وضو میں ناک میں پانی چڑھانے کی حکمت
حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
اب پانی سے ناک صاف کرنے کا جو حکم ہے یہ وضو کرتے وقت دن میں پانچ دفعہ ہے اور اگر ناک میں پانی چڑھا کر صاف کیا جائے تو کافی حد تک نزلے وغیرہ سے بھی بچا جا سکتا ہے۔ مجھے کسی نے بتایا کہ جرمنی میں کسی کو نزلہ ہو گیا اور ڈاکٹر کے پاس گئے تو اس نے کہا کہ تم لوگ جو مسلمان ہو، پانچ وقت وضو کرتے ہو تو ناک میں پانی چڑھاتے ہو، تم اگر اس طرح کرو تو کافی حد تک نزلے سے بچ سکتے ہو۔ یہ اس ڈاکٹر کی اپنی سوچ یا تحقیق تھی یا اس پر کوئی اور تحقیق ہو رہی ہے یاہوئی ہے لیکن جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو بہرحال اس میں حقیقت ہے۔ اس کا کوئی فائدہ ہوتا ہے۔ ہر ایک کے لئے ناک میں پانی چڑھانا مشکل ہو گا کیونکہ ناک میں زور سے پانی چڑھانا ہوتا ہے۔ بعض دفعہ ذرا سی تکلیف بھی ہوتی ہے لیکن میں نے تجربہ کرکے دیکھا ہے کہ اگر ناک میں پانی ٹھیک طرح چڑھایا جائے اور صاف کیا جائے تو نزلے میں کافی فرق پڑتا ہے۔
(خطبہ جمعہ 23؍اپریل 2004ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)
(مرسلہ: قاسم محمود۔ اسکاٹ لینڈ)