• 28 اپریل, 2024

اللہ تعالیٰ کی عبادت کے ذریعہ ایمان کا اظہار ہونا چاہئے

حضور انورکا مجلس خدام الاحمدىہ تنزانىہ کے سالانہ اجتماع 2019ءکےلىے پىغام

مىرے پىارےاورحضرت مسىح موعودؑکے روحانى فرزندو!

السلام علیکم ورحمۃ اللٰہ وبرکاتہ

اللہ تعالىٰ کے فضل سے اکثر ممالک مىں جہاں جماعت احمدىہ مستحکم ہے وہاں مجلس خدام الاحمدىہ اور دوسرى ذىلى تنظىموں کا بھى قىام ہو چکا ہے۔اور ذىلى تنظىموں کے قىام کا بنىادى مقصد ىہ ہے کہ ہر عمر کے احمدىوں کى اخلاقى، دىنى اور روحانى تربىت کى طرف خاص توجہ دى جائے۔ذىلى تنظىموں کو اس لىے قائم کىا گىا ہےتاکہ ممبران جماعت کو اپنے دىن کى طرف قرىب لاىا جائے اور انہىں ان کى انفرادى ذمہ دارىاں سمجھائى جائىں۔نىز ممبران جماعت کو اپنے دىن پر مضبوطى سے قائم رہتے ہوئے دنىاوى امور کى انجام دہى اورضرورىات زندگى کو پورا کرنے کے لىے رہنمائى کرنا بھى ذىلى تنظىموں کے کاموں مىں شامل ہے۔ اس کے علاوہ ذىلى تنظىموں کى ىہ بھى ذمہ دارى ہے کہ دىن کى خدمت اور ملک و قوم دونوں کى خدمت کرنے کى ترغىب دلائىں اور ىہ خدمت اپنى تمام تر صلاحىتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ہونى چاہىے۔
سب سے بنىادى عہد جو ہر مسلمان کرتا ہے وہ ’’کلمہ‘‘ہے۔ ىعنى لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللّٰہ ۔اللہ کے سوا کوئى معبود نہىں اور محمد صلى اللہ علىہ و سلم اللہ کے رسول ہىں۔ ىہ وہ بنىادى الفاظ ہىں جن پر اسلامى تعلىمات کى بنىاد ہے۔اور ہمارى ذىلى تنظىموں کے عہدوں مىں جن مىں آپ کے خدام الاحمدىہ کا عہد بھى شامل ہے ان سب کا آغاز اىمان کے اس اقرار سے ہوتا ہے۔پس سمجھ بوجھ کى عمر کو پہنچنے والے ہر خادم اور ہر طفل کو لازماً سنجىدگى کے ساتھ اس عہد کے معانى کى طرف توجہ دىنى چاہىے۔

اور اس عہد کو پورا کرنے کى کوشش کرنى چاہىے۔کلمہ کا پہلا حصّہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ہے۔جس کا مطلب ہے کہ اللہ کے سوا کوئى معبود نہىں۔ پس سب سے بنىادى اور اوّلىن اصول جس کے مطابق ہر مسلمان مرد اور عورت کو اپنى زندگى لازماً بسر کرنى چاہىے وہ توحىد ہے۔ىعنى اس کامل اىمان اورىقىن کے ساتھ کہ اللہ تعالىٰ اىک ہے اور اس کا کوئى ہمسر نہىں۔ لىکن ىہ بات کافى نہىں کہ ان الفاظ کا صرف زبانى اقرار کىا جائے بلکہ اس اقرار کے ساتھ اللہ تعالىٰ کى عبادت کے ذرىعہ سے اپنےاىمان کا اظہار ہونا چاہىے۔اور سب سے زىادہ اہمىت کى حامل اور اعلىٰ ترىن عبادت نماز ہے ىعنى صلوٰۃ۔قرآن کرىم کے مختلف مقامات پر اللہ تعالىٰ نے ہمىں حکم دىا ہے کہ ہم پنجوقتہ فرض نمازىں ادا کرىں۔ پس اگر ہم نمازوں کى ادائىگى مىں سُست ہىں تو اس کا مطلب ہو گا کہ ہمارا اللہ تعالىٰ پر اىمان کا اقرار بے فائدہ ہے،کسى اہمىت کا حامل نہىں اور جھوٹا اقرار ہے۔نہاىت خوبصورتى اور حکمت سے حضرت اقدس مسىح موعود علىہ الصلوٰۃ و السلام نے اس نکتہ کى وضاحت فرمائى ہے۔ حضرت مسىح موعود علىہ السلام فرماتے ہىں کہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ کہنے والا اس وقت اپنے اقرار مىں سچا ہوتا ہے کہ حقىقى طور پر عملى پہلو سے بھى وہ ثابت کر دکھائے کہ حقىقت مىں اللہ کے سوا کوئى محبوب و مطلوب اور مقصود نہىں ہے۔

حضرت مسىح موعود علىہ الصلوٰۃ و السلام نے فرماىا ہے کہ جب انسان کى خدا تعالىٰ سے اىسى حالت ہو اور واقعى طور پر اس کا اىمانى اور عملى رنگ اس اقرار کو ظاہر کرنے والا ہو، تو وہ خدا تعالىٰ کے حضور اس اقرار مىں جھوٹا نہىں۔ سارى مادى چىزىں جل گئى ہىں اور اىک فنا اس پر اس کے اىمان مىں آگئى ہے۔ تب وہ اس بات کا دعوىٰ کر سکتا ہے کہ اس کا اقرار سچا ہے اور جھوٹ پر مبنى نہىں۔

(ماخوذ از ملفوظات جلد 2 صفحہ 59۔اىڈىشن 2003ء مطبوعہ)

آپؑ نے تعلىم دى کہ سچا مسلمان وہى ہے جس کا دل اور روح خدا تعالىٰ کى محبت سے مخمور ہے اور وہ اس اىمان مىں رچا ہوا ہے کہ اللہ کےسوا اَور کوئى معبود نہىں۔پس اس معىار کو حاصل کرنے کى ضرورت ہے ورنہ انسان کا اللہ تعالىٰ پر اىمان لانے کا اقرار صرف سطحى اور اس کے الفاظ کھوکھلے ہىں۔

کلمہ کا دوسرا حصہ اس پختہ اىمان کا متقاضى ہے کہ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہ ۔ ىعنى محمدؐ اللہ کے رسول ہىں۔ حضرت مسىح موعود علىہ السلام نے اس کو واضح کرتے ہوئے فرماىاکہ کلمہ کا جو دوسرا جزو ہے وہ نمونہ کے لىے ہے کىونکہ آنحضرت صلى اللہ علىہ و سلم تمام بنى نوع انسان کے لىے بہترىن نمونہ ہىں کىونکہ آپؐ خدا تعالىٰ کے احکامات کى بجا آورى مىں کامل انسان تھے۔ ىقىناً قرآن کرىم مىں اللہ تعالىٰ نے بتاىا ہے کہ آنحضرت صلى اللہ علىہ و سلم عظىم اخلاق کے مالک تھے اور تمام انسانىت کے لىے اسوۂ حسنہ ىعنى بہترىن نمونہ تھے۔پس ہر احمدى مسلمان کو آنحضرت صلى اللہ علىہ و سلم کے پاک نمونہ کو ہر وقت اپنے سامنے رکھنا چاہىے اور آپ کے اسوۂ حسنہ کى پىروى کرنے کى کوشش کرنى چاہىے۔ ہمارے نَوجوانوں کو لازماً ىہ احساس ہونا چاہىے کہ ىہ وہ سنہرى کنجى ہے جس سے ہم کامىابى کے دروازے کھول سکتے ہىں ۔اور ہم اسى اىک امىد پر قائم ہىں کہ اسلام کى اصل حقىقت دنىا کے لوگوں پر ظاہر کرنے کا ىہى اىک ذرىعہ ہے۔
آج کل کى دنىا مىں لوگ دىن کو چھوڑ کر اپنى ذاتىات کو اس حد تک ترجىح دىتے ہىں کہ انہىں اپنے خالق سے پىار اور محبت کا اظہار کرنے کا احساس ہى نہىں پىدا ہوتا اور نہ ہى اس کے حقوق ادا کرنے کا ۔ ہم مىں سے بھى بعض کو دنىاوى مال اور دنىاوى کامىابى حاصل کرنے کا اتنا جنون ہے کہ وہ مقررہ وقت پر نماز ادا کرنا ہى بھول جاتے ہىں۔ىا اپنى فىملى کے معاملات مىں اتنے مصروف ہىں کہ وہ اپنے اوّلىن فرض کو ىعنى خدا تعالىٰ سے پىار کرنے اور اس کى عبادت کرنے کو نظر انداز کر جاتے ہىں۔ىہ طرز عمل اىک حقىقى اور سچّے مسلمان کا کىسے ہو سکتا ہے؟ اگر ہم اللہ تعالىٰ کے پىار کو ہر چىز پر بالا رکھىں گے تب ہى ہم انصاف کے ساتھ کہہ سکىں گے کہ ہم اپنے اىمان کو فوقىت دے رہے ہىں کہ اللہ کے سوا کوئى معبود نہىں۔ ىعنى لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ ۔

اللہ کرے کہ ہم اپنے طرزِ عمل سے دنىا کو اس بات پر قائل کرنے والے ہوں کہ حقىقى مسلمان وہ ہىں جو پىار کے پُل بنانا چاہتے ہىں اور جو معاشرے کى ہر سطح پر اىک دوسرے کے حقوق ادا کرتے ہىں۔اللہ کرے کہ ہم اپنے عملى نمونہ سے ىہ ظاہر کرنے والے ہوں کہ حقىقى مسلمان وہ ہىں جو ہر بدامنى اور ہر تنازعہ کو دنىا سے ختم کرنے والے ہىں۔ اللہ تعالىٰ ہمىں توفىق دے کہ ہم اس عظىم مقصد کو پورا کرنے والے ہوں، اسلام کى حقىقت کو سمجھنے والے ہوں اور دنىا کے ہر حصہ مىں اسے پھىلانے والے ہوں۔ اللہ تعالىٰ پورى دنىا مىں مجلس خدام الاحمدىہ کو مسلسل برکت دىتا چلا جائے اور ہر لحاظ سےدنىا مىں تمام خدام کو برکات سے نوازے۔ آمىن۔

والسلام
(دستخط)مرزا مسرور احمد
خلىفۃ المسىح الخامس

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 دسمبر 2019

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 دسمبر 2019