دُعائے قنوت
حضرت حسن بن علیؓ کو نبی کریم ﷺ نے وتر میں پڑھنے کے لئے یہ دُعائے قنوت سکھائی:
اَللّٰھُمَّ اھْدِنِیْ فِیْمَنْ ھَدَیْتَ وَعَافِنِیْ فِیْمَنْ عَافَیْتَ وَتَوَلَّنِیْ فِیْمَنْ تَوَلَّیْتَ وَبَارِکْ لِیْ فِیْمَا اَعْطَیْتَ وَقِنِیْ شَرَّ مَا قَضَیْتَ فَاِنَّکَ تَقْضِیْ وَلَا یُقْضٰی عَلَیْکَ اِنَّہٗ لَا یَذِلُّ مَنْ وَّالَیْتَ وَ لَا یَعِزُّ مَنْ عَادَیْتَ تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَی النَّبِیِّ مُحَمَّدؐ
(ترمذی کتاب الوتر و ابن ماجہ کتاب الصلوٰۃ)
ترجمہ: اے اللہ! مجھے ہدایت عطا فرما ان میں سے جن کو تو ہدایت کرے اور مجھے عافیت عطا فرما ان میں سے جن کو تو عافیت عطا کرے اور مجھے دوست بنا لے ان میں سے جن کو تو خود دوست بناتا ہے اور جو کچھ تو عطا کرے اس میں میرے لئے برکت ڈال دے اور جو تو فیصلہ کرے اس کے شر سے مجھے بچالے۔ یقیناً تو ہی فیصلہ کرتا ہے اور تیرے خلاف فیصلہ نہیں کیا جاتا جسے تو دوست بنا لے یقیناً وہ ذلیل نہیں ہوتا اور جس سے تو دشمنی کرتا ہے وہ عزت نہیں پاتا۔ تو برکت والا ہے اے ہمارے رب!تو بہت بلندشان والا ہے۔ اللہ کی رحمتیں اور سلام ہوں نبی کریم محمد ﷺ پر۔
(مناجات رسولؐ از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ72-73)
(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔جرمنی)