• 25 اپریل, 2024

اولاد کو خدا تعالیٰ کے فرماں بردار بنانے کی سعی اور فکر کریں

• ایک اوربات ہے کہ اولاد کی خواہش تو لوگ بڑی کرتے ہیں اور اولاد ہوتی بھی ہے، مگر یہ کبھی نہیں دیکھا گیا کہ وُہ اولاد کی تربیت اور ان کو عُمدہ اور نیک چلن بنانے اور خدا تعالیٰ کے فرمانبردار بنانے کی سعی اور فکر کریں، نہ کبھی اُن کے لیے دُعاکرتے ہیں اور نہ مراتبِ تربیت کو مد ِّنظر رکھتے ہیں۔

میری اپنی تو یہ حالت ہے کہ میری کوئی نماز ایسی نہیں ہے جس میں مَیں اپنے دوستوں اور اولاد اور بیوی کے لیے دُعا نہیں کرتا۔بہت سے والدین ایسے ہیں جو اپنی اولاد کو بُری عادتیں سکھا دیتے ہیں۔ ابتداء میں جب وہ بدی کرناسیکھنے لگتے ہیں، تو ان کو تنبیہہ نہیں کرتے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ دن بدن دلیر اور بے باک ہو تے ہیں۔

لوگ اولاد کی خواہش تو کرتے ہیں، مگر نہ اس لیے کہ وہ خادمِ دین ہو بلکہ اس لیے کہ دنیا میں ان کا کوئی وارث ہو اور جب اولاد ہوتی ہے تو اس کی تربیت کا فکر نہیں کیا جاتا۔ نہ اس کے عقائد کی اصلاح کی جاتی ہے اور نہ اخلاقی حالت کو درست کیا جاتا ہے۔ یہ یاد رکھو کہ اس کا ایمان درست نہیں ہو سکتا جو اقرب تعلّقات کو نہیں سمجھتا۔ جب وہ اس سے قاصر ہے تو اور نیکیوں کی اُمّید اس سے کیا ہوسکتی ہے؟۔اللہ تعالیٰ نے اولاد کی خواہش کو اس طرح پر قرآن میں بیان فرمایا ہے رَبَّنَا ہَبۡ لَنَا مِنۡ اَزۡوَاجِنَا وَذُرِّیّٰتِنَا قُرَّۃَ اَعۡیُنٍ وَّاجۡعَلۡنَا لِلۡمُتَّقِیۡنَ اِمَامًا ﴿۷۵﴾ (الفرقان: 75) یعنی خدا تعالیٰ ہم کو ہماری بیویوں اور بچّوں سے آنکھ کی ٹھنڈک عطا فرماوے اور یہ تب ہی میسّر آسکتی ہے کہ وُہ فسق وفجور کی زندگی بسر نہ کرتے ہوں بلکہ عِباد ُالرّحمٰن کی زندگی بسر کرنے والے ہوں اور خدا کو ہر شَے پر مقدّم کرنے والے ہوں اور آگے کھول کر کہہ دیا وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِيْنَ إِمَامًا۔ اولاد اگر نیک اور متّقی ہو تو ان کا امام ہی ہو گا۔ اس سے گویا متّقی ہو نے کی بھی دُعا ہے۔

(ملفوظات جلد1 صفحہ562-563 ایڈیشن 1988ء)

بیوی بچوں کے لئے دعا کی تاکید

• اللہ تعالیٰ نے قرآنِ شریف میں یہ دُعا سکھائی ہے کہ اَصْلِحْ لِیْ فِیْ ذُرِّیَّتِیْ (الاحقاف: 16)

میرے بیوی بچوں کی بھی اصلاح فرما۔ اپنی حالت کی پاک تبدیلی اور دُعاؤں کے ساتھ ساتھ اپنی اولاد اور بیوی کے واسطے بھی دُعا کرتے رہنا چاہیئے کیونکہ اکثر فتنے اولاد کی وجہ سے انسان پر پڑ جاتے ہیں اور اکثر بیوی کی وجہ سے۔

(ملفوظات جلد5 صفحہ456 ایڈیشن 1988ء)

پچھلا پڑھیں

جماعت احمدیہ آسٹریا کی تبلیغی سرگرمیاں

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی