• 29 اپریل, 2024

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 21)

سیّدنا امیر المؤمنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
کا دورہٴ امریکہ2022ء
16؍اکتوبر 2022ء بروز اتوار
ممبرات نیشنل لجنہ امریکہ کی حضور سے میٹنگ اور اہم قیمتی و زریں ہدایات
قسط۔21

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے صبح چھ بجکر پندرہ منٹ پر مسجد بیت الرحمٰن میں تشریف لا کر نماز فجر پڑھائی۔ نماز کی ادائیگی کے بعد حضور انور اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔

صبح حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دفتری ڈاک ملاحظہ فرمائی اور ہدایات سے نوازا۔ حضور انور مختلف دفتری امور کی انجام دہی میں مصروف رہے۔

• دس بجکر چالیس منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنی رہائش گاہ سے باہر تشریف لائے۔ پروگرام کے مطابق رہائش گاہ کے بیرونی احاطہ میں ہی مختلف شعبہ جات نے باری باری حضور انور کے ساتھ گروپ فوٹو بنوانے کی سعادت پائی۔ ان شعبہ جات میں خدمت خلق، حفاظت خاص، سکیورٹی ، لنگر خانہ ٹیم، ضیافت ٹیم،MTA، شعبہ جائداد، مجلس عاملہ میری لینڈ، طلباء و اساتذہ جامعہ احمدیہ کینیڈا، شعبہ رجسٹریشن، شعبہ MTAمسرور ٹیلی پورٹ، ایڈمنسٹریشن ٹیم، PA ٹیم، ملاقات ٹیم اور احمدی پولیس مین کے گروپ شامل تھے۔

جوپا ٹاؤن کو روانگی

• بعد ازاں پروگرام کے مطابق دس بجکر پچاس منٹ پر Joppa Town کے لیے روانگی ہوئی۔ Joppa کا علاقہ مسجد بیت الرحمٰن سے پچاس میل کے فاصلہ پر واقع ہے۔ مجلس انصار اللہ امریکہ کے تحت اس علاقہ میں ایک دریا کے کنارے ایک ہاؤسنگ سکیم کے تحت 52مکانات تعمیر ہوئے ہیں۔ جن میں سے 48مکانات احمدی احباب کے ہیں اور یہاں ایک کمیونٹی سینٹر اور مسجد بھی تعمیر کی گئی ہے۔ قریباً ایک گھنٹہ کے سفر کے بعد گیارہ بجکر پچاس منٹ پر یہاں تشریف آوری ہوئی۔ احباب جماعت مرد و خواتین کی ایک کثیر تعداد نے اپنے پیارے آقا کو خوش آمدید کہا۔ حضور انور نے اپنا ہاتھ بلند کر کے سب کو السلام علیکم کہا۔ یہاں اپنے پیارے آقا کے استقبال کے لیے امریکہ کی مختلف اسٹیٹس کیلیفورنیا، ٹیکساس، OHaio, Illinios,Michigan , Massachusetts، جارجیا، اور فلوریڈا سے احباب اور فیملیز یہاں پہنچی تھیں۔ بعض احباب لاس اینجلس اور شکاگو سے بھی رات بھر کا سفر کر کے پہنچے تھے۔

اس جگہ کو مختلف بینرز سے سجایا گیا تھا۔ بعض احمدی احباب نے اپنے گھروں کو بھی باہر سے سجایا ہوا تھا۔

• یہاں تعمیراتی پراجیکٹ کا آغاز سال 2017ء میں ہوا تھا اور اس کی تکمیل سال 2022ء میں ہوئی ہے۔

سب سے پہلے حضور انور نے کمیونٹی سنٹر کا اور مسجد کا معائنہ فرمایا۔ یہ کمیونٹی سینٹر دو منازل پر مشتمل ہے۔ عمارت کا رقبہ دس ہزار مربع فٹ ہے۔ اس میں جو نماز کا ہال ہے اس میں تین سو افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک multipurpose ہال ہے،دو گیسٹ روم ہیں، ایک کانفرنس روم ہے، دو ڈائننگ ہال ہیں، دو آفسز ہیں۔اس کے علاوہ جماعتی کچن، میڈیا روم اور دو Terraces ہیں۔ علاوہ ازیں چھ باتھ رومز اور بیوت الخلاء ہیں۔

• حضور انور نے بڑی تفصیل سے اس سنٹر کا معائنہ فرمایا۔ معائنہ کے بعد حضور انور نے بیرونی احاطہ میں پودا لگایا اور بعد ازاں دعا کروائی۔

• اس موقع پر مقامی انتظامیہ نے حضور انور کے ساتھ تصویر بنوانے کی سعادت پائی۔ بعد ازاں ایک بچی نے حضور انور کو پھول پیش کیے۔

• یہاں جو گھر اورکالونی تعمیر ہوئی ہے ان میں سے کمیونٹی سنٹر سے ملحقہ بلاک میں ایک گھر جماعت یو ایس اے کے گیسٹ ہاؤس کے طور پر مخصوص کیا گیا ہے۔حضور انور نے اس گھر کا معائنہ فرمایا۔اسی بلاک میں ایک گھر بطور مرکزی گیسٹ ہاؤس تعمیر کیا گیا ہے۔ حضور انور نے ازراہ شفقت اس کا بھی معائنہ فرمایا۔

• بعد ازاں حضور انور مجلس انصاراللہ امریکہ کے گیسٹ ہاؤس میں تشریف لے گئے اور اس کا تفصیل سے معائنہ فرمایا۔ یہ گیسٹ ہاؤس تین منازل پر مشتمل ہے۔ اس میں ہر منزل پر بیڈ رومزہیں،مکمل باتھ روم ہیں، لیونگ روم ہیں، ڈرائنگ روم بھی ہیں، ایک کچن بھی ہے۔اس کے علاوہ لانڈری روم بھی ہے اور لائبریری بھی بنائی گئی ہے۔

• انصاراللہ گیسٹ ہاؤس کے معائنہ کے بعد حضور انور ساتھ والے ملحقہ گھر میں بھی تشریف لے گئے۔

بعد ازاں حضور انورازراہ شفقت مکرم ڈاکٹر فہیم یونس قریشی نیشنل سیکرٹری تربیت و چیئرمین انصار ہاؤسنگ پروجیکٹ کے گھر بھی تشریف لے گئے۔ حضور انورنےازراہ شفقت ڈاکٹر صاحب کی اہلیہ اور بچوں سے گفتگو فرمائی۔

•  اب یہاں سے واپسی کا پروگرام تھا۔ اس دوران ڈاکٹر نمود سحر رانا صاحبہ نے حضور انور سے درخواست کی کہ میں واحد خاتون ہوں جس نے یہاں پر گھر خریدا ہے،حضور تشریف لائیں۔ حضور انورازراہ شفقت ڈاکٹر صاحبہ کے گھر بھی تشریف لے گئے۔

بعد ازاں بارہ بج کر چالیس منٹ پر یہاں سے مسجد بیت الرحمٰن کے لئے واپسی ہوئی اور تقریباً ایک گھنٹہ کے سفر کے بعد ایک بج کر چالیس منٹ پر مسجد بیت الرحمن تشریف آوری ہوئی۔

• دو بج کر دس منٹ پر حضور انور نے تشریف لا کر نماز ظہر و عصر جمع کرکے پڑھائی۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضور انور اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔

•لجنہ اماء اللہ یو ایس اے کا مسجد بیت الرحمن کمپلیکس کے بیرونی احاطہ میں اپنا ایک کانفرنس ہال تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے حضور انور کی خدمت میں درخواست کی تھی کہ حضور اس کی تعمیر کی جگہ پر دعا کروا دیں۔ چنانچہ پانچ بجکر دس منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنی رہائش گاہ سے باہر تشریف لا کر دعا کروائی۔ اس موقع پر نیشنل صدرلجنہ اپنی عاملہ کی ممبران کے ساتھ موجود تھیں اور سب دعا میں شامل ہوئیں۔

ممبرات نیشنل عاملہ لجنہ کی حضور سے ملاقات اور زریں ہدایات

• بعد ازاں پروگرام کے مطابق پانچ بج کر پندرہ منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز میٹنگ روم میں تشریف لائے جہاں نیشنل مجلس عاملہ لجنہ اماء اللہ کی حضور انور کے ساتھ میٹنگ شروع ہوئی۔

• حضور انور ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز نے دعا کے ساتھ میٹنگ کا آغاز فرمایا۔

سب سے پہلے نائب صدر لجنہ نے عرض کیا کہ ان کے ذمہ تعلیم القرآن کا شعبہ ہے اور اس کے علاوہ ان کی ذمہ داریوں میں تقاریب منعقد کرنا ہے مثلا جلسہ سالانہ شوریٰ وغیرہ۔

اس کے بعد دوسری نائب صدر لجنہ نے بتایا کہ امور طلبہ اور رشتہ ناطہ میں بھی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ حضور انور نے شعبہ امور طلبہ کے حوالے سے استفسار فرمایا کہ ریکارڈ میں کل کتنی طالبات ہیں؟

نائب صدر لجنہ نے عرض کیا کہ کل رجسٹرڈ طالبات تقریباً 800 ہیں لیکن صحیح تعداد کا تعین کرنے کے لئے جو جائزہ لیا گیا اس میں صرف 258 طالبات نے جواب دیا ہے۔ گریجویٹ طالبات کی تعداد 30 ہے،جبکہ ہائی سکول جانے والی طالبات کی تعداد70 سے80ہے۔

اس پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ میرے خیال میں اس سے زیادہ تعداد ہے، صحیح تعداد کا تعین کریں۔ اس میں کتنے مہینے لگ جائیں گے؟

اس پر نائب صدر صاحبہ نے عرض کیا کہ تین ماہ میں یہ ڈیٹا مکمل ہو جائے گا۔ ان شاءاللّٰہ

بعد ازاں ایک اور نائب صدرلجنہ نے اپنا تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ ان کے سپرد شعبہ مال برائے لازمی چندہ جات اور نئی وصایا کے شعبہ جات ہیں۔

حضور انور کے استفسار پر انہوں نے عرض کیا کہ کل موصیات کی تعداد 1776 ہے۔

حضور انور کے استفسار فرمانے پر انہوں نے عرض کیا کہ کل ممبران میں سے 2240 ایسی ہیں جو خود کماتی ہیں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ آپ ان کو نظام وصیت میں شامل کرنے کے لیے کیا اقدامات اٹھا رہی ہیں؟

نائب صدر صاحبہ نے عرض کیا کہ حضور انور کا نظام وصیت سے متعلق خطبہ بیان فرمودہ 2014ء کی روشنی میں نیشنل ریجنل اور مقامی عاملہ ممبران کو ترجیحی بنیادوں پر اس طرف توجہ دلائی جا رہی ہے اوران کو رسالہ الوصیت بھی پڑھنے کو دیا جاتا ہے۔ ان کے سوالات کے جواب دیکر وصیت فارم پر کرنے میں بھی ان کی مدد کی جاتی ہے۔ اللہ کے فضل سے 80فیصد نیشنل عاملہ موصی ہے اور باقی پر کام جاری ہے۔

بعد ازاں جنرل سیکرٹری نے اپنے شعبہ کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عرض کیا کہ اس وقت کل 63 مجالس ہیں جن سے 55 مجالس مستقل بنیادوں پر رپورٹ ارسال کر رہی ہیں۔

حضور انور نے دریافت فرمایا کہ کیا آپ ان رپورٹس پر اپنا تبصرہ ان کو بھجواتی ہیں؟ جس پر جنرل سکریٹری صاحبہ نے بتایا کہ ہر ماہ نیشنل صدر صاحبہ کانفرنس کال پر تمام مقامی صدر ان کی رپورٹ پر تبصرہ کرتی ہیں۔

اس پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دریافت فرمایا کہ کیا مرکزی سیکرٹریان تمام لوکل سیکرٹریان سے رابطے میں ہیں؟

اس پر جنرل سیکریٹری صاحبہ نے عرض کیا کہ یہ منصوبہ ابھی پایۂ تکمیل تک نہیں پہنچا لیکن جلد ہی ہو جائے گا۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے فرمایا کہ اس پر جلد کارروائی کریں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے دریافت فرمانے پر صدر لجنہ نے عرض کیا کہ حضور انور کے دورہ کے پیش نظر ہم نے اپنی شوریٰ ملتوی کر دی تھی اور اب انتخاب اور شوریٰ دسمبر میں ہوگی حضور انور نے ہمیں ازراہ شفقت دو ماہ کی توسیع عنایت فرمائی تھی۔

بعد ازاں سیکرٹری مال نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار پر بتایا کہ ممبری چندے کا بجٹ 4499800 ڈالرزہے۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دریافت فرمانے پر سیکرٹری مال نے عرض کیا کہ کمانےوالی ممبران کی تعداد 2240 ہےان میں 1902 ایسی ہیں جو ایک فیصد چندہ ادا کرتی ہیں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ اس تعداد کو بڑھانے کی کوشش کریں کیونکہ بہت سی ایسی ممبران ہیں جن کے پاس ایک اچھا ذریعہ آمدن موجود ہے نیز فرمایا کہ جوممبرات چندہ ادا کر رہی ہیں ان کا بھی پتہ کریں کہ کیا وہ اپنی آمدنی کے مطابق چندہ دے رہی ہیں؟

اس پر سیکرٹری مال صاحبہ نے عرض کیا کہ ہم ان کو توجہ دلاتی ہیں۔

بعد ازاں، سیکرٹری تربیت نے اپنا تعارف کروایا۔حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دریافت فرمایا کہ آپ نے لجنہ کے سو سال پورے ہونے کے حوالہ سے کیا تربیتی پروگرام مرتب کیے ہیں؟ گزشتہ میٹنگ میں بھی یہ بات ہوئی تھی کیا اس کے بعد کوئی پروگرام ترتیب دیا ہے؟

سیکرٹری تربیت نے عرض کیا کہ ہمارے نئے سروے میں نماز، قرآن اور تربیت اولاد کی طرف خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ صد سالہ سال کی پہلی سہ ماہی میں ممبران کو رسالہ الوصیت پڑھنے کی طرف توجہ دلائی جا رہی ہے۔ مرکز کی جانب سے بھی ہمیں نمازوں کی طرف توجہ دلانے کی ہدایت موصول ہوئی تھی۔

اس پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ خواتین کو تربیت اولاد کی طرف خصوصی توجہ دلائیں۔رسالہ الوصیت کے حوالہ سے فرمایا کہ اچھا ہے۔ اس طرح اگر وہ وصیت نہ بھی کریں تو کم از کم ان کو خلافت کی اہمیت اور اس بارے میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے منشاء کا بھی اندازہ ہو جائے گا۔

اس کے بعد سیکر ٹری ناصرات نے اپنا تعارف کروایا۔ حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دریافت فرمانے پر انہوں نے عرض کیا کہ ناصرات کی کل تعداد 1050ہے۔

حضور انور کے دریافت فرمانے پر سیکرٹری ناصرات نے عرض کیا کہ انھوں نے مقامی سیکرٹریان سے رابطہ کر کے دوبارہ کوائف اکٹھے کیے تھے اور نئی رپورٹ کے مطابق بھی یہ تعداد تقریبًا 1050ہی ہے۔ ان میں سے تقریبا 70 پرسنٹ بچیاں ایسی ہیں جو فعال ہیں اور باقاعدگی سے طاہر اکیڈمی میں شامل ہوتی ہیں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے فرمایا کہ کیا آپ کی لوکل سیکرٹریان ناصرات فعال ہیں؟ کیونکہ تربیت کی یہی عمر ہے،ابھی توجہ دیں گی تو جب وہ لجنہ کی عمر میں داخل ہوںگی تو آپ کے پاس اچھے نتائج ہوں گے۔

بعد ازاں سیکرٹری ضیافت نائب جنرل سیکرٹری اور محاسبہ نے باری باری اپنا تعارف کروایا۔

اس کے بعد سیکرٹری اشاعت نے اپنا تعارف کروایا اور حضور انور کے دریافت فرمانے پر عرض کیا کہ لجنہ کا ایک رسالہ پچھلی ششماہی میں شائع ہوا تھا۔یہ رسالہ ہر چھ ماہ بعد چھپتا ہے۔ اس کے علاوہ حضور انورکی اجازت سے رسالہ عائشہ سال میں چار مرتبہ چھپتا ہے۔ ایک اور نیا رسالہ اور ایک کتاب جو حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے خطبات کا مجموعہ ہے جس کا ترجمہ صالحہ ملک صاحبہ نے کیا ہے پرنٹنگ کے لیے تیار ہے۔

بعد ازاں سیکرٹری صنعت و دستکاری نے اپنا تعارف کروایا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ان سے دریافت فرمایا کہ کیا آپ لوگوں نے کوئی مینا بازار منعقد کروایا ہے؟

اس پر سیکرٹری صنعت و دستکاری نے عرض کیا کہ امسال انہوں نے اس طرح کے 66 پروگرامز کروائے ہیں۔ جس کے نتیجہ میں کل 52750 ڈالرز کی رقم اکٹھی کی ہے۔

حضور انور ایدہ تعالی بنصرہ العزیز نے رقم کے مصرف کے بارے میں دریافت فرمایا تو انہوں نے عرض کیا کہ یہ رقم مرکز میں جمع کروا دی گئی ہے۔

اس کے بعد سیکرٹری تعلیم نے اپنا تعارف کروایا اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استغفار فرمانے پر عرض کیا کہ شعبہ تعلیم نے جوبلی سال کے لیے معروف خواتین جیسے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہ پر لٹریچر تیار کروا کر ممبرات میں تقسیم کیا ہے۔

اس کے کے بعد سیکرٹری تبلیغ نے اپنا تعارف کروایا اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر عرض کیا کہ دوران سال گیارہ بیعتیں ہوئی ہیں یہ خالصتاً لجنہ کی کوشش سے بذریعہ تبلیغی پروگرامز ہوئی ہیں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے دریافت فرمانے پر سیکرٹری تبلیغ نے عرض کیا کہ یہ تمام بیعتیں شعبہ نو مبائعات کے سپرد کر دی گئی ہیں اور وہ نہ صرف رابطے میں ہیں بلکہ نماز قرآن بھی سیکھ رہی ہیں۔

اس کے بعد سیکرٹری صحت جسمانی نے اپنا تعارف کروایا اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر عرض کیا ان کا تعلق نائجیریا سے ہے وہ روزانہ چھ میل واک کرتی ہیں۔

حضور انور نے دریافت فرمایا کہ کتنی ممبران روزانہ ورزش کرتی ہیں؟ اس پر موصوفہ نے عرض کیا کہ 1274ممبرات ایسی ہیں جو باقاعدگی سے ورزش کرتی ہیں۔

اس کے بعد معاونہ صدر برائے پبلک افیئرز نے حضور انور کے دریافت فرمانے پر عرض کیا امسال اسلام میں عورتوں کے حقوق پر بڑے پیمانے پر ایک ویبینار کروایا گیا جس میں بہت سے سرکاری اور دیگر افسران و ملازمین وغیرہ نے شرکت کی۔ اس میں شاملین کو اسلام میں عورتوں کے حقوق کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔اسلام کے مسخ شدہ چہرہ کو طالبعلموں کے ذہنوں سے نکالنے کے لیے مدد اور اس کے علاوہ عید کے تہوار کو مقامی کیلنڈر میں شامل کروانے کی کوشش کی گئی اور مقامی اسکولوں کے سلیبس میں اسلام پر کتابیں شامل کروانے کی کوششوں پر بھی زور دیا گیا۔

حضور انور کے دریافت فرمانے پر موصوفہ نے بتایا کہ ویبینار میں 65 پبلک آفیشل شامل ہوئے اور اس کا مثبت فیڈبیک ملا ہے۔

بعد ازاں سیکرٹری وقف جدید نے اپنا تعارف کروایا اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر عرض کیا اس سال 675,011 ڈالر کی رقم وقف جدید کی مد میں اکٹھی کی گئی ہے۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ جماعت کی جانب سے اکٹھی کی گئی کل رقم میں ایک بٹا تین حصہ لجنہ کی طرف سے ہونا چاہیے۔

بعد ازاں معاونہ صدر واقفات نو نے اپنا تعارف کروایا اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دریافت فرمانے پر عرض کیا کہ کل 883واقفات نو ہیں جن میں تقریباً 600 ایسی ہیں جو 15 سال سے زائد ہیں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ کیا انہوں نے اپنے وقف کی تجدید کر لی ہے؟ اس عمر میں آ کر ضروری ہے کہ وہ اپنے وقف کی تجدید کریں کہ کیا وہ اپنا وقف جاری رکھنا چاہتی ہیں یا نہیں؟

اس کے بعد معاونہ ذرائع ابلاغ (Media Watch) نے اپنا تعارف کروایا۔حضور انور کے دریافت فرمانے پر انہوں نے بتایا کہ وہ لجنہ کو توجہ دلاتی ہیں کہ اخبارات میں اسلام احمدیت کے متعلق لکھیں اور اس حوالے سے ان کو جو بھی مدد درکار ہو وہ بھی کی جاتی ہے۔

بعد ازاں سیکرٹری خدمت خلق نے اپنا تعارف کروایا اور حضور انورایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر عرض کیا کہ حضور انور کے ارشاد کے مطابق افریقہ میں ایک ماڈل ویلیج کا انتخاب کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے 90 ہزار ڈالر کی رقم بھی اکٹھی کرلی گئی ہے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے استفسار پر سیکرٹری خدمت خلق نے عرض کی کہ 1256ممبرات مختلف پروگراموں میں رضاکارانہ خدمات پیش کرتی ہیں۔

حضور انور نے دریافت فرمایا کہ اس کے علاوہ کیا کام ہو رہے ہیں؟ سیکرٹری خدمت خلق صاحبہ نے بتایا کہ احمدی خواتین کے لیے ایک ‘‘Are you ok’’ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت ہر ماہ خواتین سے ان کی خیریت اور ضروریات کے حوالہ سے پوچھا جاتا ہے اور ان کی مدد کی جاتی ہے۔ حضور انور کی دریافت فرمانے پر انہوں نے بتایا کہ مجموعی طور پر 5140غیر از جماعت افراد کو اب تک مدد فراہم کی گئی ہے۔ حضور نے دریافت فرمایا کہ کس قسم کی مدد کرتے ہیں آپ لوگ؟ کیا صرف کھانا کھلاتے ہیں؟ اس پر سیکرٹری خدمت خلق صاحبہ نے بتایا کہ ہم براہ راست نقد رقم اور کھانے کی صورت میں مدد کرتے ہیں۔ حضور انور کے دریافت فرمانے پر انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ رقم ہم ہیومینٹی فرسٹ اور کچھ رقم خیراتی اداروں کو بھی دیتے ہیں۔ ان کی رپورٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے خوشنودی کا اظہار فرمایا۔

بعد ازاں نیشنل عاملہ کی ایک اعزازی ممبر نے اپنا تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ وہ لجنہ ہال کے حوالے سے صدر صاحبہ کی مدد کر رہی ہیں۔

اس پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ جلد از جلد اس کی تعمیر شروع کریں۔

موصوفہ نے مزید کہا کہ صد سالہ پروگرام کے حوالے سے بھی کام جاری ہیں۔ جس میں حضور کی ہدایات کی روشنی میں نماز، قرآن اور پردہ پر خصوصی کام جاری ہے۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دریافت فرمایا کہ آپ نے جو صدسالہ جوبلی پروگرام کی مجھ سے منظوری لی تھی۔ کیا اس پر عمل درآمد ہو رہا ہے؟ اس میں کچھ طویل مدتی منصوبے تھے اور کچھ قلیل مدتی منصوبے تھے۔ آپ نے قلیل مدتی منصوبوں کے حوالے سے کیا کامیابی حاصل کی ہے؟

اس پر موصوفہ نے عرض کیا کہ کچھ منصوبوں پر کام جاری ہے۔ جیسا کہ قرآن اور اس کے علاوہ ہم معروف خواتین کے حوالہ سے ایک ڈاکومنٹری بھی تیار کر رہے ہیں جس کا مقصد نوجوان لجنہ کی تربیت کرنا ہے۔

صدر صاحبہ کا سوال اور اس کا تشفی بخش جواب

میٹنگ کے آخر پر صدر لجنہ نے سوال کیا کہ احمدی خواتین اسلامی اصولوں کے تحت اپنے حقوق کا تحفظ کس طرح کر سکتی ہیں؟ جیسا کہ مساجد میں خواتین کو الگ جگہ نہ دیا جانا یا گھریلو مسائل وغیرہ کی اس صورت میں کیا کیا جائے کہ اگر خواتین یہ سمجھتی ہیں ان کے مسئلہ کو مناسب طریقے سے نہیں ہینڈل کیا گیا۔

اس پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا جہاں تک مساجد میں جگہ کا معاملہ ہے تو باجماعت نمازیں خواتین پر فرض نہیں ہیں لیکن وہ خواتین جو اکیلی مائیں ہیں یا وہ جو بچوں کو مسجد سے جوڑے رکھنے کے لئے ان کو ساتھ لے کر مسجد آنا چاہتی ہیں تو ان کو جگہ فراہم کرنی چاہیے۔ ویسے بھی اکثر جگہوں پر نمازیوں کی تعداد کم ہی ہوتی ہے تو وہاں آپ ایک پردہ لگا کر باجماعت نماز میں شامل ہوسکتی ہیں اور جمعہ کی نماز پر جہاں جگہ ہے وہاں تو ٹھیک ہے لیکن جہاں جگہ نہیں ہے خواتین گھر پر ہی نماز ادا کریں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ جہاں تک گھریلو مسائل اور گھریلو تشدد کے مسائل ہیں تو ان میں بعض اصلاحی کمیٹی اور بعض قضاء میں جاتے ہیں اور جو زیادہ گھناؤنے جرائم ہیں وہ عدالتوں میں جاتے ہیں۔ ہر مسئلہ اس کی نوعیت کے مطابق حل کیا جاتا ہے۔ اگر معاملہ قضاء میں جاتا ہے تو میں نے ان کو اجازت دی ہوئی ہے کہ لڑکی اپنے ساتھ کوئی بھی احمدی خاتون وکیل لے کے جا سکتی ہے یا خاتون جس کو وہ اپنے ساتھ اپنی سپورٹ کے لئے لے کر جانا چاہے۔ اگر خاتون سمجھتی ہے کہ یہ درست نہیں ہے تو اس کے پاس اپیل کا حق ہے، اگراس کا فیصلہ بھی نہیں ٹھیک لگتا تو پانچ رکنی بینچ کے سامنے اپیل کا حق رکھتی ہے، اگر اس بینچ کے فیصلے پر بھی اس کو تسلی نہیں ہوتی تو وہ یہ حق رکھتی ہے کہ وہ خلیفۃ المسیح کو اپیل کر سکتی ہے۔ میرے پاس بہت سے کیسز آتے ہیں اکثر میں قاضی کا فیصلہ ٹھیک ہوتا ہے لیکن کسی کسی میں فیصلہ تبدیل بھی کیا جاتا ہے۔ ہر کسی کو خوش نہیں کر سکتے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر کوئی چرب زبانی سے اپنے حق میں فیصلہ کروا لے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ٹھیک ہے۔ وہ اپنے پیٹ میں آگ بھر رہا ہے۔آپ لوگوں کو اپنے ذہنوں سے یہ خیال نکالنا ہوگا کہ خواتین کے خلاف فیصلہ آناغلط ہے۔ بعض کیسز میں مردوں کے ساتھ بھی زیادتی ہوتی ہے ان کو بھی خواتین کی جانب سے تنگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

•نیشنل مجلس عاملہ لجنہ اماء اللہ امریکہ کی یہ میٹنگ چھ بجے تک جاری رہی۔

فیملی ملاقاتیں اور تاثرات

• بعد ازاں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنے دفتر تشریف لے آئے جہاں فیملی ملاقاتوں کا پروگرام شروع ہوا۔

• آج شام کے اس سیشن میں 47فیملیز کے 186 افراد نے اپنے پیارے آقا سے ملاقات کی سعادت پائی۔علاوہ ازیں 236 افراد نے گروپس کی صورت میں شرف ملاقات پایا۔

• آج ملاقات کرنے والے یہ احباب اور فیملیز امریکہ کی مختلف 34 جماعتوں سے آئے تھے۔ آج بھی بعض احباب اور فیملیز بڑے لمبے اور طویل سفر طے کرکے ملاقات کے لیے پہنچی تھیں۔

• جماعت Baffalo سے آنے والے 374 میل، جماعت شکاگو سے آنے والے 690 میل اور جماعت Miami سے آنے والے 1078 میل کا سفر طے کر کے آئے تھے۔

علاوہ ازیں جماعت dallas سے آنے والے 1342 میل اور جماعت Bay Point سے آنے والے 2786 میل کا سفر طے کر کے پہنچے تھے۔

ان سبھی احباب اور فیملیز نے حضور انور کے ساتھ تصویر بنوانے کی سعادت بھی پائی۔حضور انور نے ازراہ شفقت تعلیم حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات کو قلم عطا فرمائے اور چھوٹی عمر کے بچوں اور بچیوں کو چاکلیٹ عطا فرمائیں۔

• آج بھی ملاقات کرنے والوں میں بڑی تعداد ان فیملیز اور احباب کی تھی جو اپنی زندگی میں پہلی بار اپنے پیارے آقا سے ملاقات کی سعادت پا رہے تھے۔

• عمران نصیر صاحب جو Connecticut سے آئے تھے۔ ملاقات کے بعد کہنے لگے کہ ہمیں لگ رہا ہے کہ ہم ایک خواب دیکھ کر آ رہے ہیں۔ میں جو باتیں کرنا چاہتا تھا نہیں کر سکا۔حضور انورازراہ شفقت ہم سے گفتگو فرماتے رہے۔

• ایک دوست عاطف رحمان صاحب جو جماعت Buffalo سے آئے تھے کہنے لگے کہ ملاقات کے لئے جو چند لمحات میسر آئے ہمیں بہت سکون ملا ہے۔ ہم بہت خوش نصیب ہیں کہ اپنے آقا سے ملے ہیں ہمارا دل جذبات سے بھرا ہوا ہے اور ہم تو جنت سے ہو کر آئے ہیں۔

• نارتھ ورجینیا سے آنے والے ایک دوست شبیر احمد صاحب بات کرتے ہوئے رونے لگ گئے ان سے بات نہیں ہو رہی تھی۔ بڑی مشکل سے کہنے لگے کہ ہم تو سوچ بھی نہیں سکتے تھے، ہمارے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ہماری اپنے پیارے آقا سے ملاقات ہوگی۔لیکن آج اللہ تعالی نے یہ موقع عطا فرمایا ہم نے حضور سے تبرک بھی لیا۔ حضور انور نے میری انگوٹھی کو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی انگوٹھی کے ساتھ مس کیا۔ آج ہم،ہماری نسلوں نے بھی حضور انور سے برکت حاصل کی۔ میرا بیٹا اور میرا پوتا بھی ساتھ تھے۔

• جماعت نارتھ ورجینیا سے آنے والے ایک دوست لقمان احمد صاحب کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔کہنے لگے کہ مجھے نہیں لگ رہا تھا کہ میں کبھی حضور انور سے مل سکوں گا لیکن اللہ تعالیٰ نے راستہ کھول دیا اور میں یہاں آگیا۔ میں آج کی ملاقات کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ آج میرے دل کو سکون اور اطمینان نصیب ہوا ہے۔

• جماعت Mary Land سے آنے والے ایک دوست فضل عمر ملک صاحب نے بیان کیا کہ بہت ہی بابرکت ملاقات تھی۔ حضور نے ہمارے لیے دعا کی۔ میں نے اپنے آقا کو دیکھا میرا دل بہت نرم ہوگیا۔میں نے تو صرف نعمتیں ہی محسوس کیں بہت برکتیں لے کر آیا ہوں۔

• جماعت North Verginia سے آنے والی ایک خاتون عائشہ انصاری صاحبہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج میری زندگی کی پہلی ملاقات تھی میرے پاس بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ میرا جسم کانپ رہا تھا۔ آج مجھے خدا سے بہت کچھ مل گیا۔ یہ میری زندگی کے قیمتی ترین لمحات تھے۔

• ضیاء انور صاحب جماعت نارتھ ورجینیا سے آئے تھے کہنے لگے کہ میں نے حضور انور کی خدمت میں عرض کیا کہ میں موصی ہوں میرے لیے دعا کریں کہ میں وصیت کی شرائط کو پورا کر سکوں اور بخشا جاؤں۔ اس پر حضورانور نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فضل کرے۔

• ملاقاتوں کا یہ پروگرام ساڑھے آٹھ بجے تک جاری رہا۔

• بعد ازاں حضور انور نے مسجد بیت الرحمٰن تشریف لا کر مغرب و عشاء جمع کر کے پڑھائیں۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنی رہائش گاہ پر تشریف لےآئے۔

اَللّٰھُمَّ اَیِّدْ اِمَامَنا بِرُوْحِ الْقُدُسِ وَ بَارِکْ لَنَا فِیْ عُمُرِہٖ وَاَمْرِہٖ

(کمپوزڈ بائی: عائشہ چوہدری۔جرمنی)

(رپورٹ: عبد الماجد طاہر۔ ایڈیشنل وکیل التبشیر اسلام آباد برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ فرمودہ 30؍دسمبر 2022ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 جنوری 2023