• 3 مئی, 2024
  1. صفحہ اول
  2. نظم

Category: نظم

نظم
غزل

غزل

جوم میرے ہیں وہ مجھ سے جدا ہو نہیں سکتےیہ دائمی رشتے ہیں فنا ہو نہیں سکتے دو چار قدم چل کے جو رُک جائیں تھکن سےساتھی مرے وہ آبلہ پا ہو نہیں سکتے کہتے…

نظم
بزمِ بادۂِ عرفان

بزمِ بادۂِ عرفان

ہم نے جو پیمانِ بیعت اپنے مرُشد سے کیاہر کوئی اس کو نبھائے گا وہ جب تک بھی جیا قدرتِ ثانی کا یہ مظہر ہے وہ ابرِ کرمآسمانی پانی جس سے ہم نے بھی ہر…

حضرت اقدس مسیح دوراں مرزا غلام احمد قادیانی
حمدرب العالمین

حمدرب العالمین

حمدرب العالمین(منظوم کلام حضرت مسیح موعودؑ) کس قدر ظاہر ہے نور اُس مبدء الانوار کابن رہا ہے سارا عالم آئینہ ابصار کا چاند کو کل دیکھ کر میں سخت بے کل ہو گیاکیونکہ کچھ کچھ…

نظم
’’اُن کے لیے تو بس ہے خدا کا یہی نشاں‘‘

’’اُن کے لیے تو بس ہے خدا کا یہی نشاں‘‘

’’اُن کے لیے تو بس ہے خدا کا یہی نشاں‘‘جپتے تھے جو، امیر خلیفہ سے ہے تَواں دِکھتے نہیں ہیں خود وہ، جو کہتے تھے زعم سےدیکھیں گے بار کیسے اٹھائے گا یہ گراں ماتم…

نظم
دن رات مسیحا کی دعاؤں کا صلہ ہے

دن رات مسیحا کی دعاؤں کا صلہ ہے

دن رات مسیحا کی دعاؤں کا صلہ ہےوہ شخص جو رحمت کا نشاں بن کے ملا ہے پیغمبرِ لولاک نے دی جس کی نشانیمولا نے کہی عرش سے خود جس کی کہانی وہ مصلحِ موعود…

نظم
منتخب منظوم کلام حضرت مرزا سلطان احمدؓ

منتخب منظوم کلام حضرت مرزا سلطان احمدؓ

قدرِ وقت وقت ہر شے سے محترم ہے یہاںوقت ہر شے سے مغتنم ہے یہاںوقت تقدیر، وقت ہے اکسیروقت تدبیر، وقت ہے تسخیر!ہنس کے جو اپنا وقت کھوئے گاوقت بے وقت آپ روئے گاوقت جا…

نظم
دل چاہتا ہے گوشۂ  خلوت نصیب ہو

دل چاہتا ہے گوشۂ خلوت نصیب ہو

دل چاہتا ہے گوشۂ خلوت نصیب ہونَے کوئی ہمنوا ہو، نہ کوئی رقیب ہو بےچارگی ہو، لذّتِ آزارِ شوق ہونَے کوئی دردخواہ، نہ کوئی حبیب ہو بھربھر پیوں میں میکدۂ دل سے ساتگیںنَے کوئی محتسب…

نظم
آج ہر ملک سے آتی ہے ندائے احمدبرؑ

آج ہر ملک سے آتی ہے ندائے احمدبرؑ

آج ہر ملک سے آتی ہے ندائے احمدبرؑجوق در جوق صدا، ہم ہیں فدائے احمدبرؑ آج ہم سے ہے فقط امن کا برپا ہونااحمدیت پہ ہے شفقت کی ردائے احمدبرؑ ہے محبت ہی محبت، نہیں…

حضرت اقدس مسیح دوراں مرزا غلام احمد قادیانی
اوصاف ِقرآن مجید

اوصاف ِقرآن مجید

نور فرقاں ہے جو سب نوروں سے اَجلیٰ نکلاپاک وہ جس سے یہ انوار کا دریا نکلا حق کی توحید کا مرجھا ہی چلا تھا پوداناگہاں غیب سے یہ چشمہ اصفیٰ نکلا یا الٰہی! ترا…

نظم
حصارِ عا فیت، دارالسکینہ یہ خلافت ہے

حصارِ عا فیت، دارالسکینہ یہ خلافت ہے

مصائب کے سمندر میں سفینہ یہ خلافت ہےہےمنزل آسماں بے شک، پہ زینہ یہ خلافت ہے سجاتےہیں دکانوں پر سبھی خود ساختہ گوہرنظامِ آسمانی کا نگینہ یہ خلافت ہے نہیں ہے زندگی اس میں جسے…