاش کر لاؤ اور ان کو یہ بات سکھادو۔ تم خود کچھ نہ کہو۔ موکل خود شہادت پیش کرے خواہ وہ کیسی ہی ہو۔
(الحکم 24؍اپریل 1903صفحہ10)
(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ یوکے)