• 29 اپریل, 2024

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 8)

سیّدنا امیر المؤ منین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
کا دورہ امریکہ 2022ء
3؍اکتوبر 2022ء بروز سوموار
قسط 8

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے صبح 6 بج کر 10 منٹ پر مسجد بیت الاکرام ڈیلس میں تشریف لا کر نماز فجر پڑھائی۔ نماز کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔

• صبح حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ڈاک ملاحظہ فرمائی۔ مختلف ممالک سے آنے والی فیکسز، ای میلز اور رپورٹس ملاحظہ فرمانے کے بعد ہدایات سے نوازا۔ یہاں امریکہ سے بھی روزانہ احباب جماعت کے خطوط موصول ہوتے ہیں۔ حضور انور یہ خطوط بھی ملاحظہ فرماتے ہیں اور ہدایات عطا فرماتے ہیں۔

فیملی ملاقاتیں

پروگرام کے مطابق 11 بج کر 10 منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنے دفتر تشریف لائے اور فیملی ملاقاتوں کا پروگرام شروع ہوا۔ آج صبح کے اس سیشن میں 31فیملیز کے119 افراد نے اپنے پیارے آقا سے ملاقات کی سعادت پائی۔ ان سبھی فیملیز نے حضور انور کے ساتھ تصویر بنوانے کا شرف بھی پایا۔ حضور انور نے ازراہ شفقت تعلیم حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات کو قلم عطا فرمائے اور چھوٹی عمر کے بچوں اور بچیوں کو چاکلیٹ عطا فرمائے۔

آج ملاقات کرنے والی فیملیز ڈیلس(Dallas) کی مقامی جماعت کے علاوہ

Tulsa, Los Angeles, Orlando, Austin, Portland, San Diego, Fort Worth, Georgia, Philadelphia, Houston

کی جماعتوں سے آئی تھیں۔

آج صبح بھی بعض فیملیز بڑے لمبے سفر طے کر کے پہنچی تھیں۔

Orlando کی جماعت سے آنے والی فیملیز 1106میل، San Diegoسے آنے والی فیملیز1379میل جب کہ لاس اینجلس سے آنے والی فیملیز 1433 میل اور فلاڈیلفیاسے آنے والی فیملیز 1473میل کا سفر طے کر کے اپنے آقا سے ملاقات کے لیے پہنچی تھیں۔ ان میں سے ہر ایک تسکین قلب پا تے ہوئے باہر آیا۔ بیماروں نے اپنی شفا یابی کے لیے دعا کی درخواست کی۔ بچوں اور بچیوں نے اپنی تعلیم اور امتحانات میں کامیابی کے لیے دعا کی درخواست کی۔ مختلف مسائل اور مشکلات کا شکار لوگوں نے اپنی تکالیف دور ہونے کے لیے دعا کی درخواست کی۔ ہر ایک شخص دعاؤں کے خزانے لیے ہوئے باہر آیا اور اپنی مراد پا کر واپس لوٹا۔ دلوں کو سکینت حاصل ہوئی۔ ہر ایک اس بات سے بخوبی آگاہ تھا کہ یہی وہ چند لمحات جو ہم نے اپنے آقا کے قرب میں گزارے ہمار ی ساری زندگی کا سرمایہ ہیں۔

مسجد کی تختی کی نقاب کشائی

• ملاقاتوں کے اس پروگرام کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد کی دیوار میں نصب تختی کی نقاب کشائی فرمائی اور دعا کروائی۔

• بعد ازاں 1 بج کر 45منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے مسجد بیت الا کرام میں تشریف لا کر نماز ظہر و عصر جمع کر کے پڑھائی۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔

• پروگرام کے مطابق 6 بج کر 15منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنے دفتر تشریف لائے اور فیملی ملاقاتوں کا پروگرام شروع ہوا۔

آج شام کے اس سیشن میں 32فیملیز کے 129افراد نے شرف ملاقات حاصل کیا۔ ان سبھی فیملیز نے حضور انور کے ساتھ تصویر بنوانے کی سعادت پائی۔ حضور انور نے تعلیم حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات کو قلم عطا فرمائے اور چھوٹی عمر کے بچوں اور بچیوں کو چاکلیٹ عطا فرمائے۔

آج شام کو ملاقات کرنے والی فیملیز

Seattle, Dallas, Fort Worth, Houston, Austin, Georgia, San Diego

اور Bay point سے آئی تھیں۔

آج بھی بعض فیملیز بڑا لمبا سفر طے کر کے آئی تھیں۔ جارجیا سے آنے والی فیملیز 798 میل، San Diegoسے آنے والی فیملیز 1379میل، Bay Pointسے آنے والی فیملیز 1712میل جب کہ سیاٹل سے ملاقات کے لیے آنے والی فیملیز 2095میل کا طویل سفر طے کر کے پہنچی تھیں۔

• یہ سبھی وہ لوگ تھے جن کی اکثریت اپنی زندگی میں پہلی بار اپنے آقا سے شرف ملاقات کی سعادت پا رہی تھی۔ ان کے جذبات، ان کی خوشی ناقابل بیان تھی۔

تاثرات

• عامر محمود ناگی صاحب جو جماعت Fort Worth سے آئے تھے کہنے لگے کہ ملاقات سے پہلے ہمیں اس بات کی فکر تھی کہ ہم حضور کے سامنے بات نہیں کر پائیں گے لیکن جب ہم اندر گئے تو ہمیں اس قدر تسکین ملی کہ ہم حضور کے سامنے کسی چیز پر بات کر سکتے تھے۔

• جارجیا جماعت سے آنے والے دوست کاشف محمود بٹ صاحب نے بتایا کہ حضور نے مجھے نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ دیکھو! اللہ تعالیٰ نے تمہیں اس دنیا میں مالی طور پر کیسے نوازا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ تم اس مال کو اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور انفاق فی سبیل اللہ میں حصہ ڈالو۔

• ناصر راضی صاحب جو جماعت San Diego سے1379میل کا سفر طے کر کے ملاقات کے لیے آئے تھے، کہنے لگے کہ میرا نام پوچھنے پر حضور انور کو فوراً معلوم ہو گیا کہ میں کون ہوں۔ حضور میرے خاندان کے ممبران کو جانتے تھے، میں بہت حیران ہوا کہ حضور یہاں تک مجھے جانتے تھے کہ میری فیملی کے ممبران کہاں رہتے ہیں۔ حضور نے مجھے بتایا کہ آپ کی ایک پھپھو جرمنی میں رہتی ہیں۔ ایک پھپھو فرانس میں رہتی ہیں۔

ناصر راضی صاحب کی چھوٹی بیٹی کہنے لگی کہ آج میرے لیے یہ بہت ہی خاص لمحہ ہے میں اس دن کو کبھی نہیں بھولوں گی۔

• Dallas جماعت کے ایک ممبر حماد جاوید صاحب نے بتایا حضور کو اللہ تعالیٰ نے ایک رعب عطا فرمایا ہے۔ میں بات ہی نہیں کر سکتا تھا۔ میں ڈائلسز پر ہوں اور دن کے آخر وقت میں عام طور پر بہت کمزوری محسوس کرتا ہوں اور کوئی حرکت کرنا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن حضور انور کی صحبت میں جو چند لمحات گزارے تو میں نے محسوس کیا کہ میری ساری کمزوری جاتی رہی اور مجھ میں ایک نئی زندگی پیدا ہوگئی۔

• احمد جمال صاحب جو ہیوسٹن جماعت سے آئے تھے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہنے لگے کہ ملاقات کے شروع میں مجھے بہت دکھ ہوا کہ میں حضور انور سے مصافحہ نہیں کر سکا۔ لیکن اسی لمحہ حضور نے میری انگوٹھی لے لی اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی انگوٹھی کے ساتھ مس کر کے تبرک کر دیا۔میرے بیٹے کو بولنے میں رکاوٹ ہے تو حضور نے فرمایا کہ اسے کہو آہستہ بولے وہ بولنے میں بہتر ہو جائے گا۔

• آفتاب منیر صاحب جو جماعت Dallas کے ممبر ہیں کہنے لگے کہ میرے الفاظ میری خوشی کو بیان نہیں کرسکتے۔ مجھ جیسے کمزور انسان کو اللہ تعالیٰ نے یہ بابرکت موقع عطا فرمایا۔ میں اللہ کے منتخب بندے کے سامنے تھا اور برکت حاصل کر رہا تھا۔

• جماعت Fort Worth سے آنے والے محمد Antwi صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ حضور انور نے زیادہ تر گفتگو غانا کے بارے میں فرمائی۔ حضور انور کو غانا کے بارہ میں بہت کچھ یاد ہے۔ حضور انور نے میری بیوی کو بتایا کہ حضور میری بیوی کے گاؤں میں پڑھاتے تھے۔حضور انور نے غانا کے کرپٹ سیاستدانوں کے بارہ میں بات کی اور فرمایا اگر وہ اپنے وسائل ایمانداری سے استعمال کریں توغانا عالمی طاقت بن جائے گا۔

• ایک نوجوان خالد Antwi صاحب نے بتایا کہ حضور انور سے مجھے بہت تسکین ملی ہے۔ حضور انور نے مجھے تسلی دلائی کہ میرے کیریئر میں سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔

• طاہر احمد ملک صاحب جماعت Dallas کے ممبر ہیں کہنے لگے کہ میرے دو بیٹوں نے غیر احمدی لڑکیوں سے شادی کی ہے۔ میں نے حضور انور کو اپنی خواہش بتائی کہ میرا سب سے چھوٹا بیٹا احمدی لڑکی سے شادی کرے۔ اس پر حضور نے دعا دی۔

• Dallas جماعت کے ممبر انصر ملک صاحب بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور انور کو بتایا کہ میں اردو نہیں بولتا۔ اس پر حضور نے کہا تم ہمیشہ ایشیائی رہو گے اس لیے تم اپنی زبان سیکھو۔

حضور انور نے مجھے انگوٹھی دی اور کہا کہ میں یہ انگوٹھی تمہیں اس شرط پر دے رہا ہوں کہ تم احمدی لڑکی سے شادی کرو گے۔

• جماعت Astin سے ملاقات کے لیے آنے والے دوست عبدالباسط خان صاحب نے کہا میں نے بہت سے اہم مشہور لوگوں سے ملاقات کی ہے اور ان کے اردگرد کبھی گھبراہٹ محسوس نہیں کی لیکن حضور انور سے ملاقات کرکے میں حضور کے سامنے نہ بول سکا اور نہ ہی منہ سے ایک لفظ بھی نکل سکا۔

• Dallas جماعت کے ایک نوجوان سید نعمان خضر صاحب بات کرتے ہوئے رونے لگے۔ ان سے پوری طرح بات نہیں ہو رہی تھی۔ کہنے لگے کہ میں نے حضور سے مل لیا مجھے زندگی میں اور کیا چاہیے۔ مجھے تو سب کچھ مل گیا ہے۔حضور نے مجھے دیکھا تو فرمایا کہ تم آج مسجد میں نہیں تھے۔ حضور انور مصروف ترین شخصیت اور ایک انتہائی ادنٰی خادم کو بھی یاد رکھا ہے۔

احباب کے ساتھ بار بی کیو کا پروگرام

• ملاقاتوں کا یہ پروگرام 8 بج کر 20 منٹ تک جاری رہا۔ آج شام جماعت ڈیلس (Dallas) نے اپنے مقامی احباب اور دوسری مختلف جماعتوں اور مقامات سے آنے والے تمام احباب اور دیگر مہمانوں کے لئے باربی کیو کا انتظام کیا ہوا تھا۔حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کچھ دیر کے لئے احباب کے درمیان تشریف لے گئے اور احباب سے گفتگو فرمائی۔باربی کیو کے مختلف حصوں سے کچھ لے کر تناول فرمایا اور اس طرح تبرک فرمایا۔ کچھ دیر قیام کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ واپس تشریف لے آئے۔

راستہ میں ایک جگہ انور محمود خان صاحب (ایڈیشنل سیکرٹری تحریک جدید) اور امجد محمود خان صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجیہ کھڑے تھے۔ حضور انور نے ازراہ شفقت انور محمود خان صاحب سے دریافت فرمایا کہ زائن میں ہفتہ کی شام تقریب کے بعد مہمانوں نے نمائش دیکھی ہے۔ کتنے لوگوں نے نمائش دیکھی؟۔ اس پر انور محمود خان صاحب نے عرض کیا کہ دو صد(200) سے زائد غیر مسلم مہمانوں نے تقریب کے بعد آکر نمائش دیکھی اور سبھی متاثر ہو کر گئے ہیں۔

اسی طرح گیارہ صد (1100) سے زائد احمدی احباب نے نمائش کا وزٹ کیا ہے۔

امجد محمود خان صاحب نے بتایا کہ ایک عرب دوست نظام خطیب صاحب جو شکاگو کے رہنے والے ہیں اور سافٹ ویئر انجینئر ہیں انہوں نے نمائش دیکھنے کے بعد کہا کہ آپ نے جو کچھ پیش کیا ہے سب بہت اچھا ہے اور درست اور صحیح ہے۔ لیکن ایک بات ہے اور وہ یہ کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے صرف جماعت احمدیہ کا دفاع نہیں کیا بلکہ آپ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور امت مسلمہ کا دفاع کیا ہے اور اسلام کے لئے ایک بہت عظیم خدمت کی ہے۔

• اس پر حضور انور نے فرمایا یہی بات تو میں نے کی ہے۔ ڈوئی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف بد زبانی کرتا تھا اور اسلام کو مٹانے کا اعلان کرتا تھا۔ تب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے اس کے دفاع میں کھڑے ہوئے اور اس کو چیلنج کیا۔

• بعد ازاں حضور انور نے انتظامیہ سے دریافت فرمایا کہ آپ نے یہاں ہر طرف چراغاں کیا ہوا ہے یہاں اس سے ہمسایوں کو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔اس پر عرض کیا گیا کہ یہاں اللہ کے فضل سے سب ٹھیک ہے۔ صرف مسجد کی تعمیر کے دوران ایک ہمسائے کو شکایت تھی کہ شور ہو تاہے۔ اس پر فرمایا تعمیر کے دوران توشور ہوتا ہی ہے۔

• ایک بڑے سائز کا جنریٹر مسجد کے بیرونی احاطہ میں نصب کیا گیا تھا۔ حضور انور نے اس کے بارہ میں دریافت فرمایا۔ انتظامیہ نے عرض کیا کہ یہ بیک اپ کے لیے رکھا ہے۔ اگر کسی وجہ سے بجلی چلی جاتی ہے تو یہ خود بخود آن ہو جائے گا۔

• بعد ازاں 8 بج کر 40 منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مسجد تشریف لے آئے اور نماز مغرب و عشا جمع کرکے پڑھائی۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضور اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔

اَللّٰھُمَّ اَیِّدْ اِمَامَنَا بِرُوْحِ الْقُدُسِ وَ بَارِکْ لَنَا فِیْ عُمُرِہٖ وَ اَمْرِہٖ

(کمپوزڈ بائی: عائشہ چوہدری۔جرمنی)

پچھلا پڑھیں

چوہدری خالد سیف اللہ خان مرحوم

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 اکتوبر 2022