• 29 اپریل, 2024

ڈاکٹر جان الیگزنڈر ڈوئی امریکہ کا جھوٹا نبی میری پیشگوئی کے مطابق مر گیا

فتح عظیم
ڈاکٹر جان الیگزنڈر ڈوئی امریکہ کا جھوٹا نبی میری پیشگوئی کے مطابق مر گیا

واضح ہو کہ یہ شخص جس کا نام عنوان میں درج ہے اسلام کا سخت درجہ پر دشمن تھا اور علاوہ اس کے اُس نے جھوٹا دعویٰ پیغمبری کا کیا اور حضرت سیّد النبیّین و اصدق الصادقین وخیر المرسلین وامام الطیّبین جناب تقدّس مآب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو کاذب اور مفتری خیال کرتا تھا اور اپنی خباثت سے گندی گالیاں اور فحش کلمات سے آنجناب کو یاد کرتا تھا۔ غرض بُغض دینِ متین کی وجہ سے اُس کے اندر سخت ناپاک خصلتیں موجود تھیں اور جیسا کہ خنزیروں کے آگے موتیوں کا کچھ قدر نہیں ایسا ہی وہ توحیدِ اسلام کو بہت ہی حقارت کی نظر سے دیکھتا تھا اور اس کا استیصال چاہتا تھا اور حضرت عیسیٰ کو خدا جانتا تھا اور تثلیث کو تمام دنیا میں پھیلانے کے لئے اتنا جوش رکھتا تھا کہ میں نے باوجود اس کے کہ صدہا کتابیں پادریوں کی دیکھیں مگر ایسا جوش کسی میں نہ پایا چنانچہ اس کے اخبار لیؤز آف ہیلنگ موٴرخہ 19؍دسمبر 1903ء اور 14؍فروری 1907ء میں یہ فقرے ہیں۔
’’میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ وہ دن جلد آوے کہ اسلام دنیا سے نابود ہو جاوے۔ اے خدا! تو ایسا ہی کر۔ اے خدا! اسلام کو ہلاک کر دے۔‘‘

اور پھر اپنے پرچہ اخبار 12؍دسمبر 1903ء میں اپنے تئیں سچا رسول اور سچا نبی قرار دے کر کہتا ہے کہ ’’اگر میں سچا نبی نہیں ہوں تو پھر رُوئے زمین پر کوئی ایسا شخص نہیں ہے جو خدا کا نبی ہو۔‘‘ علاوہ اس کے وہ سخت مشرک تھا اور کہتا تھا کہ مجھ کو الہام ہو چکا ہے کہ پچیس 25برس تک یسوع مسیح آسمان سے اُتر آئے گا اور حضرت عیسیٰ کو در حقیقت خدا جانتا تھا اور ساتھ اس کے میرے دل کو دُکھ دینے والی ایک یہ بات تھی جیسا کہ میں لکھ چکا ہوں کہ وہ نہایت درجہ پر ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمن تھا اور میں اس کا پرچہ اخبار لیوز آف ہیلنگ لیتا تھا اور اُس کی بد زبانی پر ہمیشہ مجھے اطلاع ملتی تھی۔ جب اُس کی شوخی انتہا تک پہنچی تو میں نے انگریزی میں ایک چٹھی اُس کی طرف روانہ کی اور مباہلہ کے لئے اُس سے درخواست کی تا خدا تعالیٰ ہم دونوں میں سے جو جھوٹا ہے اُس کو سچے کی زندگی میں ہلاک کرے۔ یہ درخواست دو مرتبہ یعنی 1902ء اور پھر 1903ء میں اُس کی طرف بھیجی گئی تھی اور امریکہ کے چند نامی اخباروں میں بھی شائع کی گئی تھی…

(حقیقة الوحی، روحانی خزائن جلد22 صفحہ504-505)

پچھلا پڑھیں

محبت ہو تو ایسی کہ ہر ادا دل کو لبھائے (قسط 1)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 نومبر 2022