میرے والد محترم
راشد جاوید مرحوم
میرے پیارے والد راشد جاوید صاحب مورخہ7اگست 2022ء کو ہمارے خاندان کو سوگوار چھوڑ کر اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔
آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے اور آپ کی تدفین بہشتی مقبرہ میں ہوئی۔ آپ عرصہ تین سال سے گردوں کی بیماری میں مبتلا تھے۔ آپ کی اچانک طبیعت خراب ہونے سے آپ کی وفات ہوئی۔ آپ کی وفات کی خبر ہمارے خاندان کے لیے ایک بڑا گہرا صدمہ ہے۔
آپ مکرم چوہدری مبارک احمد کے بیٹوں میں سے بڑے بیٹے تھے۔ آپ 25دسمبر 1973ء کو گوکھوال 276میں پیدا ہوئے۔ آپ کی پیدائش پر آپ کے دادا چوہدری عرفان احمد مرحوم نے بہت خوشی کی اور آپ کی دادی جان اقبال بیگم صاحبہ مرحومہ نے آپ کو اپنے بیٹوں سے زیادہ پیار کیا کیونکہ میرے داداجان چوہدری مبارک احمد مرحوم جب آپ 11سال کے تھے تو ان کی وفات ہو گئی تھی۔ اس لیے میرے والد صاحب کو ان کی دادی جان اور چچا جان اور ان کی والدہ نے بہت لاڈ پیار سے پالا تھا۔ آپ نےابتدائی تعلیم گوکھوال سے حاصل کی پھر آپ اپنی پھوپھی جان کے پاس اوکاڑہ چلے گئے اور آپ نے اوکاڑہ سے ہی ایف ایس سی F.S.C مکمل کیا لیکن گھر کے حالات کی وجہ سے آگے تعلیم جاری نہ رکھ سکے۔
آپ نے ڈیزائننگ کا کورس کیا اور پھر فیصل آباد میں ہی کام شروع کر دیا۔ آپ کی والدہ کی وفات کے فوراً بعد جماعت کی مخالفت کی وجہ سے آپ کو نوکری سے نکال دیا گیا۔ لیکن اس کے بعد بھی آپ نے اپنا گھر بڑی عقلمندی سے چلایا۔ آپ ایک اعلیٰ درجہ کے باپ، شوہر اور اعلیٰ درجہ کے بھائی تھے۔ نہایت محبت کرنے والے، نہایت ہی شفیق۔ ملنسار، وفا شعار، اعلیٰ ظرف، نہایت ہی صابر و شاکر اور فرشتہ صفت انسان تھے۔ میرے والد صاحب اپنوں کے علاوہ غیروں سے بھی بہت محبت کرتے تھے۔ آپ گاؤں کی مسیح برادری سے بھی بہت تعاون کرتے۔ ان کے بچوں کو تعلیم دلوانے کے لیے بھی کوششیں کرتے۔ میرے والد صاحب کے جنازے پر بہت زیادہ غیر از جماعت اور مسیحی برادری کے لوگوں نے بھی شرکت کی۔ آپ کا ان سے پیار ہی تھا کہ ہر آنکھ اشکبار تھی۔ ہر ایک یہ کہہ رہا تھا کہ راشد صاحب بہت اچھے انسان تھے۔ مجھے یہ سن کر بہت سکون اور خوشی ہوئی کہ میرے والد صاحب کو لوگ اچھے الفاظ میں یاد کر رہے ہیں۔ یہ سب میرے پاپا کے بڑوں کی تربیت کا اثر تھا۔ میرے والد صاحب جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ آپ نے گوکھوال 276کی مسجد مبارک کی تعمیر میں بہت کام کیا اور ہر کام نہایت ایمانداری سے کروایا۔ دن رات محنت کی، کیونکہ میرے والد صاحب سیکرٹری مال بھی تھے۔ آپ سات سال سیکرٹری مال کے عہدے پر خدمت کرتے رہے۔ آپ صدر جماعت گوکھوال276بھی رہے۔ آپ اپنی بیماری کی وجہ سے اپنا دورِ صدارت مکمل نہ کر سکے۔ آپ سیکرٹری وقف نو بھی رہے۔ آپ بہت مہمان نواز تھے اس لیے جو بھی مربی صاحب ڈیوٹی کے لیے آتے ان کی ہر لحاظ سے بہت خدمت کرتے تھے۔
قارئین الفضل سے درخواست دعا ہے۔ اللہ تعالیٰ میرے والد صاحب کو اپنی رحمت، محبت اور عافیت کی چادر میں ڈھانپ لے۔ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین
میرے والد صاحب نے سوگواران میں ماہد احمد بیٹا عمر13سال، ایک بیٹی رمیزا راشد عمر 4سال اور میری والدہ محترمہ طاہرہ حسین چھوڑی ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین
(ماہد احمد)