• 8 جولائی, 2025

سو سال قبل کا الفضل

12؍اکتوبر 1922ء پنجشنبہ (جمعرات)
مطابق 20 صفر 1341 ہجری

صفحہ اول و دوم پر حضرت مولانا عبدالرحیم نیر صاحب کی نائیجیریا سے ارسال کردہ رپورٹ ’’نامہ نیر‘‘ کے عنوان سے شائع ہوئی ہے۔آپ نے اس رپورٹ کی ابتداء میں لیگوس میں ادا کی جانے والی نمازِ عیدالاضحی کا ذکر فرمایا ہے۔آپ اپنی رپورٹ میں ذکر کرتے ہیں کہ:
4اگست کو عیدالاضحی تھی۔اس تقریب پر شہر لیگوس میں بہت شور و شر ہو تا ہے۔اور مسلمانوں کے تہوار یہاں اپنے شور و غوغا اور ہر قسم کی شرارت کے لیے خاص مشہور ہیں۔ جماعتِ احمدیہ نے جس شان کے ساتھ اپنی عید منائی وہ دشمن دوست ہر ایک کے لیے نمونہ قابلِ حیرت تھی۔ قریباً 400 جوان سفید وردی میں کوٹ وپتلون اور Tag اوڑھے دو دو ہو کر ایک لمبے جلوس کی زینت تھے۔ ان میں پیشہ ور اعلیٰ گورنمنٹ آفیشل،کلرکس اور شہرلیگوس کے معزز گھرانوں کے چراغ (آج بے زربے پرمگر پہلے کے امراء ورؤسا) شامل تھے۔ ان کے پیچھے عصا بردار امام چاندی سے منڈھا ہوا عصائے امامت اٹھائے جا رہا تھا۔ اس کے پیچھے ایک مخلص افریقن امام جیسے ’’لیمامو احمدیہ‘‘ کہا جاتا ہے۔ اور ایک سبز پگڑی والا ہندوستانی جسے ’’ایبو الاحمدیہ‘‘ سفیدآدمی احمدیت کا مالک کہتے ہیں۔ جارہے تھے۔ ان کے پیچھے افریقن الفاز (مولوی) تفسیری (مدرس قرآن) انوری اماکیو (ہیڈ طالبعلم) اماکیوز (طلبائے قرآن) خراماں خراماں کوچ کر رہے تھے۔ سوار گھوڑوں پر جلوس کے ہمراہ اور علم بردار و عوام پیچھے تھے۔ تمام لوگوں کی زبان پر نہایت مؤثر آواز میں اَللّٰہ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ اللّٰہُ اَکْبَرُ وَلِلّٰہِ الْحَمْد تھا۔ عیدگاہ میں اسی جلوس کے ساتھ پہنچے اور عید گاہ سے جامع مسجد تک گئے اور جماعتِ احمدیہ نے پہلی مرتبہ اس مظاہرہ کے ذریعہ غیر احمدیوں کو نصیحت کی اور عیسائیوں کو عظمتِ اسلام دکھائی۔ جس کا اس شہر میں نمایاں اثر ہوا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ

صفحہ نمبر3 اور 4 پر حضرت سید میر محمد اسحٰق صاحبؓ نے ’’مصارف جلسہ سالانہ1922ء‘‘ کے عنوان سے احبابِ جماعت کو جلسہ کے مصارف کے لیے اناج، اشیائے خوردنی و دیگر اسباب مہیا کرنے کی تحریک فرمائی ہے۔ اس مضمون کے آخر میں آپؓ نے اجناس پر مشتمل اشیائے ضروریہ کی ایک فہرست بھی شامل کی ہے۔ جس میں نام اشیاء، تعداد وزن یا مقدار اور اندازہ قیمت تحریر کی ہے۔

صفحہ نمبر5 پر ’’دنیا میں مردے زندہ نہیں ہو سکتے‘‘ کے تحت ذکر کیا گیا ہے کہ غیر احمدی دوست یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ حضرت عیسیٰؑ جسمانی مردوں کو زندہ کیا کرتے تھے۔جبکہ اس کے برعکس جماعتِ احمدیہ دلائل سے ثابت کرتی ہے کہ حضرت عیسیٰ ؑ کا مردے زندہ کرنا روحانی تھا نہ کہ جسمانی۔اخبار لکھتا ہے کہ اب خود مسلمان بھی یہ ماننےلگ گئے ہیں کہ کوئی جسمانی مردہ زندہ ہو کر اس دنیا میں نہیں آسکتا۔ چنانچہ اس کے ثبوت میں ایک حوالہ شاملِ مضمون کیا ہے جو دہلی سے شائع ہونے والے میگزین ’’صحیفہ اہلِ حدیث‘‘ کا ہے۔ اس میں ذکر ہے کہ
’’صحیح مسلم وغیرہ میں حدیث ہے۔ نبی کریم ﷺمخبرِ صادق فرماتے ہیں کہ شخصی مسلمان جو کہ جنت کا مستحق ہے مرجاتا ہےتو وہ پھر دوبارہ دنیا میں آنے کی تمنا نہیں کرتا۔ چو نکہ وہ دنیاوی تکالیف سے نجات پا کر بڑی نعمتوں اور عیش و آرام میں مشغول ہو جاتا ہے۔ سوا شہداء کے اللہ پاک ان سے کہتا ہے کہ اے میرے بندو مجھ سے مانگو جو مانگنا ہے۔جب اللہ پاک ان سے بار بار مانگنے کاتقاضا کرتا ہے تو کہتے ہیں کہ اے پروردگار ہمیں پھر دوبارہ دنیا میں لوٹا دے تاکہ تیرے راستہ میں ہم پھر شہید کر دیئے جائیں۔ اللہ تعالیٰ جواب دیتا ہے کہ یہ تو نہیں ہو سکتا۔اس بات کا تو فیصلہ ہو چکا ہے کہ اَنَّھُمْ اِلَیْھَا لَا یَرْجِعُوْنَ یعنی جو دنیا سے وفات پا کر یا مقتول و شہید ہو کر آ گئے وہ پھر لوٹ کر دنیا میں ہر گز نہیں جائیں گے۔‘‘

(صحیفہ اہلِ حدیث جلد1نمبر7)

صفحہ6 تا 8 پر حضرت مصلح موعودؓ کا خطبہ جمعہ فرمودہ 22ستمبر 1922ء شائع ہوا ہے۔

صفحہ نمبر8 پر حضرت مصلح موعودؓ کا ایک مکتوب شائع ہوا ہے جو آپؓ نے ایک شخص کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں تحریر فرمایا۔ سوال یہ تھا کہ ’’مجھ میں خود بخود یہ ملکہ پیدا ہو گیا ہے کہ اگر کوئی گا تا ہو تو اس کی اُسی لے میں نقل اتار سکتا ہوں۔ میں اس ملکہ سے فائدہ اٹھا کر نماز اور دعا میں سوز وگداز پیدا کرنے میں مدد لیتا ہوں اور دھیمی آواز سے اس کو استعمال کرلیتا ہوں۔ مگر اس وجہ سے کہ کہیں صراطِ مستقیم کو نہ چھوڑ بیٹھوں استدعا کرتا ہوں کہ براہِ کرم مجھے آگاہ فرمایا جائے کہ میں راگ و اشعار وغیرہ سے کہاں تک فائدہ اٹھا سکتا ہوں۔‘‘

صفحہ نمبر8 پر ہی دفتر ٹیلیگراف اسکندریہ مصر میں کام کرنے والے ایک عرب دوست کا قصیدہ شائع ہوا ہے جو ان کے حضرت اقدس مسیحِ موعودؑ اور سلسلہ احمدیہ سے اخلاص و محبت پر دال ہے۔

اس قصیدہ کے چند اشعار ذیل میں درج ہیں

اللّٰہ اکبر ما زالت فضائلہ
تاتی عبادا لھم فی الذکر برھانا
ھو المسیح ھو المھدی بلا شک
و من یکابر ذالک فھو کفرانا
ھو المسیح بروح اللہ قوتہ
ھو الاٰیۃ الکبریٰ لرسول اللّٰہ ازمانا

مذکورہ بالا اخبار کے مفصل مطالعہ کےلیے درج ذیل لنک ملاحظہ فرمائی۔

https://www.alislam.org/alfazl/rabwah/A19221012.pdf

(م م محمود)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 1)