• 20 اپریل, 2024

بینن میں مدرسۃ الحفظ کا قیام

محض خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے مغربی افریقہ کے ملک بینن میں مدرسۃ الحفظ کا قیام عمل میں آیا۔ اس سے قبل بینن سے قرآنِ کریم حفظ کرنے کے لئے طلباء کو نائیجیریا بھجوایا جاتا تھا لیکن 20نومبر 2020ء کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہِ شفقت بینن میں مدرسۃ الحفظ کے قیام کی منظور ی عطا فرمائی اور اس مدرسہ کے انچارج کے طور پر مکرم حافظ توصیف احمد صاحب مبلغ سلسلہ کی منظوری عطا فرمائی۔

افتتاحی تقریب

مدرسۃ الحفظ میں داخلہ کے لئے ملک بھر سے طلباء کا ایک ابتدائی انٹرویو لیا گیا اس کے بعد مورخہ04 اگست 2021ء بعد از نمازِ ظہر و عصر اس افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مکرم و محترم قمر احمد صاحب امیر و مشنری انچارج بینن تشریف لائے۔افتتاحی تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا جو عزیزم نویدِ فائق صاحب نے کی اور فرنچ ترجمہ بھی پیش کیا۔ اس کے بعد عزیزم سعیدوعالیو صاحب نے حضرت مسیحِ موعود علیہ السلام کا عربی قصیدہ پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم حافظ فضل اللہ صاحب استادمدرسۃ الحفظ بینن نے رپورٹ اورپروگرام مدرسۃ الحفظ پیش کیا اور بتایاکہ الحمدللہ پانچ ریجنز کے 13 طلباء کے ساتھ ہم اس پہلی کلاس کا آغاز کر رہے ہیں۔اللہ تعالیٰ ان طلباء کے سینے قرآنِ کریم کے لئے کھولے اور انہیں جلد حفظ مکمل کرنے اور بعد ازاں ساری زندگی اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

اس کے بعد بینن جماعت کے ابتدائی احمدی مکرم یونس داؤدا صاحب، مکرم راجی ابراہیم صاحب نائب امیر جماعت بینن، مکرم بکری مصلحو صاحب چیئرمین ہیمینٹی فرسٹ بینن نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور مدرسۃالحفظ کے افتتاح پر مبارکباد دی نیز طلباء کو اپنی تجربہ کی بناء پر نصائح اور ہدایات بھی دیں۔ ان کے بعد بینن کے ابتدائی حفاظ مکرم حافظ مسرور صاحب اور مکرم حافظ کبیر صاحب جنہوں نے نائیجیریا سے قرآن حفظ کیا تھا، نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور مدرسۃ الحفظ کے قیام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے طلباء اور کارکنان کے لئے دعا بھی کی۔ اس کے بعد مکرم کاکپولا قاسم صاحب صدرجماعت پورتونووو نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور مدرسہ کے آغاز پر مبارکباد دی اورطلباء کونصائح کیں۔ اس کے بعد مکرم حافظ توصیف احمد صاحب انچارج مدرسۃ الحفظ بینن نے حاضرین،امیر صاحب بینن اور استاد و کارکنان مدرسہ کا شکریہ ادا کیا اور دعا کی درخواست کی کہ اس مدرسہ سے نہ صرف قرآن حفظ کرنے والے طلباء نکلیں بلکہ اس پر عمل کرنے والے بھی ہوں۔اس کے بعدمکرم و محترم امیرصاحب بینن نے اختتامی کلمات کہے اوراللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ اس کے فضل و کرم اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی شفقت سے بینن کو یہ سنگِ میل طے کرنے کی توفیق ملی اور اس مدرسہ سے ہمیشہ قرآنِ کریم سے محبت کرنے والے اور اس کی تعلیم کو دنیا میں عام کرنے والے حفاظ نکلتے رہیں۔

اس کے بعد اختتامی دعا کروائی۔ دعا کے بعد معزز مہمانان نے طلباء کی رہائش کا وزٹ کیا۔ اس کے بعد تمام حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔

سرِ دست مدرسۃ الحفظ کے لئے کوئی نئی عمارت تعمیر نہیں کی گئی بلکہ مسجد مہدی اور احمدیہ مشن پورتونوو میں ہی اس کا انتظام کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ جلد اس کی عمارت کے حصول کی بھی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

اللہ تعا لیٰ مدرسۃالحفظ کا آغاز بینن جماعت کےلیے بابرکت فرمائے اوراس مدرسہ سے ایسےبچے قرآنِ کریم حفظ کر کے نکلیں جو قرآن کی تعلیمات پر خود بھی عمل کرنے والےہوں نیکی اورتقویٰ کی راہوں پر چلنے والے ہوں اور خلیفۃ المسیح کے ارشادات پر عمل کرنے والے اور ان کی دعاؤں کا وارث بننے والے ہوں۔اور ان تمام احباب پر بھی اپنی رحمتیں نازل فرمائے جو کسی بھی رنگ میں اس مدرسہ کے قیام کے لئے کوشش کرنے والے ہیں۔آمین

(رپورٹ: مرزا فرحان احمد بیگ۔مبلغ سلسلہ بینن)

پچھلا پڑھیں

خلافت کی غلامی ہے ضمانت تیری قربت کی

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 1 ستمبر 2021